• Fri, 19 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بدزبانی سے نالاں مراٹھا تنظیم او بی سی لیڈر لکشمن ہاکے کی پٹائی پر آمادہ

Updated: September 19, 2025, 11:24 AM IST | Agency | Aurangabad

اورنگ آباد میں منعقد ہ مراٹھا کرانتی مورچہ کی گول میز کانفرنس میں تجویز پیش کی گئی کہ ہاکے کی پٹائی کیلئے ۱۱؍ افراد کی ٹیم تشکیل دی جائے.

Young leaders of the OBC community are not careful in their choice of words. Photo: INN
او بی سی سماج کے نوجوان لیڈر الفاظ کے انتخاب میں احتیاط نہیں برتتے۔ تصویر: آئی این این

نوجوان او بی سی لیڈر لکشمن ہاکے  بے دریغ مراٹھا لیڈران اور حکومت پر تنقیدیں کر رہے ہیں۔  وہ بڑے سے بڑے لیڈر کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے الفاظ کے انتخاب میں کوئی احتیاط نہیں برتتے جس کی وجہ سے ان کے بیانات اکثر تنازع کا شکار ہو جاتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے مراٹھا سماج کے لڑکے لڑکیوں کے تعلق سے مبینہ طور پر نازیبا الفاظ استعمال کئے جس پر مراٹھا سماج میں ناراضگی ہے اور ایک مراٹھا تنظیم نے لکشمن ہاکے کی پٹائی کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے ۱۱؍ افراد کی ایک ٹیم بھی تشکیل دی جا رہی ہے۔ 
 جمعرات کو اورنگ آباد میں مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے گول میز کانفرنس ہوئی جس میں مراٹھا کرانتی مورچہ کے راجندر کونڈھارے  نے یہ تجویز پیش کی کہ لکشمن ہاکے کی پٹائی کیلئے ۱۱؍ افراد کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے اور اس کے بیانات پر کوئی  زبانی طور پر رد عمل ظاہر نہ کرے۔ کونڈھارے نے کہا ’’  لکشمن ہاکے ہماری بہو بیٹیوں کی عزت اچھال رہا ہے اس لئے اب ہر کوئی اسے جواب دیتے نہ بیٹھے بلکہ   ۱۱؍ افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جائے اور یہی ٹیم لکشمن ہاکے کی پٹائی کرے۔ ضرورت پڑے تو راستے پر ہی اسے پیٹا جائے۔ ‘‘
  انہوں نے کہا ’’ اس وقت مہاراشٹر میں مراٹھا سماج کو تنہا کرنے کی سازش چل رہی ہے۔ ہم اس سازش کا شکار ہو سکتے ہیں کیونکہ ہم ہر کسی کو جواب دینے لگ جاتے ہیں۔ سنجے رائوت نے مراٹھا کرانتی مورچہ کے تعلق سے نازیبا باتیں کہیںتو سب ان پر ٹوٹ پڑے۔ اس سے اصل موضوع ایک طرف رہ جاتا ہے اورہم بے کار کاموں میں الجھ جاتے ہیں۔ ‘‘   ان کا کہنا تھا کہ ’’ اس لئے ہر کوئی جواب دیتا نہ بیٹھے بلکہ اپنی ۱۱؍ افراد پر مشتمل ٹیم تیار کیجئے جو ایسے لوگوں کی پٹائی کرے۔ضرورت پڑے تو راستے پر ان لوگوں کی پٹائی کی جائے۔‘‘ یاد رہے کہ راجندر کونڈھارے کی یہ تجویز قانون کو ہاتھ میں لینے کے برابر ہے اسلئے تنازع کا شکار ہو سکتی ہے۔  اس کی وجہ سے مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان خلیج اور بڑھ سکتی ہے۔ 
   واضح رہے کہ منوج جرنگے نے جب ۲۰۲۳ء میں مراٹھا ریزرویشن کیلئے بھوک ہڑتال کی اور انہیں ریاست بھر میں شہرت حاصل ہوئی تو جواب میں لکشمن ہاکے نے او بی سی سماج کی جانب سے بھوک ہڑتال کی۔   اسکے بعد سے ہاکے مسلسل سرخیوں میں رہتے ہیں لیکن وہ شرد پوار سےلے کر  اجیت پوار تک ہر لیڈر  کے تعلق سے بد زبانی کر چکے ہیں۔ انہیں چھگن بھجبل کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ ہاکے کا دعویٰ ہے کہ  اسمبلی الیکشن میں مہایوتی کو ان کی وجہ سے ووٹ ملے تھے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK