ایران اسرائیل تنازع میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو غطریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ہی ملک تحمل کا مظاہرہ کریں۔ جب ایران اور امریکہ میں جوہری مذاکرات جاری ہیں، ایسے میں اسرائیل کا رویہ تشویشناک ہے۔
EPAPER
Updated: June 14, 2025, 10:04 PM IST | New York
ایران اسرائیل تنازع میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو غطریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ہی ملک تحمل کا مظاہرہ کریں۔ جب ایران اور امریکہ میں جوہری مذاکرات جاری ہیں، ایسے میں اسرائیل کا رویہ تشویشناک ہے۔
مشرق وسطیٰ میں کسی بھی فوجی کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو غطریس نے اپنے ترجمان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ ایسے اقدامات کی مذمت کی جانی چاہئے۔ انہوں نے ایران میں جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کی صورتحال پر بات چیت جاری ہے۔ سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ ’’وہ خاص طور پر ایران میں جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں پر تشویش کا شکار ہیں جب کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کی صورتحال پر بات چیت جاری ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ایران پر جاری اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایرانی میزائلوں نے پورے اسرائیل کے مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کرنے کی ذمہ داری کو یاد کیا۔ انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ ’’زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، ہر قیمت پر گہرے تنازعے کی طرف جانے سے گریز کریں، ایسی صورتحال جس کا خطہ مشکل سے متحمل ہو سکتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ جوہری تنصیبات پر حملہ غیر متوقع دائرہ کار کے کئی نتائج کا سبب بن سکتا ہے، بشمول تابکار رساو، دھماکے اور طویل مدتی آلودگی۔