امریکی کانگریشنل بجٹ آفس (سی بی او) نے انتباہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت کے جاری شٹ ڈاؤن سے معیشت کو ۷؍ سے ۱۴؍ ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں رواں سال کی چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں ۲؍ فیصد تک کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔
EPAPER
Updated: October 30, 2025, 9:00 PM IST | Washington
امریکی کانگریشنل بجٹ آفس (سی بی او) نے انتباہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت کے جاری شٹ ڈاؤن سے معیشت کو ۷؍ سے ۱۴؍ ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں رواں سال کی چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں ۲؍ فیصد تک کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے۔
امریکی کانگریشنل کے بجٹ آفس (سی بی او) نے بدھ کو کہا کہ امریکہ میں وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن سے امریکی معیشت کو ۷؍ سے ۱۴؍ ارب ڈالر کے درمیان نقصان ہو سکتا ہے، جس سے چوتھی سہ ماہی کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ۲؍ فیصد تک کمی کا خدشہ ہے۔ خیال رہے کہ شٹ ڈاؤن بدھ کو ۲۹؍ ویں دن میں داخل ہوا ہے جس کا اختتام تاحال نظر نہیں آرہا ہے۔ سینیٹ کے ڈیموکریٹس نے ایفورڈ ایبل کیئر ایکٹ (اوباما کیئر) کے تحت پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کوریج حاصل کرنے والے امریکیوں کیلئے ختم ہونے والے وفاقی ٹیکس کریڈٹس میں توسیع کیلئے مذاکرات کی کوشش کی۔ تاہم، سینیٹ کے ریپبلکنز نے زور دیا کہ ڈیموکریٹس ۲۱؍ نومبر تک سرکاری ایجنسیوں کو فنڈ دینے کیلئے ایک عارضی اسٹاپ گیپ پلان کو منظور کریں۔
یہ بھی پڑھئے:دہلی آلودگی: صحت کا بحران شدت اختیار کر گیا، ہر ۴؍ میں سے ۳؍ گھرانے بیمار
سی بی او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی سطح پر سامان و خدمات کی خریداری، ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور فوڈ اسٹیمپ جیسے امدادی پروگراموں کی تاخیر معیشت پر منفی اثر ڈالے گی۔ رپورٹ کے مطابق ’’شٹ ڈاؤن کے اثرات غیر یقینی ہیں کیونکہ ان کا انحصار انتظامیہ کے فیصلوں اور وفاقی ملازمین و ٹھیکیداروں کے ردعمل پر ہے جو معاوضے میں تاخیر سے متاثر ہوں گے۔‘‘ سی بی او کے تخمینے کے مطابق اگر شٹ ڈاؤن اس ہفتے ختم ہو جاتا ہے تو معیشت کو ۷؍ ارب ڈالر کا مستقل نقصان ہوگا۔ ۱۲؍ نومبر تک جاری رہنے والے چھ ہفتے کے شٹ ڈاؤن سے ۱۱؍ ارب ڈالر اور ۲۶؍ نومبر تک جاری رہنے والے آٹھ ہفتے کے شٹ ڈاؤن سے ۱۴؍ ارب ڈالر کا نقصان متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے:جنوبی کوریا کے صدر نے ٹرمپ کو ملک کے سب سے بڑے اعزاز سے نوازا
لیبر مارکیٹ پر بھی اس بحران کے اثرات مرتب ہوں گے۔ بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس (بی ایل ایس) زیادہ تر فرلو وفاقی ملازمین کو ’’عارضی طور پر بے روزگار‘‘ شمار کرے گا، جس سے مجموعی بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوگا۔سی بی او کا کہنا ہے کہ اگر اکتوبر میں فارغ کئے گئے تمام کارکنوں کو بے روزگار تصور کیا جائے تو اکتوبر کی بے روزگاری کی شرح میں ۴ء۰؍ فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ شٹ ڈاؤن، جو امریکی تاریخ کا دوسرا طویل ترین ہے، یکم اکتوبر کو وفاقی اخراجات کے حوالے سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد شروع ہوا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں وفاقی ملازمین کو فرلو پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ کئی سرکاری خدمات یا تو معطل کر دی گئی ہیں یا محدود سطح پر جاری ہیں۔