Updated: November 10, 2025, 9:24 PM IST
| Muzaffarnagar
اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے بڈھانہ میں ڈی اے وی پی جی کالج کے ایک طالب علم نے مبینہ طور پر کالج انتظامیہ کی ہراسانی کے بعد خود کو آگ لگا لی۔ طالب علم پرنسپل پر جسمانی تشدد، تذلیل اور فیس کی عدم ادائیگی پر امتحان سے روکنے کا الزام لگاتا ہے۔ واقعے کے بعد شدید احتجاج ہوا اور پولیس نے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ متاثرہ طالب علم دہلی کے اسپتال میں ۷۰؍ فیصد جھلسنے کے زخموں کے ساتھ زیرِ علاج ہے۔
اتر پردیش کے مظفر نگر کے بڈھانہ علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں بی اے کے دوسرے سال کے ایک طالب علم نے مبینہ طور پر اپنے کالج کے پرنسپل کی جانب سے ہراسانی اور عوامی تذلیل کے بعد کلاس روم کے اندر خود کو آگ لگا لی۔ متاثرہ طالب علم کی عمر بیس سال کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے، اور وہ قریبی گاؤں کا رہائشی ہے۔ وہ ڈی اے وی پی جی ڈگری کالج میں زیرِ تعلیم تھا۔ اطلاعات کے مطابق، اس نے ایک نوٹ بھی چھوڑا ہے، جس میں بتایا کہ اسے ۷؍ ہزار فیس ادا کرنی باقی تھی جبکہ وہ۱۷۰۰؍ روپے ادا کرچکا تھا۔ نوٹ میں اس نے الزام لگایا کہ پرنسپل نے سب کے سامنے اس کی تذلیل کی اور کہا کہ ’’یہ کالج کوئی دھرم شالہ نہیں ہے۔‘‘ اس کے مطابق، انتظامیہ نے بقایا فیس کی وجہ سے امتحانی فارم جمع کرنے سے انکار کر دیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ پرنسپل نے ’’مارپیٹ کی، بال کھینچے اور دھکے دیئے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: یوگی نے یوپی کے اسکولوں میں ’وندے ماترم‘ لازمی قرار دیا، کہا ”کوئی دوسرا جناح دوبارہ نہیں اٹھ سکتا“
واقعے کے بعد سامنے آنے والے ایک ویڈیو میں طالب علم نے کہا کہ اگر اس کی موت ہوتی ہے تو اس کے ذمہ دار کالج کے پرنسپل اور تین پولیس اہلکار ہوں گے، جنہوں نے مبینہ طور پر اس کی بات سننے سے انکار کیا۔ خودسوزی کے فوراً بعد اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا، بعد میں میرٹھ بھیجا گیا، اور حالت بگڑنے پر دہلی کے ایک اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں وہ اب بھی ۷۰؍ فیصد جھلسنے کے زخموں کے ساتھ زیرِ علاج ہے۔ اس واقعہ کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد طلبہ اور مقامی افراد نے کالج کے باہر احتجاج شروع کر دیا، جنہوں نے انتظامیہ کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ شٹ ڈاؤن: فضائی آمد و رفت شدید متاثر، ۱۰؍ ہزار سے زائد تاخیر
طالب علم کی بہن کی شکایت پر بڈھانہ پولیس نے کالج کے پرنسپل پردیپ کمار کے خلاف بی این ایس کی دفعات ۳۵۱ (۳) اور ۳۵۲ سنگین نقصان پہنچانے کی دھمکی، اور حملہ) کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ امیش مشرا اور ایس ایس پی سنجے کمار ورما نے کالج کا دورہ کیا اور معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا۔ پولیس نے ان تینوں اہلکاروں کے کردار کی بھی چھان بین شروع کر دی ہے جن کا نام متاثرہ نے اپنے بیان میں لیا۔ یہ افسوسناک واقعہ تعلیمی اداروں میں طلبہ کے ساتھ برتاؤ اور فیس کے دباؤ سے پیدا ہونے والے نفسیاتی اثرات پر سوالات کھڑا کر رہا ہے۔