• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سلامتی کونسل میں امریکہ کا مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد کی مذمت کرنے سے انکار

Updated: December 17, 2025, 6:00 PM IST | New York

امریکی مندوب نے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے کام کررہی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر حماس کے ساتھ تعلقات رکھنے کا الزام لگایا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

امریکہ نے اقوام متحدہ (یو این) کی سلامتی کونسل کے بیشتر اراکین سے اختلاف کرتے ہوئے، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے ذریعے فلسطینیوں پر کئے جارہے تشدد کی مذمت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ امریکہ نے اسرائیلی بستیوں کی سرگرمیوں کے متعلق کونسل کی قرارداد ۲۳۳۴ پر باقاعدہ بریفنگ کی بھی مخالفت کی ہے۔ کونسل کے ایک حالیہ سیشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے، امریکی مندوب جینیفر لوسیٹا، جو محکمہ خارجہ کی خصوصی سیاسی امور کی متبادل نمائندہ ہیں، نے کہا کہ واشنگٹن، کونسل کی قرارداد ۲۳۳۴ پر سہ ماہی بریفنگ کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس کے ذریعے بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے بڑے خطرات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ تحقیقات کو روکنے کا اسرائیل کا مطالبہ مسترد

لوسیٹا نے مزید کہا کہ ”ہمارا موقف واضح ہے۔ امریکہ، سلامتی کونسل کی قرارداد ۲۳۳۴ پر ان سہ ماہی بریفنگز کی مخالفت کرتا ہے، کیونکہ وہ دیگر بڑے خطرات سے توجہ ہٹاتی ہیں۔“ اس کے بجائے، انہوں نے گزشتہ ماہ منظور کی گئی قرارداد ۲۸۰۳ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد ”ایک مستحکم، محفوظ، اور خوشحال مشرق وسطیٰ کی طرف راستہ بناتی ہے۔“ واضح رہے کہ قرارداد ۲۸۰۳ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے اکتوبر کے غزہ امن فریم ورک کی تائید کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے اداروں پر تنقید

لوسیٹا نے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے کام کررہی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس پر حماس کے ساتھ تعلقات رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ایجنسی، عملے اور شراکت داروں کیلئے مناسب احتساب اور جانچ کے معیار کو اپنانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے دونوں میں اسرائیل کی سلامتی کیلئے پرعزم ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ توقع کرتے ہیں کہ مغربی کنارے میں تشدد ختم ہو جائے گا اور وہ علاقے کے الحاق کی اجازت نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ کے سربراہ کا بڑھتے ہوئے بحرانوں کے درمیان پناہ گزینوں کیلئے نئے عالمی اقدامات کا مطالبہ

دیگر اراکین کا موقف

سلامتی کونسل کے دیگر اراکین نے امریکہ کے موقف سے شدید اختلاف کیا۔ اقوام متحدہ میں سلووینیا کے سفیر سیموئل زبوگر نے خبردار کیا کہ ”مغربی کنارے میں ’رینگتا ہوا الحاق‘ کا خطرہ جڑ پکڑ رہا ہے۔“ انہوں نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں انروا کے احاطے میں اسرائیلی حکام کے زبردستی داخلے کی مذمت کی، جنہوں نے یو این کی املاک پر قبضہ کرلیا تھا اور یو این کے پرچم کو ہٹا دیا تھا۔ الجزائر کے مندوب عمار بنجمہ نے فلسطینی گھروں کے انہدام کو ”قبضے کے معمول“ کا حصہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔ 

کونسل کے مستقل اراکین روس اور چین نے اسرائیل پر غیر قانونی بستیوں کی سرگرمی کو روکنے اور بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے پر زور دیا۔ یو این میں فرانس کے سفیر جیروم بونافونٹ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع اور الحاق کی مخالفت کا اعادہ کیا اور انروا کے دفاتر پر چھاپوں اور ایجنسی کے خلاف دھمکیوں کو ”ناقابل قبول“ قرار دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK