Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ہندوتوا لیڈر کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزتقریر،مذہبی تنظیموں کا احتجاج

Updated: July 24, 2025, 10:09 PM IST | New York

گجرات سے تعلق رکھنے والی ہندوتوا لیڈر کاجل ہندوستانی نے نیویارک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی، اپنی نفرت انگیز تقریر کے دوران اس نے مسلمانوں کو ’’ زومبی‘‘ اور ہندو دیومالائی کہانیوں کے کردار’’ مہیشاسور‘‘سے مخاطب کیا۔

Hindutva leader Kajal Hindustani from Gujarat. Photo: X
گجرات سے تعلق رکھنے والی شر انگیز ہندوتوا لیڈر کاجل ہندوستانی۔ تصویر: ایکس

گجرات سے تعلق رکھنے والی شر انگیز ہندوتوا لیڈر کاجل ہندوستانی نے نیویارک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی، اپنی نفرت انگیز تقریر کے دوران اس نے مسلمانوں کو ’’ زومبی‘‘ اور ہندو دیومالائی کہانیوں کے کردار’’ مہیشاسور‘‘سے مخاطب کیا۔نیویارک میں ہندو یونیٹی کانفرنس کے دوران، کاجل نے کہا، ’’اگر ہمیں زومبی سے لڑنا ہے تو ہمیں مل کر لڑنا ہوگا،‘‘یہ کہتے ہوئے اس کا اشارہ مسلمانوں کی طرف تھا۔ اس نے ہندوستان میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی پر سوال اٹھایا اور دعویٰ کیا، ’’عبدل آپ کے بنائے ہوئے بنگلوں پر قبضہ کر لیں گے،‘‘ واضح رہے کہ عبدل لفظ ہندوؤں میں خوف پیدا کرنے کے لیے ایک عام دقیانوسی تصور کا استعمال ہے۔اس نے مزید الزام لگایا کہ’’ مسلمان فوجیوں کی طرح متعدد بچے پیدا کرتے ہیں اور دعویٰ کیا کہ وہ زیادہ شرح پیدائش کے ذریعے ایک فوج بنا رہے ہیں۔‘‘ کاجل نے مسلم اداکاروں جیسے سلمان خان اور سیف علی خان پر بھی حملہ کیا، ان پر ہندو خواتین کو پھنسانے کا الزام لگایا۔ سیف کے بچوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس نے کہا، ’’تیمور اور جہانگیر، سارہ اور ابراہیم یہ ہندو لڑکیوں کو تبدیل کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: کانوڑ یاترا کے سبب راستوں پر گندگی کا ڈھیر، مقامی افراد اور ماہرین پریشان

جب اس کے امریکہ کے دورے کے خلاف احتجاج ہوا تو کاجل نے جواب دیا، ’’یہ سب کا امریکہ ہے۔ یہ ملاوں کے باپوں کا نہیں ہے،‘‘ اور ’’ملا‘‘لفظ کو مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز انداز میں استعمال کیا۔ان کے بیانات نے امریکہ میں مختلف مذہبی گروہوں بشمول مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور ہندوؤں کی طرف سے احتجاج کو جنم دیا۔ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز ، انڈین امریکن مسلم کونسل، اور سکھ کولیشن جیسی تنظیموں نے پہلے ہی کاجل کی تقریب منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔کاجل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مسلم مردوں کو تیل سے مالا مال ممالک اور ہندوستان کے اندر سے مالی امداد ملتی ہے تاکہ ہندو خواتین کو راغب کیا جا سکے۔ اس نے کہا کہ وہ پہلے ہندوستان میں ’’ہندوتوا کے لیے لڑنے‘‘ کی وجہ سے جیل جا چکی ہیں اور وہ ’’لو جہاد‘‘ اور ’’لینڈ جہاد‘‘جیسے نظریات کے خلاف لڑتی رہے گی۔

یہ بھی پڑھئے: تنازعات کےدرمیان مانک رائوکا ایک اور تنازع

اگرچہ اس کی تقریر کو ایونٹ میں موجود کچھ ہندوستانی امریکیوں نے سراہا، لیکن بہت سے لوگوں نے اسے نفرت انگیز تقریر قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز، جن کے بارے میں ابتدائی طور پر توقع کی جا رہی تھی کہ وہ تقریب میں شرکت کریں گے، لیکن مختلف مذہبی برادریوں کی طرف سے کاجل کے دورے کی وسیع ترمخالفت کے بارے میں جاننے کے بعد اس سے دور رہے۔اپنی تقریر میں، کاجل نے کہا، ’’صرف چھترپتی شیواجی کا نظریہ ہندوستان کو ایک حقیقی ہندو قوم بنا سکتا ہے،‘‘اور دعویٰ کیا کہ بصورت دیگر ہندو ملک میں محفوظ نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK