فنڈنگ بل کی منظوری کے بعد، شٹ ڈاؤن کے دوران برطرف کئے گئے ملازمین کو واپس بلایا جائے گا اور ہر وفاقی ملازم کو مکمل بقایا تنخواہ ملے گی۔
EPAPER
Updated: November 13, 2025, 2:14 PM IST | Washington
فنڈنگ بل کی منظوری کے بعد، شٹ ڈاؤن کے دوران برطرف کئے گئے ملازمین کو واپس بلایا جائے گا اور ہر وفاقی ملازم کو مکمل بقایا تنخواہ ملے گی۔
امریکی ایوان نمائندگان نے انتظامیہ کے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کیلئے فنڈنگ بل منظور کرلیا ہے جس کے بعد وفاقی خدمات کے جلد دوبارہ شروع ہونے کی امید کی جارہی ہے۔ ایوان میں قانون سازوں نے ۲۰۹ کے مقابلے ۲۲۲ ووٹوں سے سینیٹ سے منظور شدہ ’مسلسل تخصیصات اور توسیع ایکٹ، ۲۰۲۶ء‘ کو پاس کر دیا جس کے بعد ۴۳ دن طویل شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا۔ اب یہ بل صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پاس جائے گا جنہوں نے اس پر دستخط کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ وفاقی ایجنسیاں جمعرات کے اوائل میں اپنا کام دوبارہ شروع کر سکیں گی۔
واضح رہے کہ ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان بجٹ مذاکرات میں تعطل کی وجہ سے یکم اکتوبر کو شٹ ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ہزاروں وفاقی ملازمین جبری چھٹی پر بھیج دیئے گئے تھے یا تںخواہ کے بغیر کام کررہے تھے۔ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے خوراک کی امدادی پروگرام سمیٹ بڑے پیمانے پر پروازیں بھی متاثر ہوئیں اور اہم حکومتی خدمات کو روک دیا گیا تھا۔ فنڈنگ بل کی منظوری کے بعد، شٹ ڈاؤن کے دوران برطرف کئے گئے ملازمین کو واپس بلایا جائے گا اور ہر وفاقی ملازم کو مکمل بقایا تنخواہ ملے گی۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا یو ٹرن، کہا بین الاقوامی طلبہ امریکی معیشت میں کھربوں ڈالر کے شراکت دار
اگلے سال پھر شٹ ڈاؤن کا خطرہ
فوری راحت کے باوجود، عارضی فنڈنگ کا مطلب ہے کہ اگر کانگریس طویل مدتی بجٹ معاہدے پر نہیں پہنچتی تو اگلے سال کے اوائل میں امریکہ مزید ایک شٹ ڈاؤن سے دوچار ہوسکتا ہے۔ فی الحال، قانون سازی کے ذریعے اگلے سال ۳۰ جنوری تک انتظامیہ کی فنڈنگ میں توسیع کی گئی ہے اور اس میں پورے تین سال کی تخصیصات شامل ہیں۔ تاہم، ہیلتھ انشورنس سبسڈی میں توسیع کیلئے ڈیموکریٹس کے دباؤ کو شامل نہیں کیا گیا، قانون ساز دسمبر میں اس پر ووٹنگ کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق، جلد ہی ایجنسیوں کو ’آفس آف منیجمنٹ اینڈ بجٹ‘ سے دوبارہ کھلنے کی ہدایات موصول ہوسکتی ہے۔ داخلہ، زراعت اور صحت اور انسانی خدمات سمیت تمام محکموں کے عملے کو واپس آنے کی تیاری کرنے کیلئے کہہ دیا گیا ہے۔ اس کے بعد پری اسکول، خوراک کے امدادی پروگرام، قومی پارکس اور عجائب گھر بھی دوبارہ کھل جائیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ بندی نازک اور مسلسل خلاف ورزیوں کا شکار، اقوام متحدہ کی احترام کی اپیل
تاہم، فضائی سفر میں رکاوٹیں برقرار رہ سکتی ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کنٹرولرز کی کمی اور تاخیر کی وجہ سے پروازوں کے معمول کے نظام الاوقات کو بحال کرنے میں کئی دن یا ہفتے لگ سکتے ہیں۔ سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام (اسنیپ) کے فوائد کے بارے میں بھی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ یاد رہے کہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے اسنیپ کی نومبر کی مکمل ادائیگیوں کو روک دیا تھا۔ حکام نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ لاکھوں خاندانوں کو خوراک کی امداد کب تک مکمل طور پر بحال کی جائے گی۔