وزارت خزانہ نے۲۰؍ اگست کو تمام پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہان کی میٹنگ طے کی ہے۔ اس کا مقصدرواں مالی کی پہلی سہ ماہی میں ان کی مالی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔
EPAPER
Updated: August 17, 2025, 8:28 PM IST | New Delhi
وزارت خزانہ نے۲۰؍ اگست کو تمام پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہان کی میٹنگ طے کی ہے۔ اس کا مقصدرواں مالی کی پہلی سہ ماہی میں ان کی مالی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔
وزارت خزانہ نے۲۰؍ اگست کو تمام پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہان کی میٹنگ طے کی ہے۔ اس کا مقصد رواں مالی کی پہلی سہ ماہی میں ان کی مالی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔ اس میٹنگ کی صدارت مالیاتی خدمات کے سکریٹری ایم ناگراجو کریں گے۔
پہلی سہ ماہی میں منافع کی صورتحال
اسٹیٹ بینک آف انڈیا(ایس بی آئی) کی قیادت میں۱۲؍پبلک سیکٹر کی بینک نے پہلی سہ ماہی میں مجموعی طور پر۴۴۲۱۸؍ کروڑ روپے کا منافع کمایا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں۱۱؍ فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں کل منافع۳۹۹۷۴؍ کروڑ روپے تھا۔ یعنی کل اضافہ۴۲۴۴؍کروڑ روپے رہا۔ اکیلے ایس بی آئی اس منافع کا۴۳؍ فیصد لے کر آیا ہے، جس کا خالص منافع ۱۹۱۶۰؍ کروڑ روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:ہند امریکہ تجارتی معاہدہ: چھٹے دور کی بات چیت کا شیڈول تبدیل
ملاقات کا مقصد کیا ہے؟
اس اجلاس سے وزارت خزانہ کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ سرکاری بینکوں کی موجودہ کارکردگی کیسی ہے، کون سے بینک مضبوط ہیں اور کن میں بہتری کی ضرورت ہے۔ اس کی بنیاد پر مستقبل میں بینکاری کی حکمت عملیوں اور پالیسیوں پر فیصلے کیے جائیں گے۔ اس سے قبل جون کے آخر میں، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی ) سے کہا کہ وہ معیشت کو فروغ دینے والے شعبوں کو قرض دینے میں پیچھے نہ رہیں اور اس کے لیے ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے ریپو ریٹ میں کی گئی بڑی۵۰؍ بیسس پوائنٹس کا پورا فائدہ اٹھائیں۔ پبلک سیکٹر بینک کی مالی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے، سیتا رمن نے بینکوں کے سربراہوں سے مالی سال۲۶۔۲۰۲۵ء میں منافع کی رفتار کو برقرار رکھنے کو بھی کہا ہے۔