• Sat, 20 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ کی آئی اے ای اے کی فنڈنگ کم کرنے کی دھمکی، ایران نےاپنی قرار داد واپس لی

Updated: September 19, 2025, 6:02 PM IST | Washington

امریکہ نے آئی اے ای اے کی فنڈنگ کم کرنے کی دھمکی دی، اس دباؤ کے بعد ایران نے جوہری تنصیبات پر حملوں سے متعلق چین، روس اور کئی اتحادیوں بشمول کیوبا، وینزویلا اور بیلاروس کے ساتھ پیش کی گئی اپنی اقوام متحدہ کی قرارداد واپس لے لی۔

Photo: X
تصویر: ایکس

امریکہ کی شدید مخالفت کے بعد ایران نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کی سالانہ جنرل کانفرنس میں ایک مسودہ قرارداد واپس لے لی ہے جس میں جوہری تنصیبات پر حملوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ایران نے چین، روس اور کئی اتحادیوں بشمول کیوبا، وینزویلا اور بیلاروس کے ساتھ یہ قرارداد پیش کی تھی۔قرارداد کے متن میں اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے جون ۲۰۲۵ء میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کی گئی تھی، اسے ’’بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی‘‘ قرار دیا گیا تھا، اور اس بات کا اعادہ کیا گیا تھا کہ کسی بھی ملک کو پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے یا حملہ کرنے کی دھمکی دینے سے گریز کرنا چاہیے۔‘‘مغربی سفارت کاروں نے بتایا کہ امریکہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر قرارداد منظور ہو گئی اور اگر ایجنسی کے ذریعے اسرائیل کے حقوق کو محدود کیا گیا تو وہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی امدادکم کر دے گا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کردیا، متعدد ممالک نے سخت مذمت کی

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر رضا نجفی نے کانفرنس کو بتایا کہ یہ فیصلہ کئی رکن ممالک کی درخواست پرکیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا’’ہمیں یقین ہے کہ اس ادارے کی آواز کو سیاسی دباؤ کےذریعے دبایا  نہیںجا سکتا۔‘‘یہ قرار داد جون میں ایرانی جوہری اور فوجی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کے بعد اور اس کے بعد تین ایرانی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آئی ہے۔
تہران طویل عرصے سے اصرار کرتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے۔ایران کی شہری جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے اس سے قبل آئی اے ای اے کے ارکان سے ان غیر قانونی حملوں کے جواب میں مناسب اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نےامریکہ کی جانب سے حالیہ دھمکیوں پر بھی تنقید کی اور آئی اے ای اے کے بجٹ پر اثر و رسوخ کے ذریعے اس کے مبینہ غلط استعمال کا بھی الزام لگایا۔ویانا میں امریکی ناظم الامور ہاورڈ سولومن نے کہا کہ قرارداد میں حالیہ واقعات کی ایک انتہائی غلط تصویر پیش کی گئی تھی، اور اگر اسے ووٹنگ کے لیے پیش کیا جاتا تو اسے زبردست شکست ہوتی۔انہوں نےایران پر امریکہ کے حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ’’ ایران کا افزودگی کا پروگرام اسرائیل اور خطے کے لیے ایک سنگین اور بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا غزہ میں مظالم جاری رکھنے کا اعلان

جنرل کانفرنس، جو۱۸۰؍ آئی اے ای اے رکن ممالک کی نمائندگی کرتی ہے، ہر سال ویانا میں ایجنسی کے بجٹ کی منظوری اور جوہری حفاظت اور سلامتی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیےاجلاس ہوتا ہے۔یہ اجلاس اس وقت ہو رہا ہے جب فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے۲۰۱۵ء کے جوہری معاہدے کی عدم تعمیل کا حوالہ دیتے ہوئے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کو دوبارہ عائد کرنے کے لیے ایک اسنیپ بیک عمل شروع کیا ہے۔یہ اقدام، جسے ویٹو پروف بنانے کے لیے ترتیب دیا  گیا ہے۳۰؍ دنوں کے اندر نافذ العمل ہو جائے گا جب تک کہ مذاکرات دوبارہ شروع نہ ہو جائیں۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو کہا کہ ’’ہمیں ایران سے جو تازہ ترین خبر ملی ہےاس کے مطابق وہ سنجیدہ نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK