• Wed, 12 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کا یو ٹرن، کہا بین الاقوامی طلبہ امریکی معیشت میں کھربوں ڈالر کے شراکت دار

Updated: November 12, 2025, 10:05 PM IST | Washington

بین الاقوامی طلبہ کو امریکہ میں داخلہ نہ دینے کے بیان کے بعد ٹرمپ کا یو ٹرن، کہا یہ ہماری معیشت میں کھربوں ڈالر کی شراکت داری کرتے ہیں،انہوںنے خبردار کیا کہ بین الاقوامی طلباء کے داخلے میں کمی امریکی یونیورسٹیوں کو مالی طور پر نقصان پہنچا سکتی ہے۔

US President Donald Trump. Photo: PTI
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: پی ٹی آئی

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے غیر ملکی طلباء کو امریکہ میں پڑھنے کی اجازت دینے کےفیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اسےمعیشت کیلئے انتہائی فائدہ مند اور ملک کے اعلیٰ تعلیمی نظام کی مالی حیثیت برقرار رکھنے کے لیے ضروری قرار دیا۔فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی طلباء کے داخلے میں کمی امریکی یونیورسٹیوں کیلئے خسارے کا سبب بن سکتی ہے، جن کا بہت حد تک انحصار انہیں بین الاقوامی طلباء کی فیس پرہے۔انہوں نے کہا،’’ آپ دنیا بھر سے آنے والے آدھے طلباء کو ختم کر کے اپنے پورے یونیورسٹی اور کالج نظام کو تباہ نہیں کرنا چاہتے ، میں یہ نہیں کرنا چاہتا۔ میرے خیال میں بین الاقوامی طلباء کا ہونا فائدہ مند ہے۔ میں دنیا کے ساتھ مل کر چلنا چاہتا ہوں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے اعتراف نے امریکی کردار کو بے نقاب کردیا، ایران کا بیان

دریں اثناءٹرمپ نے خبردار کیا کہ چین جیسے ممالک سے طلباء کی تعداد میں تیزی سے کمی سے متعدد امریکی کالج بند ہو جائیں گے۔ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ غیر ملکی طلباء امریکی معیشت میں کھربوں ڈالر کا اضافہ کرتے ہیں اور مقامی طلباء سے دوگنی سے زیادہ ٹیوشن فیس ادا کرتے ہیں۔ٹرمپ نے کہا، ’’میں چاہتا ہوں کہ ہمارا تعلیمی نظام ترقی کرے، اس لئے نہیں کہ میں انہیں چاہتا ہوں، بلکہ میں اسے ایک کاروبار سمجھتا ہوں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: برطانوی مسلم مبصر کی امریکی امیگریشن کی قید سے رہائی، اسلامی رابطہ کا خیر مقدم

تاہم، ٹرمپ کے یہ بیانات ان کی اپنی حکومت کی ماضی کی پالیسیوں کے برعکس ہیں، جس نے بین الاقوامی طلباء کے خلاف جارحانہ اقدامات نافذ کیے تھے، جن میں فلسطین کے حامی مظاہروں میں ملوث طلباء کے ویزے منسوخ کرنا اور انہیں ملک بدر کرنا شامل تھا۔یہ پوچھے جانے پر کہ غیر ملکی  طلباءداخلے میں کمی سے امریکی طلباء کے لیے مزید اور بہتر مواقع پیدا ہوں گے، ٹرمپ نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے چھوٹے کالجوں اور تاریخی طور پر سیاہ فام یونیورسٹیوں پر منفی اثر پڑے گا جو غیر ملکی طلبہ کی فیسپر انحصار کرتی ہیں۔
 انہوں نے مزید کہا، ’’اگر ہم نے غیر ملکی طلباء کی تعداد آدھی کر دی تو امریکہ کی آدھی یونیورسٹیاں بند ہو جائیں گی۔واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل، سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے امریکی سفارتخانوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ طلباء ویزا انٹرویوز کو سخت جانچ پڑتال کے ساتھ دوبارہ شروع کرنے سے پہلے عارضی طور پر معطل کر دیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK