صدر ٹرمپ کے حکم نامے کے تحت پیدائشی شہریت کے ثبوت کے لیے صرف پیدائشی سرٹیفکیٹ کافی نہیں ہوں گے، اب امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو ثبوت دینا ہوگا کہ ان کے والدین امریکی شہری ہیں یا پھر مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) ہیں۔
EPAPER
Updated: October 06, 2025, 3:07 PM IST | Washington
صدر ٹرمپ کے حکم نامے کے تحت پیدائشی شہریت کے ثبوت کے لیے صرف پیدائشی سرٹیفکیٹ کافی نہیں ہوں گے، اب امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو ثبوت دینا ہوگا کہ ان کے والدین امریکی شہری ہیں یا پھر مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) ہیں۔
امریکی اپیل کورٹ نے صدر ٹرمپ کی پیدائشی شہریت کو محدود کرنے کی کوشش کو آئین کے خلاف قرار دے دیا ہے، جو ان کی سخت امیگریشن پالیسیوں کے لیے ایک اور ناکامی ہے۔ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے حکم نامے کے مطابق، اب امریکہ میں پیدا ہونے والے کسی شخص کا پیدائشی سرٹیفکیٹ اس کی امریکی شہریت کے ثبوت کے لیے کافی نہیں ہوگا۔ اسے یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ اس کی پیدائش کے وقت اس کے والدین میں سے کم از کم ایک کا تعلق امریکی شہریت یا قانونی مستقل رہائش سے تھا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ:۲۵۰؍ ویں یوم آزادی پر ٹرمپ کی تصویر والا سکہ، قانونی بحث کا آغاز
اس نئی پالیسی کے نافذ ہونے کے بعد، سوشل سیکورٹی ایڈمنسٹریشن بھی نئے سرے سے سوشل سیکورٹی نمبر جاری کرنے کے لیے اضافی ثبوت طلب کرے گا۔ درخواست دہندگان کے والدین کو اپنی شہریت یا قانونی حیثیت کے ثبوت کے طور پر شہریت سرٹیفکیٹ، امریکی پاسپورٹ، یا گرین کارڈ جیسے دستاویزات پیش کرنے ہوں گے۔یہ حکم نامہ ان بچوں پر نافذنہیں ہوگا جو اس کے نافذ ہونے سے پہلے پیدا ہوئے ہیں۔ اس پالیسی کے خلاف عدالتی چارہ جوئی جاری ہے اور حتمی فیصلہ امریکی سپریم کورٹ سے آنا باقی ہے۔