• Thu, 02 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

رخائن میں، روہنگیا و دیگر اقلیتوں کیلئے زندگی بدترین ہوچکی ہے: یواین حقوق کمیشن

Updated: October 01, 2025, 8:02 PM IST | Hague

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رخائن میں، روہنگیا اور دیگر اقلیتوں کیلئے زندگی بدترین ہوچکی ہے، ساتھ ہی ہائی کمشنر برائے مہاجرین نےکہا ہے کہعالمی برادری میانمار کے روہنگیا مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کیلئے امداد میں اضافہ کرے۔

Myanmar, evacuation of people affected by civil war. Photo: INN
میانمار، خانہ جنگی سے متاثر عوام کا انخلاء۔ تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے منگل کے روز خبردار کیا کہ میانمار میں فوجی کنٹرول میں ہونے والے انتخابات مزید تشدد کو ہوا دیں گے، کیونکہ روہنگیا اور دیگر اقلیتوں کی حالت ایک دہائی میں اپنے بدترین مقام پر پہنچ چکی ہے۔وولکر ترک نے روہنگیا مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی صورت حال پر اعلیٰ سطحی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’آج، میانمار میں زندگی، خاص طور پر رخائن ریاست میں، روہنگیا اور دیگر اقلیتوں کے لیے شاید تاریخ کی بد ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جو ظلم و ستم کی طویل تاریخ میں ایک اور تاریک باب ہے۔‘‘انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کانفرنس کو "ایک واضح اشارہ بھیجنا چاہیے کہ یہ ناانصافی عالمی سیاسی ایجنڈے میں سب سے اوپر ہے، اور یہ "روہنگیا کے لیے ایک تبدیلی کا آغاز بننا چاہیے، تاکہ بین الاقوامی برادری کارروائی کرے اور ان کی حالت زار کا پائیدار حل تلاش کرے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں شٹ ڈاؤن، بیشتر سرکاری محکموں میں کام بند، ہزاروں ملازمتوں پر خطرہ

ترک نے کہا کہ نومبر۲۰۲۳ء سے راخین میں لڑائی میں شدت آئی ہے، جس میں فوج نے رخائن بھر میں شہریوں کے خلاف ہوائی حملے کیے ہیں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاںجن میں جرائم، بشمول جان بوجھ کر شہریوں کو ہلاک کرنا، شہری املاک کو تباہ کرنا، لوگوں کو من مانی طور پر حراست میں لینا اور تشدد کرنا، اور انہیں زبردستی اپنی صفوں میں بھرتی کرنا شامل ہیں۔ترک کے مطابق، ان تمام حالات کے نتیجے میں جنوری۲۰۲۴ء سے ملک کے اندر۳۵؍ لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور مزیدڈیڑھ لاکھ روہنگیا بنگلہ دیش چلے گئے ہیں۔‘‘ترک نے زور دے کر کہا، ’’اس بحران سے نکلنے کا راستہ تشدد میں کمی، شہریوں کے تحفظ، مکالمے، اور انسانی امداد کی رسائی ہے، انتخابات نہیں،‘‘اور انہوں نے میانمار میں ہتھیاروں کی ترسیل روکنے، پناہ گزینوں کے لیے مستقل مالی تعاون اور مظالم کے لیے احتساب کی اپیل کی۔

یہ بھی پڑھئے: گلوبل صمود فلوٹیلا: اٹلی امدادی مشن کی حفاظت کے بجائے روکنے کی کوشش کر رہا ہے

اقوام متحدہ کے مہاجر چیف نے خبردار کیا کہ روہنگیا `خوف کی زندگیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے منگل کے روز روہنگیا مسلمانوں اور میانمار کی دیگر اقلیتوں کے لیے تعاون بڑھانے کی بین الاقوامی برادری سے اپیل کی، انہوں نے خبردار کیا کہ فنڈز کی کمی متعدد زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ’’ روہنگیا من مانی گرفتاری اور حراست کے خطرے کے ساتھ رہتے ہیں، جن کی صحت اور تعلیم تک محدود رسائی ہے۔ وہ آزادانہ طور پر سفر نہیں کر سکتے۔ ان سے جبری مشقت لی جاتی ہے۔ جبری بھرتی۔ ان کی زندگیاں خوف سے پر  ہیں۔‘‘گرانڈی نے میزبان ممالک، بشمول ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کا شکریہ ادا کیا، جبکہ بنگلہ دیش کے کردار کو اجاگر کیا جس نے تقریباً ۱۲؍ لاکھ  روہنگیاؤں  کو پناہ دی۔لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ ’’بنگلہ دیش میں خوراک اور کھانا پکانے کے ایندھن جیسے کلیدی شعبوں میںشدید قلت ہے ۔ اگلے سال فنڈنگ کے امکانات سنگین ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا’’، ہمیں مزید عمل کرنا چاہیے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں۔ امداد جانوں کو بچائے گی، اس میں کوئی شک نہیں ہے،‘‘آخر میں انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات کہ ہمیں ، یہ نہیں بھولنا ہے کہ یہ بحران میانمار میں پیدا ہوا ہے۔ اور اسی کا حل وہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK