زید کے والد، محمد اسماعیل نے اپنے، اپنی بیوی اور اپنے بھائی کیلئے امریکی ویزے کی درخواست دی ہے۔ انہوں نے امریکی حکام سے اس عمل کو تیز کرنے کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 8:04 PM IST | Hyderabad
زید کے والد، محمد اسماعیل نے اپنے، اپنی بیوی اور اپنے بھائی کیلئے امریکی ویزے کی درخواست دی ہے۔ انہوں نے امریکی حکام سے اس عمل کو تیز کرنے کی اپیل کی۔
حیدرآباد، تلنگانہ کے اولڈ ملک پیٹ سے تعلق رکھنے والے ۲۲ سالہ طالب علم محمد زید کی امریکہ میں ۷ ستمبر کو ایک تیز رفتار کار کے ساتھ ٹکر کے بعد موت ہو گئی۔ رپورٹس کے مطابق، یہ حادثہ رات ۱۱ بجے کے قریب پیش آیا جب زید ایک قریبی کرانہ کی دکان پر جا رہا تھا۔ اسے تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا لیکن بعد میں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ زید، جو جولائی ۲۰۲۴ء میں ریاست کنیکٹیکٹ میں واقع یونیورسٹی آف برج پورٹ کے اسکول آف ہیلتھ پروفیشنلز میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے امریکہ گیا تھا، برج پورٹ شہر کے سینٹ ونسنٹ میڈیکل سینٹر، ہارٹفورڈ ہیلتھ کیئر میں علاج کے باوجود زخموں کی تاب نہ لا سکا۔ مجلس بچاؤ تحریک (ایم بی ٹی) کے لیڈر امجد اللہ خان، جو خاندان کی مدد کر رہے ہیں، نے اس خبر کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھئے: نیا امریکی ویزا تجویز: طلبہ کو ۴؍سالہ ویزا، غیر ملکی صحافیوں کیلئے ۲۴۰؍دن کی حد
ویزا کے حصول میں مشکلات، والدین امریکہ نہیں جا پائے
زید کے والد، محمد اسماعیل نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے اپیل کی ہے کہ وہ واشنگٹن میں ہندوستانی سفارت خانے اور نیویارک میں واقع ہندوستانی قونصل خانہ کو خاندان کو امریکہ جانے میں مدد فراہم کرنے کی ہدایت دیں۔ اسماعیل نے کہا کہ انہوں نے اپنے، اپنی بیوی اور اپنے بھائی کیلئے امریکی ویزے کی درخواست دی ہے۔ انہوں نے امریکی حکام سے اس عمل کو تیز کرنے کی اپیل کی۔ خان نے کہا کہ ہم ویزا کی تاخیر اور دیگر ”ناگزیر حالات“ کی وجہ سے فوری طور پر سفر کرنے سے قاصر تھے۔ انہوں نے ۱۰ ستمبر کو وزارت خارجہ کو خط لکھ کر اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔
ہندوستان کے سفارتی ردعمل پر تنقید
خان نے امریکہ اور ہندوستان میں سفارتی مشنوں کی جانب سے حمایت کی کمی پر تنقید کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے لکھا کہ ”یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ محمد زید کے کنیکٹیکٹ میں حادثے کے بعد واشنگٹن ڈی سی میں ہندوستانی سفارت خانے، نیویارک میں ہندوستانی قونصل خانہ، نئی دہلی میں امریکی سفارت خانہ اور حیدرآباد میں امریکی قونصل خانے کی جانب سے ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔“ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کسی بھی ہندوستانی عہدیدار نے ان کی موت سے پہلے اسپتال میں زید سے ملاقات نہیں کی یا اس صورتحال میں ان کے والدین سے رابطہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھئے: چارلی کرک سے نفرت کرنے والوں کو امریکی ویزا نہیں دیا جائے گا: امریکی انتظامیہ کا اعلان
دریں اثنا، امریکہ اور حیدرآباد میں برادری کے اراکین نے ہندوستانی اور امریکی دونوں حکام سے سوگوار خاندان کو فوری مدد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔