Inquilab Logo Happiest Places to Work

’ہم تمہاری معیشت کچل دیں گے‘:روسی تیل کی درآمد پر امریکی سینیٹر کی ہندوستان،چین اور برازیل کو دھمکی

Updated: July 22, 2025, 6:05 PM IST | Washington

یوکرین جنگ کی وجہ سے امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے روس پر تجارتی پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس کے باوجود ہندوستان اور چین کی روس سے سستے ایندھن کی درآمدات میں ۲۰۲۲ء کے بعد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

Lindsey Graham. Photo: INN
لنڈسے گراہم۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کے ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے اتوار کو ترقی پذیر ممالک ہندوستان، چین اور برازیل کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ یوکرین میں جاری جنگ کے دوران روس سے تیل خریدنا جاری رکھتے ہیں تو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ان پر ”۱۰۰ فیصد ٹیرف“ عائد کر دیں گے۔ فاکس نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں گراہم نے کہا کہ ”یہ تینوں ممالک سستے روسی تیل کا تقریباً ۸۰ فیصد خریدتے ہیں اور اسی کے باعث (روسی صدر ولادیمیر) پوتن اپنی جنگی مشین شروع رکھے ہوئے ہیں۔“

گراہم نے خبردار کیا کہ اگر ہندوستان، چین اور برازیل، روس سے کم قیمت پر ملنے والے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں تو ’ہم ان کی بری طرح دھلائی کریں گے اور ان کی معیشت کو کچل کر رکھ دیں گے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ یہ ممالک کررہے ہیں وہ خون کا پیسہ ہے۔ ریپبلکن سینیٹر نے فاکس نیوز کےساتھ گفتگو کے دوران یہ بھی کہا کہ پوتن پابندیوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور روسی فوجیوں کو نظر انداز کر سکتے ہیں، لیکن ہندوستان، چین اور برازیل جیسے ممالک کو ”امریکی معیشت یا پوتن کی مدد کرنے کے درمیان کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔“ 

یہ بھی پڑھئے: ہمیں ہندوستان تک تجارتی رسائی حاصل ہو گئی: ڈونالڈ ٹرمپ

گراہم کا یہ بیان ٹرمپ کے انتباہ کے تقریباً ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر ۵۰ دنوں کے اندر ماسکو اور کیف کے درمیان کوئی امن معاہدہ طے نہ پایا تو روسی برآمدات خریدنے والے ممالک پر ۱۰۰ فیصد ثانوی ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس سے قبل، ۱۶ جولائی کو، ۳۲ ممالک کے فوجی اتحاد جس میں امریکہ اور یورپی یونین کے کئی ممبران شامل ہیں، شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سربراہ مارک روٹے نے بھی خبردار کیا تھا کہ اگر ہندوستان، چین اور برازیل روس کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہیں تو انہیں سخت ثانوی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے اے آئی سے تیار کردہ ٹک ٹاک ویڈیو شیئر کیا جس میں ایف بی آئی اوبامہ کو گرفتار کررہی ہے

واضح رہے کہ روس نے فروری ۲۰۲۲ء میں یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے روس کے ساتھ تجارت اور برآمدات پر پابندیاں عائد کی ہیں تاکہ ماسکو کو کیف کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ ہندوستان اور چین ان ممالک میں شامل ہیں جن کی روس سے سستے ایندھن کی درآمدات میں ۲۰۲۲ء کے بعد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس سے واشنگٹن میں یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ ہندوستان اور چین کو بڑی مقدار میں روسی برآمدات، مغرب کی روسی معیشت کو نچوڑنے کی کوششوں کو کمزور کر رہی ہیں اور اس طرح، بالواسطہ طور پر، یوکرین میں اس کی فوجی کارروائیوں کی مالی معاونت کر رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK