• Thu, 06 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وکی پیڈیا کے شریک بانی جمی ویلز نے ’’غزہ نسل کشی‘‘ کے صفحہ پر ترمیم منجمد کردی

Updated: November 06, 2025, 9:02 PM IST | Washington

وکی پیڈیا کے شریک بانی جمی ویلز نے ’’غزہ نسل کشی‘‘ کے صفحہ پر ترمیم منجمد کردی، انہوں نے دلیل دی کہاس قسم کے مضمون وکی پیڈیا کی غیر جانبداری کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتا ہے کیونکہ یہ اسرائیل کے نسل کشی کرنے کا دعویٰ پیش کرتا ہے۔

Wikipedia co-founder Jimmy Wales: Photo: X
وکی پیڈیا کے شریک بانی جمی ویلز: تصویر: ایکس

وکی پیڈیا کے شریک بانی جمی ویلز، جو اسرائیل اور صیہونیت کے حامی ہیں، نے ذاتی طور پر ’’غزہ نسل کشی‘‘کے صفحے میں ترمیم کو منجمد کردیا، ان کا کہنا ہے کہ مضمون وکی پیڈیا کی غیر جانبدارانہ پالیسی کی خلاف ورزی کرتا ہے کیونکہ یہ اسرائیل کے نسل کشی کرنے کا دعویٰ پیش کرتا ہے، جو ان کے بقول ’’انتہائی متنازع‘‘ دعویٰ ہے۔ویلز نے کہا کہ یہ صفحہ، جس میں اسرائیل کی غزہ میں کارروائی کو فلسطینی عوام کی’’ دانستہ اور منظم تباہی‘‘ کے طور پر بیان کیا گیا تھا، سائٹ کے ’’اعلی معیار‘‘ پر پورا نہیں اترتا اور ’’فوری توجہ‘‘ کا تقاضا کرتا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کا یہ موقف ذاتی حیثیت رکھتا ہے ، نہ کہ ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن کا۔

یہ بھی پڑھئے: ۶۰؍ روزہ امدادی منصوبے کے تحت غزہ میں مدد پہنچانے کی کارروائیوں میں اضافہ

دریں اثناء ان کی مداخلت کے بعد، وکی پیڈیا نے اس صفحے کو نومبر۲۰۲۵ء تک یا ’’ترمیم کے تنازعات کے حل ہونے تک‘‘ ترمیم کے لیے منجمد کر دیا۔ویلز کے اقدام کے خلاف  ایڈیٹرز کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا، جنہوں نے ان پر سیاسی دباؤ میں آکر سائٹ کی علمی غیر جانبداری کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔فی الحال، ویلز نے صفحے کی ڈسکشن بورڈ پر لکھا’’مضمون وکی پیڈیا کی آواز میں کہتا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے، جو ایک انتہائی متنازع دعویٰ ہے،‘‘ ، ساتھ ہی اضافہ کیا، ’’یہ وکی پیڈیا کی غیر جانبدار نقطہ نظر پالیسی کی خلاف ورزی ہے اور فوری درست ہونا چاہیے۔‘‘حالانکہ کئی بڑے بین الاقوامی اداروں، بشمول اقوام متحدہ اور نسل کشی کے ماہرین نے یقین دلایا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر حملہ نسل کشی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: یورپی کمشنر سے غزہ کی تعمیر نو میں اسرائیل کے کردار پر سوال : اطالوی صحافی برطرف

بعد ازاں متعدد مدیروں نے وکی پیڈیا کے اس عمل کو’’ تحقیر آمیز‘‘ قرار دیا اور ان پر الزام لگایا کہ وہ غیر جانبدار اداروں کی آراء کا غیر منصفانہ طور پر جانبدار یا سیاسی اداروں کی آراء کے ساتھ موازنہ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ویلز نے اپنے بیان میں کہا کہ’’ وکی پیڈیا کا مقصد تنازعات کو بیان کرنا ہے، نہ کہ ان میں حصہ لینا،‘‘ اس کے جواب میں ایک مدیر نے لکھا کہ  ’’وہ مایوس ہیں کہ ویلز نےواضح طور پر کہا  کہ وہ سیاسی دباؤ میں ہم سے بات کر رہے ہیں اور ہمیں علمیت اور غیر جانبدار نقطہ نظرسے غداری کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ ہم ایسا نہیں کر سکتے۔‘‘
ستمبر میں اقوام متحدہ کی ایک تحقیق نے نتیجہ نکالا کہ فلسطین کے خلاف سرائیل کی جارحیت نسل کشی کے مترادف ہے، جبکہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف جینوسائیڈ اسکالرز نے ایک قرارداد منظور کی جس میں تصدیق کی گئی کہ اسرائیل کی پالیسیاں۱۹۴۸ء کے اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن میں بیان کردہ معیارات پر پوری اترتی ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، بیٹسیلم، میڈسن سانز فرنٹیئرز، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف جینوسائیڈ اسکالرز، الحق، یو این ہیومن رائٹس، یو این ہیومن رائٹس کونسل، فلسطینی سینٹر فار ہیومن رائٹس، فزیشنز فار ہیومن رائٹس اسرائیل، انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس، فلسطینی ہیومن رائٹس آرگنائزیشنز کونسل، اور لیمکن انسٹی ٹیوٹ فار جینوسائیڈ پریوینشن نے بھی اس حملے کو نسل کشی قرار دیا ہے۔اس کے علاوہ، جنوبی افریقہ کی۲۰۲۳ء میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے کے نتیجے میں ۲۰۲۴ء کے آغاز میں ایک ابتدائی فیصلہ آیا جس میں نسل کشی کا واضح اشارہ ملتا ہے، جس میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے بیانات کا حوالہ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: یوٹیوب نے اسرائیلی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی ۷۰۰؍ویڈیوز حذف کر دیں

واضح رہے کہ اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد سے، اسرائیل کے نسل کشی کے حملے میں تقریباً۶۹؍ ہزار  فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، جبکہ ایک لاکھ ۷۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں، اور غزہ کی تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو گئی ہے، غزہ کے وزارت صحت کے مطابق، ہزاروں افراد لاپتہ ہیں۔فلسطین کے مورخ ذکری فوسٹر نے جمی ویلز کے بیان کے جواب میں کہا، کہ ’’ جمی، یہ تاریخ کی سب سےواضح  نسل کشی میں سے ایک ہے۔ آپ پر جھوٹ بولنے کے لیے کس نے دباؤ ڈالا؟ انہوں نے آپ پر کس قسم کا اثر ڈالا؟‘‘تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ جمی ویلز سالوں سے اپنے عوامی بیانات، وابستگیوں اور عمل کے ذریعے اسرائیل کی حمایت میں جذباتی طور پر منسلک رہے ہیں۔ویلز نے اسرائیل کی وکالت کرنے والے افراد کے ساتھ تقریبات میں شرکت کی ہے اور ان کے ساتھ تعاون کیاہے، بشمول۲۰۱۹ء کے ورلڈ اکنامک فورم میں اسرائیلی اہلکاروںکے ساتھ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK