ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل یا اسرائیلی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی حمایت کرنے والے ریاستی و مقامی حکومتوں کو کم از کم ایک اعشاریہ ۹؍ ارب ڈالر کے آفات سے نمٹنے کے فنڈز روکنے کی دھمکی کے بعد عوامی دباؤ کے تحت اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔
EPAPER
Updated: August 05, 2025, 10:07 PM IST | Washington
ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل یا اسرائیلی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی حمایت کرنے والے ریاستی و مقامی حکومتوں کو کم از کم ایک اعشاریہ ۹؍ ارب ڈالر کے آفات سے نمٹنے کے فنڈز روکنے کی دھمکی کے بعد عوامی دباؤ کے تحت اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔
محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اپنے داخلی قواعد و ضوابط سے ایک متنازعہ شق ہٹا دی ہے، جس کے تحت گرانٹ لینے والوں پر اسرائیلی فرم یا اسرائیل کے ساتھ کاروبار کرنے والی کمپنیوں کے خلاف تجارتی تعلقات منقطع کرنے کی کسی بھی کوشش کی حماعت سے گریز لازم تھا۔ اپریل میں شامل کی گئی یہ شق واضح کرتی تھی کہ’’ درخواست دہندگان کو اسرائیلی کمپنیوں یا اسرائیل کے ساتھ کاروبار کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے یا محدود کرنے کی کسی بھی کوشش کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔‘‘
یہ بھی پرھئے: غزہ میں امدادی ٹرکوں کو اسرائیل نے پھر روک دیا
جمعہ کو جاری ہونے والی۱۱؍ نئی وفاقی گرانٹ نوٹس میں یہ پرانی شرط شامل دیکھی گئی، جس کے بعد میڈیا کی توجہ اور عوامی غم و غصے کے بعد یہ شق خاموشی سے ہٹا دی گئی۔ محکمہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم `ایکس پر وضاحت کی کہ ’’کسی بھی موجودہ نوٹس میں اسرائیل سے متعلق کوئی شرط نہیں ہے۔ کسی ریاست کا فنڈ منسوخ نہیں ہوا، نہ ہی نئی شرائط عائد کی گئی ہیں۔ فیما گرانٹس موجودہ قوانین و پالیسیوں کے تحت جاری رہیں گی نہ کہ سیاسی پیمانوں پر۔‘‘
اس سے قبل محکمےکا کہنا تھا کہ’’ تمام امتیازی قوانین کا اطلاق کیا جائے گا، بشمول اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اور سینکشن تحریک جو واضح طور پر یہود دشمنی پر مبنی ہے۔ نسلی امتیاز کرنے والوں کو وفاقی فنڈز کا ایک ڈالر بھی نہیں ملنا چاہیے۔‘‘ منسوخ کردہ شرط متعدد اہم پروگراموں پر عائد ہوتی تھی، جیسے ہنگامی خوراک و رہائش، بندرگاہی سیکیورٹی، اور سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن۔ یہاں تک کہ ٹرمپ کے حامی ایم اے جی اے( میک امریکہ گریٹ اگین)گروپ کے اندر سے بھی اس پر تنقید ہوئی۔ سیاسی مبصرکینڈیس اوونز نے `ایکس پر تنقید کرتے ہوئے لکھا’’امریکیوں کو فنڈز سے محروم کرنا جو آپ کے دوستوں(اسرائیل) کی نسل کشی کی حمایت نہیں کرتے؟ نیتن یاہو کے لیے ٹرمپ نے امریکا سے مکمل غداری کی ہے۔‘‘