Inquilab Logo Happiest Places to Work

"نیک نیتی" کے ساتھ مذاکرات کے خواہش مند ممالک پر ٹیرف کچھ مدت تک ملتوی کیا جاسکتا ہے: امریکہ

Updated: June 12, 2025, 10:04 PM IST | Washington

امریکی خزانہ سیکریٹری نے بیان دیا کہ انتظامیہ ان ممالک پر ٹیرف کے نفاذ کو کچھ مدت کیلئے ملتوی کردے گی جو "نیک نیتی کے ساتھ" تجارتی مذاکرات کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، امریکہ کے کئی ممالک کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں لیکن اب تک چند ہی معاہدے طے پائے ہیں۔

Scott Besent. Photo: INN
اسکاٹ بیسنٹ۔ تصویر: آئی این این

امریکی محکمہ خزانہ کے سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ "نیک نیتی" کے ساتھ مذاکرات کے خواہش مند ممالک پر محصولات عائد کرنے میں تیزی نہیں دکھائے گا بلکہ ان پر ٹیرف کو کچھ مدت کیلئے ملتوی کردے گا۔ بیسنٹ نے بدھ کو بدھ کو بیان دیا کہ اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ان ممالک پر ٹیرف کے نفاذ کو کچھ مدت کیلئے ملتوی کردے گی جو "نیک نیتی کے ساتھ" تجارتی مذاکرات کر رہے ہیں۔

بیسنٹ نے ہاؤس ویز اینڈ مینز کمیٹی کے سامنے بیان دیا کہ فی الحال وہ ۱۸ ’اہم تجارتی شراکت داروں‘ کے ساتھ تجارتی معاہدوں کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "اس بات کا کافی امکان ہے کہ وہ ممالک یا یورپی یونین جیسی تجارتی تنظیمیں، جو نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی دکھا رہی ہیں، ہم ان کیلئے ٹیرف کے نفاذ کی تاریخ کو آگے بڑھا دیں گے تاکہ مذاکرات جاری رہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی مذاکرات میں دلچسپی نہیں دکھاتا ہے تو ہم بھی ان کے ساتھ نہیں مذاکرات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق، امریکہ کے کئی ممالک کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں لیکن اب تک چند ہی معاہدے طے پائے ہیں۔ امریکہ نے صرف برطانیہ کے ساتھ ایک باضابطہ تجارتی معاہدہ اور چین کے ساتھ ایک فریم ورک معاہدہ پر اتفاق کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستانیوں کو ٹرمپ پر اعتماد، امریکہ کی عالمی شبیہ متاثر: پیو اسٹڈی

چین پر محصولات دوبارہ نہیں بدلیں گے: امریکی سیکریٹری

امریکی محکمہ تجارت کے سیکریٹری ہاورڈ لٹنک نے بدھ کو بیان دیا کہ چین پر عائد امریکی محصولات موجودہ سطح پر ہی رہیں گے کیونکہ واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تجارتی معاہدہ ابھی تک طے نہیں پایا ہے۔ سی این بی سی کے پروگرام "منی موورز" پر جب لٹنک سے پوچھا گیا کہ کیا چین پر موجودہ امریکی محصولات مستقبل میں دوبارہ نہیں بدلیں گے، تو انہوں نے جواب دیا، "آپ یقینی طور پر یہ کہہ سکتے ہیں۔ ہم بہت اچھی پوزیشن میں ہیں۔ ہمیں چین کے ساتھ مذاکرات میں چیزیں ہمارے حق میں رہی ہیں۔"

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کردیا

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات بدھ کو برطانوی دارالحکومت لندن میں ختم ہوئے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کہا کہ تجارتی معاہدہ "ہو گیا ہے"، لیکن اسے دونوں ممالک کے صدور کی حتمی منظوری درکار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ انتظامات کے تحت امریکہ کو "۵۵ فیصد محصولات" مل رہے ہیں جبکہ چین کو "۱۰ فیصد۔" انہوں نے مزید کہا کہ چین، مقناطیس اور ضروری نایاب دھاتیں فراہم کرے گا۔ اور ہم اسے وہ فراہم کریں گے جس پر معاہدے میں اتفاق ہوا ہے، مثلاً چینی طلبہ کو ہماری کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کے مواقع (جو میرے لئے ہمیشہ اچھا رہا ہے۔) لٹنک نے بتایا کہ ۵۵ فیصد محصولات میں فینٹینیل پر ۲۰ فیصد، ۱۰ فیصد جوابی محصول اور صدر کے پہلے دور سے ۲۵ فیصد کی شرح شامل ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ترسیلات ٹیکس سے ہندوستانی معیشت کو سالانہ ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے کا نقصان

ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے تعلقات بہترین ہیں! ٹرمپ نے بعد میں مزید کہا کہ وہ اور چینی صدر شی جن پنگ "چین کو امریکی تجارت کیلئے کھولنے کیلئے مل کر کام کریں گے"۔ یہ دونوں ممالک کیلئے بڑی جیت ہوگی!!! یاد رہے کہ اس سے قبل اپریل میں، امریکہ نے چین پر بھاری محصولات نافذ کئے تھے جس کی شرح ۲۴۵ فیصد تک پہنچ گئی تھی، لیکن مئی میں دونوں ممالک نے ابتدائی ۹۰ دنوں کیلئے سخت محصولات کو واپس لینے پر اتفاق کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK