اقوام متحدہ نے بڑھتی عمر والوں پر موسمیاتی اثرات کے خطروںکا انتباہ دیا ہے، رپورٹ کے مطابق گرمی کی لہریں، سیلاب اور قدیم جراثیم لاکھوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 6:02 PM IST | Geneva
اقوام متحدہ نے بڑھتی عمر والوں پر موسمیاتی اثرات کے خطروںکا انتباہ دیا ہے، رپورٹ کے مطابق گرمی کی لہریں، سیلاب اور قدیم جراثیم لاکھوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) نے اپنی تازہ ترین ’’فرنٹیئرز ۲۰۲۵ء‘‘رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تیزی سے بڑھنے کے ساتھ، انتہائی گرمی بوڑھے افراد کے لیے صحت کے بڑھتے ہوئے خطرات کا باعث بن رہی ہے۔رپورٹ کے نئے ایڈیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، پگھلتے گلیشیئرز اور سیلاب انسانوں اور ماحولیاتی نظام دونوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ یو این ای پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے ایک بیان میں کہا’’گرمی کی لہریں، سیلابوں اور برفانی احاطے کے سکڑنے کے ساتھ، موسمیاتی تبدیلی کے سب سے زیادہ کثرت سے اور مہلک اثرات میں شامل ہیں۔ ہمیں ان اثرات سے پیدا ہونے والے خطرات، خاص طور پر معاشرے کے سب سے کمزور افراد بشمول بزرگوں پر، کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘‘
رپورٹ کے مطابق،۶۵؍ سال سے زائد عمر کے معمر افراد میں گرمی سے متعلقہ اموات۱۹۹۰ء کی دہائی کے بعد سے۸۵؍ فیصد بڑھ گئی ہیں، خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں جہاں بوڑھی آبادی شہری علاقوں میں مرتکز ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگ بگڑتی ہوئی ہوا کے معیار اور ساحلی سیلاب کا شکار ہیں، جبکہ دائمی امراض اور نقل و حرکت کی محدود صلاحیت ان کی کمزوری میں اضافہ کر رہی ہے۔ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے، یو این ای پی نے زیادہ سبز اور قابل رسائی شہر، بہتر آفات کی منصوبہ بندی، اور موسمیاتی معلومات تک بہتر رسائی کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ انسانی حقوق کونسل نے حال ہی میں بزرگوں کے حقوق پر قانونی طور پر پابند معاہدہ تیار کرنے کی جانب ایک قدم اٹھایا ہے۔گرمی کے علاوہ، رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پگھلتے گلیشیئر قدیم جراثیم کو بیدار کر سکتے ہیں، جس سے اینٹی مائکروبیل مزاحمت کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: لیسوتھو میں امریکی ٹیرف سے بیروزگاری میں اضافہ، ہنگامی صورتحال کا اعلان
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر عالمی درجہ حرارت ۲؍ درجہ سیلسیس سے زیادہ بڑھ جاتا ہے، تو اس سے کرائیوسفیئر گلیشیئرز، برفانی تہیں، اور پرما فراسٹ میں شدید کمی واقع ہو سکتی ہے، جس سے کروڑوں لوگ خطرے کا شکار ہو سکتے ہیں۔سیلاب بھی مٹی میں دبے زہریلے کیمیائی مادوں سے نئے خطرات لاتا ہے، جن میں پابند شدہ مادے بھی شامل ہیں جو دوبارہ خوراک کے زنجیر میں داخل ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں نگرانی کو مضبوط بنانے، فطری بنیادوں پر سیلاب سے بچاؤ کے اقدامات، اور جدید نکاسی آب کے نظام کی تجدید پر زور دیا گیا ہے۔رپورٹ میں پرانے ہو چکے باندوں کے خطرات کو بھی نمایاں کیا گیا ہے، اور دریائی ماحولیاتی نظام کی بحالی اور خطرات کو کم کرنے کے لیے فرسودہ ڈھانچوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔