Updated: October 27, 2025, 10:01 PM IST
| Mumbai
اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں امریکی ادارہ جاتی سرمایہ کاری تیزی سے بڑھی ہے۔ امریکی انشورنس فرموں نے اس گروپ میں سب سے زیادہ سرمایہ لگایا ہے جبکہ سنگاپور کے ڈی بی ایس بینک، جرمنی کے ڈی زیڈ بینک اور ہالینڈ کے ربو بینک نے بھی اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
گوتم اڈانی۔ تصویر:آئی این این
اڈانی گروپ میں لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا(ایل آئی سی) کی سرمایہ کاری خبروں میں رہی ہے۔ تاہم، حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ارب پتی گوتم اڈانی کی کمپنیوں میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری ایل آئی سی سے نہیں بلکہ بڑی امریکی اور عالمی بیمہ کمپنیوں سے ہوئی ہے۔
جون ۲۰۲۵ء میں ایل آئی سی نے اڈانی پورٹس اور ایس ای زیڈ میں ۵۷۰؍ ملین ڈالرس (تقریباً ۵؍ہزارکروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کی۔ ایک ماہ بعد امریکہ میں مقیم ایتھین انشورنس نے اڈانی کے ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں قرض میں۶۶۵۰؍ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔ اس سرمایہ کاری میں کئی بڑی غیر ملکی انشورنس کمپنیاں بھی شامل تھیں۔۲۳؍ جون کواپولو گلوبل مینجمنٹ ،ایتھن کی بنیادی کمپنی، نے اعلان کیا کہ اس کے زیر انتظام فنڈز، ملحقہ اداروں اور دیگر سرمایہ کاروں نے ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ میں ۷۵۰؍ ملین ڈالرس کی سرمایہ کاری مکمل کر لی ہے۔ ممبئی ہوائی اڈے کے لیے یہ اپولو کی دوسری بڑی فنڈنگ تھی۔
اڈانی
گرین انرجی لمیٹڈ نے کئی بین الاقوامی بینکوں سے تقریباً ۲۵۰؍ ملین ڈالر کا قرض اکٹھا کیا ہے، بشمول ڈی بی ایس بینک، ڈی زیڈ بینک، ریبو بینک اور سائنو بینک کمپنی۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کی اگست کی ایک رپورٹ کے مطابق، اڈانی گروپ نے اپنی بندرگاہوں، قابل تجدید پاور یونٹس اور ٹرانسمیشن پاور یونٹس اور توانائی کی کمپنی کے لیے سال کی پہلی ششماہی میں۱۰؍بلین ڈالرس سے زیادہ کے قرض کے نئے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
عالمی انشورنس کمپنیاں کیوں سرمایہ کاری کر رہی ہیں؟
اڈانی گروپ کے چیف فنانشل آفیسر جوگیشندر سنگھ نے امریکی میڈیا کی ایک رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پوسٹ میں فنانس کے بارے میں لکھنا جیف بیزوس کی طرح ہے اور میں بالوں کے جھڑنے پر مشاورت کر رہا ہوں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں انشورنس کمپنیاں مستحکم منافع کی وجہ سے انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں تیزی سے سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ اڈانی گروپ کی قیادت میں ہندوستان کا تیزی سے بڑھتا ہوا انفراسٹرکچر سیکٹر اب بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کی گہری دلچسپی کو راغب کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:بینک جلد ہی آر بی آئی کے نئے ڈرافٹ کے تحت گھریلو اور بیرون ملک حصول کی مالی اعانت کر سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے بعد خبروں میں ایل آئی سی
واشنگٹن پوسٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں کی ہچکچاہٹ کے درمیان سرکاری عہدیداروں نے ایل آئی سی کے سرمایہ کاری کے فیصلوں کو متاثر کیا۔ اس رپورٹ نے اڈانی گروپ میں ایل آئی سی کی سرمایہ کاری کو روشنی میں لایا۔ ہفتے کے روز ایل آئی سی نے اس رپورٹ کو مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں اس کی سرمایہ کاری آزادانہ طور پر کی گئی تھی۔ تمام فیصلے بورڈ کی منظوری اور مکمل چھان بین کے بعد کیے گئے۔