• Sat, 08 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کے بعد امریکہ، اقوام متحدہ میں لازمی حقوق کے جائزے کا بائیکاٹ کرنے والا دوسرا ملک بن گیا

Updated: November 08, 2025, 9:04 PM IST | Geneva

چین نے واشنگٹن پر ”یو پی آر طریقہ کار کیلئے احترام کی کمی“ کا الزام لگایا، جبکہ کیوبا نے دعویٰ کیا کہ امریکہ ”اس عمل کے نتائج سے خوفزدہ ہے۔“

A still from UNHRC session. Photo: X
انسانی حقوق کونسل کے سیشن کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

اسرائیل کے بعد، امریکہ انسانی حقوق کے ریکارڈ کے بارے میں اقوام متحدہ میں لازمی حقوق کے جائزے ’یونیورسل پیریوڈک ریویو‘ (یو پی آر) کا بائیکاٹ کرنے والا دوسرا ملک بن گیا، جس نے جمعہ کو جنیوا میں ہونے والے سیشن میں شرکت نہیں کی۔ واضح رہے کہ یو پی آر ایک لازمی عمل ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے تمام ۱۹۳ رکن ممالک کو ہر چار سے پانچ سال میں ایک بار اپنے انسانی حقوق کے معاملات سے جڑے طریقوں کا جائزہ لینے اور ان پر گفتگو کرنے کیلئے پیش ہونا پڑتا ہے۔

جیسے ہی سیشن کا آغاز ہوا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے صدر یُرگ لاوبر نے امریکی وفد کی خالی نشستوں کو نوٹ کیا اور تصدیق کی کہ واشنگٹن حاضر نہیں ہوا۔ امریکہ نے اگست میں ہی اشارہ دے دیا تھا کہ وہ اس عمل میں شرکت نہیں کرے گا۔ اس فیصلے پر سفارت کاروں، حقوق کے گروپس اور مقامی امریکی عہدیداروں نے شدید تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: مغربی کنارہ میں یہودیوں کے حملوں میں دو دہائیوں میں ریکارڈ اضافہ : اقوام متحدہ

واشنگٹن پر تنقید

سیشن کے دوران کئی ممالک کے نمائندوں نے اظہار خیال کیا۔ چین نے واشنگٹن پر ”یو پی آر طریقہ کار کیلئے احترام کی کمی“ کا الزام لگایا، جبکہ کیوبا نے دعویٰ کیا کہ امریکہ ”اس عمل کے نتائج سے خوفزدہ ہے“ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کو کمزور کر رہا ہے۔

اس کے جواب میں، انسانی حقوق کونسل نے ”جائزے کے تحت ایک ریاست کے عدم تعاون“ قرارداد منظور کی اور امریکہ سے کونسل کے سیشن میں حاضر رہنے کا مطالبہ کیا۔ جائزے کے اگلے سیشن کو ۲۰۲۶ء کے آخر میں رکھا گیا ہے، تاہم اگر اگر واشنگٹن شرکت پر راضی ہو جائے تو یہ سیشن جلد بھی منعقد کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی ۱۰۷؍ درخواستیں مسترد کی: اقوام متحدہ

امریکہ نے بائیکاٹ کا دفاع کیا

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک ترجمان نے یو پی آر کے بائیکاٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ انسانی حقوق کونسل کے ان اراکین کی تنقید قبول نہیں کرے گا جنہیں وہ حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا سمجھتا ہے، جیسے کہ چین، وینزویلا اور سوڈان۔ لیکن وہاں موجود انسانی حقوق کے کارکنوں نے خبردار کیا کہ جائزے کا بائیکاٹ کرنا، نگرانی کو کمزور کرتا ہے اور جاری زیادتیوں کو جانچ سے بچاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK