یوکرین نے مطالبہ کیا کہ روس مغربی ممالک میں موجود اپنے ۳۰۰ ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کے ذریعے ہرجانہ ادا کرے۔
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 5:59 PM IST | Washington
یوکرین نے مطالبہ کیا کہ روس مغربی ممالک میں موجود اپنے ۳۰۰ ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کے ذریعے ہرجانہ ادا کرے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یوکرین نے روس کے ساتھ کسی بھی امن معاہدے کے بعد امریکی سلامتی کی ضمانتیں حاصل کرنے کی کوشش کے تحت امریکہ سے ۱۰۰ ارب ڈالر کے اسلحہ کی خریداری کی تجویز پیش کی ہے جس کی زیادہ تر فنڈنگ یورپی اتحادی کریں گے۔ اتحادیوں کے درمیان تقسیم کی گئی ایک دستاویز کے مطابق، اس پیکیج میں امریکی دفاعی شراکت داروں کے ساتھ ۵۰ ارب ڈالر کا ڈرون پیداواری معاہدہ بھی شامل ہے۔ یہ منصوبہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات سے پہلے شیئر کیا گیا تھا۔
یہ تجویز ٹرمپ کی اقتصادی ترجیحات کے مطابق تیار کی گئی ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایسے سودے امریکی صنعت کو براہ راست فائدہ پہنچائیں گے۔ کیف کیلئے امریکی فوجی امداد کے بارے میں پوچھے جانے پر، ٹرمپ نے اپنے لین دین والے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے نامہ نگاروں سے کہا کہ ”ہم کچھ نہیں دے رہے ہیں۔ ہم ہتھیار بیچ رہے ہیں۔“
یہ بھی پڑھئے: ’’بچوں کا خیال کریں‘‘: میلانیا ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے پوتن کو خط لکھا
دستاویز میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ”دیرپا امن، مراعات اور (روسی صدر ولادیمیر) پوتن کو مفت تحائف کی بنیاد پر نہیں ہوگا بلکہ ایک مضبوط سیکوریٹی فریم ورک پر مبنی ہوگا جو مستقبل میں جارحیت کو روکے گا۔“ کیف نے روس کی طرف سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کے کچھ حصوں سے فوجیوں کے انخلاء کے بدلے جنگ کو منجمد کرنے کی حالیہ تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایسی مراعات سے روس کو دوبارہ منظم ہونے اور مزید آگے بڑھنے کا موقع مل سکتا ہے۔
یورپی ردعمل اور ہرجانے کا مطالبہ
واشنگٹن میں ٹرمپ اور زیلنسکی کے ساتھ گفتگو میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، اطالوی وزیر اعظم جیورجیا میلونی، فین لینڈ کے صدر الیگزینڈر اسٹب، یورپی کمیشن کی صدر اُرسولا وون ڈر لیین اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے بھی شریک ہوئے۔ جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے اصرار کیا کہ مزید مذاکرات سے پہلے جنگ بندی ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ”میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا کہ اگلی ملاقات جنگ بندی کے بغیر ہو گی۔“
یہ بھی پڑھئے: اگر ٹرمپ یوکرین جنگ بند کروادیں تو نوبیل انعام کیلئے نامزد کروں گی: ہلیری کلنٹن
یوکرینی دستاویز میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ روس مغربی ممالک میں موجود اپنے ۳۰۰ ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کے ذریعے ہرجانہ ادا کرے۔ اس میں زور دیا گیا ہے کہ ماسکو کیلئے کسی بھی پابندیوں میں نرمی کا انحصار صرف امن معاہدے کی تعمیل پر ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ یہ تجاویز ٹرمپ کے الاسکا میں پوتن کے ساتھ ہونے والے سربراہی اجلاس کے چند دن بعد سامنے آئی ہیں جہاں انہوں نے ”زبردست پیش رفت“ کا دعویٰ کیا تھا لیکن تسلیم کیا کہ کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔