Inquilab Logo

مہاراشٹر میں ہفتہ واری لاک ڈاؤن، بقیہ دنوں میں حکم امتناعی اور شبینہ کرفیو

Updated: April 05, 2021, 11:20 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کووڈ -۱۹؍ کے مریضوں میں  اضافے کا سلسلہ نہ تھمنے پر اُدھو سرکار سخت اقدامات پر مجبور۔ نجی دفاتر بند، سرکاری دفاتر میں ۵۰؍ فیصد حاضری ۔ مالس، ریسٹورنٹ، تفریحی مقامات اور سیلون بھی بند ۔ آٹو میں ۲؍ جبکہ ٹیکسی اور دیگر گاڑیوں میں ۵۰؍ فیصد مسافروں کو اجازت

Medical personnel taking people`s body temperature.Picture:PTI
طبی عملے کا اہلکار لوگوں کے جسم کا درجہ حرارت لیتے ہوئے۔تصویر :پی ٹی آئی

ممبئی اور ریاست  بھر میں کورونا کے مریضوں  کی  تعداد میں غیر معمولی اضافے کا سلسلہ نہ تھمنے کی وجہ سے  اتوار کو کابینہ کی میٹنگ میں  اُدھو سرکار نے ریاست بھر کیلئے  نئے اور سخت احکامات جاری کئے ہیں۔ کابینہ نے ریاست بھر میں جمعہ کی شام سے پیرکی صبح تک ہفتہ واری لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دیگر  دنوں  میں  دن کے وقت حکم امتناعی   اور رات میں ۸؍ بجے سے صبح  ۷؍ بجے تک سخت کرفیو  نافذ رہے گا۔ 
شبینہ کرفیو اور دن میں حکم امتناعی
   اتوار کو کابینہ کی خصوصی میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میںریاست میں  پیر۵؍ اپریل  سے ہی  شبینہ کرفیو اور دن میں حکم امتناعی ( ۵؍ افراد سے زیادہ  کے اکٹھا ہونےپر پابندی) نافذ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی شاپنگ مال، ریسٹورنٹ اور بیئر بار کوبند رکھ کرصرف ہوم ڈیلیوری کی اجازت دی گئی ہے۔  اس کے علاوہ جمعہ کی رات ۸؍ بجے سے پیر کی صبح ۷؍ بجے تک  ہفتہ واری لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس  کے تحت سنیچر اور اتوار کو ہر ہفتے مکمل لاک ڈاؤن  رہےگا۔ 
بریک دی چین کے تحت نئے احکامات
 کابینہ کی میٹنگ کے بعد جاری کردہ گائیڈ لائن کو ’مشن بگن اگین ‘ کے بجائے ’بریک دی چین ‘ نام دیا گیا ہے۔  وزیر اعلیٰ نے شہریوں سے  طے شدہ اصولوں پر پابندی سے عمل کرنے اور کورونا کی وبا پر قابو پانے میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔   ریاست  میں عام دنوں کیلئے نافذ کئے گئے  حکم امتناعی اور رات کے کرفیو  کے تحت صبح ۷؍ تا رات ۸؍ بجے تک۵؍ اور اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔رات ۸؍ بجے سے صبح ۷؍ بجے تک کرفیو نافذ رہے گا اور  انتہائی ضروری کام کے سوا کسی کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ محکمہ صحت اور دیگر ایمرجنسی سروسیز اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ 
تفریحی مقامات بھی رات میں بند
 گارڈن، چوپاٹی ، سمندر کے کنارے  اور دیگر عوامی مقامات پر رات ۸؍ تا صبح ۷؍ بجے جانا ممنوع ہوگا۔دن کے وقت اگر ان مقامات پر بھیڑ ہوگی یا کورونا سےتحفظ کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جائے گا تو مقامی انتظامیہ کو دن میں بھی انہیں بند کردینے کا اختیار ہے۔ 
سبزی ترکاری کے بازار کھلے رہیں گے ؕ 
 رہنما اصولوں کے مطابق  دوا، سبزی ترکاری ، کرانہ اور دیگر ضروری اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی ان  کے علاوہ دیگر کاروبار  بند رہیں گے۔  شاپنگ مال اور  بازار بھی بند رہیں گے۔ یہ پابندیاں  فی الحال۳۰؍ اپریل تک کیلئے ہیں۔ انتہائی لازمی اشیا کے دکانداروں کواپنے ملازمین کی جلد از جلد ٹیکہ کاری کروالینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ جن دکانوں کو کھلا رکھنے کی اجازت دی گئی ہےان دکانداروںکو متنبہ کیاگیاہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ  بھیڑ نہ ہونے پائے۔ 
 عوامی ذرائع نقل وحمل  شرائط کے ساتھ جاری رہیں گے
 گائیڈ لائن کے مطابق عوامی اور پرائیویٹ ذرائع نقل وحمل شرائط کے ساتھ جاری رہیںگے ۔آٹو رکشا میں ڈرائیور کے علاوہ ۲؍ مسافروں کو سفر کی  اجازت ہوگی ۔ اسی طرح ٹیکسی اور دیگر گاڑیوں میں  جتنی گنجائش ہےاس کے ۵۰؍ فیصد   مسافر  ہی سفر کرسکیں گے۔سرکاری اور پرائیویٹ  بسوں  میں کھڑے ہو کر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جو مسافر کھڑے  ہوں گے انہیں بیٹھے ہوئے مسافروں کی اجازت لینی ہوگی جبکہ  ماسک  سب کیلئے لازمی ہوگا۔ بس اور دیگر گاڑیوں کے ڈرائیوراور دیگر ملازمین کو جلد از جلد کورونا سے تحفظ کا ٹیکہ لگوانے  اور کورونا نگیٹیو ہونے  کی رپورٹ ساتھ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ریلوے انتظامیہ کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ  نگرانی کرے کہ طویل مسافتی ٹرینوں میں مسافر کھڑے نہ ہوں اور سبھی ماسک لگائے  ہوئےہوں۔
  نجی دفاتر بند،سرکاری دفاتر میں۵۰؍ فیصد حاضری
   بینک ، اسٹاک مارکیٹ، بیمہ ، میڈیکل ، میڈی کلیم ،  ٹیلی مواصلات ، نیز مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، بجلی اور پانی کی فراہمی کے دفاتر کھلے رہیں گے۔ان کےعلاوہ تمام  نجی دفاتر کو بند رکھنے اور گھرسے کام کرنے ( ورک فرام ہوم)کا حکم دیاگیا ۔سرکاری دفاتر میں جو کورونا سے متعلق نہیں ہیں وہاں ۵۰؍فیصد ملازمین کو ہی دفتر میں آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ سرکاری دفاترمیں عام شہریو ں کا داخلہ ممنوع ہوگا البتہ  ضروری ہونے پر متعلقہ دفتر کے نگراں کے ذریعےجاری کردہ پاس پر ہی داخلہ دیاجائے گا۔ آفس کی  میٹنگ آن لائن کرنی  ہوگی۔ دفتر میں صرف عملہ کو ہی داخلہ ملے گا ۔
تفریحی مقامات اور سیلون بند
  نئی گائیڈلائن  کے مطابق تفریحی مقامات بند کردیئے جائیں گے۔ سنیما ، ملٹی پلیکس ، تھیٹر ، ویڈیو پارلر ، کلب ، سوئمنگ پول ، اسپورٹس کمپلیکس ، آڈیٹوریم ، واٹر پارکس مکمل طور پر بند ہوں گے۔ اسی طرح ہیئرسیلون ، بیوٹی پارلر ، اسپا بند رکھے جائیں گے۔ یہاں کے عملے کو بھی جلد از جلد ٹیکہ لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
کھانا فروشوں کیلئے صرف پارسل سروس

 کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والوں کو صبح ۷؍ بجے سے رات ۸؍ بجے تک صرف پارسل سروس کی ہی اجازت ہوگی۔ پارسل کا انتظار کرنے والے صارفین کو محفوظ فاصلے کے قواعد پر عمل کرنا ہو گالیکن اگر قوانین پر عمل نہیں کیا گیا تو  مقامی انتظامیہ انہیں مکمل طور پر بند کردے گا۔ ای کامرس سروس صبح۷؍ تا رات ۸؍ بجے باقاعدگی سے جاری رہے گی۔ ہوم ڈلیوری اسٹاف کو ٹیکہ لگانا ضروری ہے بصورت دیگر اس شخص پرایک ہزار  روپے اور متعلقہ دکان یا تنظیم  پر۱۰؍ ہزار  روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔      
صنعت اور مینوفیکچرنگ کا شعبہ جاری رہے گا

 نئی گائیڈ لائن کے مطابق صنعت اور مینوفیکچرنگ کا شعبہ جاری رہے گا لیکن انتظامیہ کو یہ خیال رکھنا ہوگاکہ یہاں صحت کے قواعد پر عمل کیا جائے۔ فلموں کی شوٹنگ جاری رکھی جاسکتی ہے لیکن ہجوم کرنے والی شوٹنگ نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ شوٹنگ میں شرکت کرنے والے سبھی افراد کیلئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا اور ۱۰؍ اپریل سے اس پر عمل درآمد ہوگا۔
ممبئی میں  ایک دن میں ۱۱؍ ہزار کیس

  ممبئی میں اتوار کو ۱۱؍ ہزار ۱۶۳؍ نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ مہاراشٹر میں ۵۷؍ ہزار نئے کیس سامنے آئے ہیں۔اسی طرح پورے ملک میں اتوار کوکورونا کے  ۹۳؍ ہزار نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ ممبئی میں  کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ۴؍ لاکھ ۵۲؍ ہزار ۴۴۵؍ ہوگئی ہے۔ اتوار کو ممبئی میں کورونا سے متاثر ہونے والے ۲۵؍ افراد کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ ممبئی میں کورونا سے صحت یابی کی شرح ۸۲؍ فیصد ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK