امریکی ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹس نے ٹرمپ سے غزہ کی جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا، قانون سازوں کے خط میں کہا گیا، ’غزہ کی جاری جنگ انسانی بحران، جغرافیائی سیاسی عدم استحکام اور تمام فریقین کے لیے شدید خطرات کے نقطے پر پہنچ چکی ہے۔
EPAPER
Updated: August 02, 2025, 10:10 PM IST | Washington
امریکی ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹس نے ٹرمپ سے غزہ کی جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا، قانون سازوں کے خط میں کہا گیا، ’غزہ کی جاری جنگ انسانی بحران، جغرافیائی سیاسی عدم استحکام اور تمام فریقین کے لیے شدید خطرات کے نقطے پر پہنچ چکی ہے۔
ایوانِ نمائندگان کے چار ڈیموکریٹ نمائندوں نے جمعے کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ تمام فریقین کو مذاکراتی میز پر واپس لانے کی کوشش کرتے ہوئے غزہ پٹی کی جنگ ختم کریں۔ نمائندگان گریگوری میکس، روزا ڈی لارو، جم ہائمز اور جیمی رسکن نے فوری ضرورت اور اخلاقی ذمہ داری کے شدید احساس کے ساتھ ٹرمپ کو خط ارسال کیا۔ قانون سازوں نے خط میں لکھا’’غزہ کی جاری جنگ انسانی بحران، جغرافیائی سیاسی عدم استحکام اور تمام فریقین کے لیے شدید خطرات کے نقطے پر پہنچ چکی ہے۔ ہم آپ پر زور دیتے ہیں کہ امریکی سفارتکاری کی پوری طاقت استعمال کرتے ہوئے اس تنازع کا فوری، منصفانہ اور پائیدار اختتام یقینی بنائیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی ایلچی وٹکوف کا غزہ میں امدادی مراکز کا دورہ
انہوں نے کہا کہ’’ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے بنیادی فوجی مقاصد بہت پہلے پورے ہو چکے ہیں۔ ‘‘ان کا مؤقف تھا کہ جنگ جاری رکھنے سے نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھنے، اور انسانی المیہ گہرا ہونے کا خطرہ ہے، بلکہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی طویل مدتی سلامتی بھی متاثر ہوگی۔ قانون سازوں نے کہاکہ ’’اب وقت آ گیا ہے کہ آپ تمام متعلقہ فریقین ،اسرائیل، فلسطینی قیادت، خطے کے اسٹیک ہولڈرکو امریکہ اور خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کے ساتھ فوری طور پر مذاکراتی میز پر واپس لائیں۔‘‘ انہوں نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ مستقل جنگ بندی کو اپنی سفارتی کوششوں کا بنیادی ہدف بنائیں۔ مزید یہ کہ غزہ کو حماس سے پاک کر کے فلسطینی شہری کنٹرول میں واپس لایا جانا چاہیے، اور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کر دیا جانا چاہیے۔