این سی پی کے صدر نے وزیراعظم مودی کے اس اعتراض کا جواب دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ’ گھمنڈ یا‘ نے خواتین ریزرویشن بل کی بادل ناخواستہ حمایت کی، اڈانی سے ملاقات اور ہند- کینڈا تنازع پر موقف کی وضاحت۔
EPAPER
Updated: September 27, 2023, 10:17 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
این سی پی کے صدر نے وزیراعظم مودی کے اس اعتراض کا جواب دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ’ گھمنڈ یا‘ نے خواتین ریزرویشن بل کی بادل ناخواستہ حمایت کی، اڈانی سے ملاقات اور ہند- کینڈا تنازع پر موقف کی وضاحت۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار کے مطابق انہوں نے بطور وزیر دفاع خواتین کو ۱۱؍ فیصد ریزرویشن دیا تھا۔ شرد پوار نے یہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی کے اس الزام کے جواب میں دیا ہےجس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ’ گھمنڈیا ‘ اتحاد نے خواتین بل کی بادل ناخواستہ حمایت کی تھی۔ منگل کو شرد پوار نے ممبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل سے متعلق غلط بیانی سے کام لیا، وزیراعظم کے مطابق انڈیا اتحاد نے بادل ناخواستہ خواتین ریزرویشن بل کی حمایت کی ہے، یہ الزام بے بنیاد ہے ، کیونکہ جب میں وزیر دفاع تھا۔ اس وقت فوجی، بحریہ اور فضائیہ میں خواتین کو ۱۱؍ فیصد ریزرویشن دیاگیا تھا۔ ‘‘
یادرہے کہ شرد پوار ۲۶؍ جون۱۹۹۱ء سے ۶؍ مارچ۱۹۹۳ء تک وزیر دفاع تھے۔ اس وقت پی وی نرسمہاراؤ وزیر اعظم تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا، ’’۲۴؍ جون۱۹۹۴ء کو مہاراشٹر پہلی ریاست تھی جس نے خواتین کی فلاح و بہبود اور ترقی کی پالیسی متعارف کروائی تھی، اس وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت تھی۔‘‘واضح رہےکہ اس وقت مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ شرد پوار تھے۔ یہ ان کی ریاست میں بطور وزیر اعلیٰ چوتھی مدت تھی۔ اس مدت کے دوران وہ ۶؍ مارچ۱۹۹۳ء سے ۱۴؍ مارچ ۱۹۹۵ء تک وزیر اعلیٰ رہے۔ شرد پوار نےمزید کہا،’’ ٹھیک اسی طرح ۷۳؍ ویں آئینی ترمیم کے بعد مقامی سطح پر کانگریس کی مرکزی حکومت کے دور میں خواتین کو ۳۳؍ فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا۔ ‘‘احمد آباد میں گوتم اڈانی سے ملاقات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شرد پوار نے وضاحت کی، ’’میں احمدآباد کی ایک صنعتی اکائی کاافتتاح کرنے گیا تھا جس کا تعلق بارامتی کے ایک تاجر سے ہے۔ گوتم اڈانی اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھی جو’سانند انڈسٹریل اسٹیٹ ‘میں ہوا تھا۔ ‘‘اسی طرح ہند- کنیڈا کشیدگی پر اُن کا کہنا تھا، ’’میں اس معاملے میں بطورہندوستانی شہری حکومت کی پالیسی کی بھر پور حمایت کروں گا۔ ‘‘