لندن میں وجے مالیا کی سالگرہ پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں للت مودی اور وجے مالیا نے خود کو طنزیہ انداز میں ’’ہندوستان کے سب سے بڑے مفرور‘‘قرار دیا جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔
EPAPER
Updated: December 24, 2025, 10:21 PM IST | London
لندن میں وجے مالیا کی سالگرہ پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں للت مودی اور وجے مالیا نے خود کو طنزیہ انداز میں ’’ہندوستان کے سب سے بڑے مفرور‘‘قرار دیا جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔
پیر (۲۲؍ دسمبر) کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے بانی للت مودی نے ایک متنازع پوسٹ کے ذریعے ہندوستان پر طنز کیا۔ انہوں نے لندن میں وجے مالیا کی سالگرہ کی تقریب کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دونوں جلاوطن شخصیات نے خود کو مذاقاً ’’ ہندوستان کے سب سے بڑے مفرور‘‘ قرار دیا۔ ویڈیو میں للت مودی کہتے ہیں، ’’ہم ہندوستان کے دو سب سے بڑے مفرور ہیں،‘‘اور پھر مزید کہتے ہیں، ’’چلو ایک بار پھر انٹرنیٹ توڑنے کیلئے کچھ کرتے ہیں۔ حسد سے اپنے دل سنبھال کر رکھنا۔ ‘‘ انہوں نے یہ کلپ انسٹاگرام پر ایک کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا، جس سے آن لائن بحث مزید تیز ہو گئی۔
اس ویڈیو پر فوری طور پر شدید ردِعمل سامنے آیا۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے دونوں پر ہندوستانی حکام کا مذاق اڑانے کا الزام لگایا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’انہوں نے ہندوستانی حکومت کا مذاق بنا دیا ہے، ‘‘ جبکہ ایک اور نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’تم کوئی انٹرنیٹ نہیں توڑ رہے، بیٹا، بیٹھ جاؤ۔ ‘‘ کچھ صارفین نے ہندوستانی حکام کو بھی نشانہ بنایا اور صورتحال پر مایوسی کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’ ہندوستانی قانون کیلئے شرم کی بات ہے کہ وہ ایسی ویڈیو بنانے کی جرأت کر رہے ہیں، ‘‘جبکہ ایک اور نے کہا، ’’یہ ہندوستانی سی بی آئی/ای ڈی پر ہنس رہے ہیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: لندن: گریٹا تھنبرگ فلسطین ایکشن کی حمایت پر گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا
اس سے قبل پیر (۲۲؍ دسمبر) کو ہی بامبے ہائی کورٹ نے وجے مالیا سے ہندوستان واپس آنے کے منصوبوں کے بارے میں سوال کیا۔ عدالت نے ان کی قانونی ٹیم کو بتایا کہ جب تک وہ عدالت کے دائرہ اختیار میں خود کو پیش نہیں کرتے، تب تک وہ مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ کے خلاف ان کی درخواست پر سماعت نہیں کرے گی۔ بتا دیں کہ وجے مالیا، جو۲۰۱۶ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں، پر قرضوں کی عدم ادائیگی اور منی لانڈرنگ سمیت متعدد الزامات ہیں۔ ان کے خلاف حوالگی (ایکسٹراڈیشن) کا مقدمہ آخری مراحل میں ہے۔ ۲۰۱۹ء میں ایک خصوصی عدالت نے انہیں مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا تھا۔
ادھر، للت مودی، جو۲۰۱۰ء میں آئی پی ایل سے متعلق ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے بعد ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے تھے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے نشانے پر بھی ہیں۔ ان پر۲۰۰۹ء میں آئی پی ایل کے نشریاتی حقوق کی فروخت کے عمل میں ہیرا پھیری کرنے کا الزام ہے، جس کے بدلے مبینہ طور پر۱۲۵؍ کروڑ روپے سے زائد کی رشوت لی گئی۔