Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی امدادی اداروں پر پابندی عائد کی

Updated: June 11, 2025, 5:13 PM IST | Washington

ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی این جی او اور دیگرامدادی اداروں پر پابندیاں عائد کردیں،امریکہ نے ان پر عسکریت پسند گروہوں سے روابط کا الزام لگایا۔یہودی گروپ نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، اور مزید تنظیموںپر توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی محکمہ خزانہ نے منگل کو غزہ میں انسانی امداد کے بہانے حماس کے مسلح ونگ سمیت عسکریت پسند گروہوں کی حمایت کے الزام میں مشرق وسطیٰ، افریقہ اور یورپ میں پھیلے پانچ دیگر فلاحی اداروں کے ساتھ قیدیوں اور نظربندوں کےمددگار ایک بڑے فلسطینی قانونی گروپ پر پابندیاں عائد کردیں۔ان پابندیوں میں عدالمیر شامل ہے، جو ۱۹۹۱ءمیں قائم ہونے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ہے اور اسرائیلی مقبوضہ ویسٹ بینک کے شہر رام اللہ میں واقع ہے۔ یہ فلسطینی گروپ اسرائیلی حراست میں موجود فلسطینی سیاسی قیدیوں اور نظربندوں کو مفت قانونی خدمات فراہم کرتا ہے اور ان کی قید کی حالت پر نظر رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: مجھےایسا نہیں لگتا کہ فلسطینی ریاست کا قیام امریکی پالیسی کا ہدف ہے: امریکی سفیر

امریکی وفاقی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عدالمیر طویل عرصے سے فلسطین کی پیپلز فرنٹ برائے آزادی کی حمایت کرتی رہی ہے اور اس سے وابستہ ہے۔ یہ فرنٹ ایک سیکولر، بائیں بازو کی تحریک ہے جس کا سیاسی ونگ اور مسلح دستہ دونوں موجود ہیں، جس نے اسرائیلیوں کے خلاف مہلک حملے کیے ہیں۔ اسرائیل اور امریکہ نے پیپلز فرنٹ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔عدالمیر نے اب تک پابندیوں پر کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔ اسرائیل الزام لگاتا ہے کہ عدالمیر دہشت گردی کو امداد فراہم کرتی ہے۔ یہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ کے ساتھ بھی کام کرتی ہے اور تشدد کے خلاف عالمی تنظیم کی رکن بھی ہے۔ ۲۰۲۲ءمیں عدالمیر کے دفاتر پر اسرائیلی چھاپے کی اقوام متحدہ کی جانب سے مذمت کی مذمت کی گئی تھی۔  اقوام متحدہ نے کہا کہ عدالمیر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اہم انسانی حقوق، انسانی ہمدردی اور ترقیاتی کام انجام دے رہی تھی۔فروری میں، زاخور لیگل انسٹی ٹیوٹ، جو ایک اسرائیلی امریکی وکیل گروپ ہے اور کہتا ہے کہ وہ یہودی مخالفت اور دہشت گردی سے نمٹنے پر توجہ دیتا ہے، نے عدالمیر کو خزانہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو مخالف غیر ملکی کرداروں کو امریکہ میں نفرت اور تشدد پھیلانے سے روکنے کے لیےکارروائی کرنی چاہیے۔ ‘‘ اس پابندی کے بعد اسرائیلی گروپ نے خوشی کا اظہار کیا ہے، ساتھ ہی دوسری تنظیموں پر بھی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ، آسٹریلیا، کنیڈا، نیوزی لینڈ اور ناروے کی ۲؍ اسرائیلی وزراء پر پابندی

منگل کو پابندیوں کا شکار ہونے والے دیگر اداروں میں شامل ہیں دیگر ادارے غزہ کی خیراتی تنظیم ’’الجمعیۃ لخیریۃ الوئم ‘‘اور اس کے رہنما، ترک خیراتی ادارہ فلسطین وقف اور اس کے رہنما،’’ البرکہ ایسوسی ایشن برائے فلاحی اور انسانی‘‘ اور اس کے رہنما,’’  نیدرلینڈز کی خیراتی فاؤنڈیشن اسرا چیریٹیبل فاؤنڈیشن نیدرلینڈز‘‘  اور دو ملازمین، اٹلی کی خیراتی تنظیم ’’اسوسیازئون بینیفیکا لا کیوپولا ڈیورو‘‘ شامل ہیں۔
 دہشت گردی کے فنڈنگ پرمحکمہ خزانہ کی ۲۰۲۴ءکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آن لائن کراؤڈ فنڈنگ  کی معرفت جائز خیراتی عطیات اکٹھے کرنے اور دہشت گرد فنڈنگ کے مابین فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے۔یہ حیثیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے  زیادہ مشکل بنا سکتی ہے جو کراؤڈ فنڈنگ اور آن لائن فنڈ ریزنگ کے تعلق سے ممکنہ (دہشت گرد فنڈنگ) کے معاملات کی تحقیقات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK