ایشیا کپ ہندوستانی ٹیم کے لیے بہت اہم ہونے والا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ سلیکشن کے نقطہ نظر سے بھی اہم ہے۔ اس تناظر میں ہم ہندوستان کے لیے اننگز کی شروعات کرنے والے مضبوط امیدواروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 7:29 PM IST | New Delhi
ایشیا کپ ہندوستانی ٹیم کے لیے بہت اہم ہونے والا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ سلیکشن کے نقطہ نظر سے بھی اہم ہے۔ اس تناظر میں ہم ہندوستان کے لیے اننگز کی شروعات کرنے والے مضبوط امیدواروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
ایشیا کپ ہندوستانی ٹیم کے لیے بہت اہم ہونے والا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ سلیکشن کے نقطہ نظر سے بھی اہم ہے۔ اس تناظر میں ہم ہندوستان کے لیے اننگز کی شروعات کرنے والے مضبوط امیدواروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
ابھیشیک شرما
جولائی۲۰۲۴ء میں زمبابوے کے خلاف ابھیشیک نے اپنے بین الاقوامی کریئر کا آغاز صفر سے کیا تھا، لیکن جلد ہی انہوں نے چوٹی کا سفر طے کیا اور وہ اگلے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں ہندوستان کے لیے اننگز کی شروعات کرنے کے مضبوط امیدوار ہیں۔ ابھیشیک اکتوبر۲۰۲۴ء سے ٹی ۲۰؍ میں ٹیم انڈیا کا باقاعدہ حصہ ہیں اور اب تک کھیلے گئے کل۱۷؍ میچوں میں ۱۳۵؍ کے اسٹرائیک ریٹ اور دو سنچریوں کی بدولت ۵۳۵؍رن بنا چکے ہیں۔ ابھیشیک نے ایک سنچری زمبابوے اور ایک جنوبی افریقہ کے خلاف بنائی تھی۔ اگلے ایشیا کپ ابھیشیک کا پہلا ملٹی نیشنل ٹورنامنٹ ہوگا، اس لیے آئندہ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے لیے اپنی جگہ یقینی کرنے کا ان کے پاس سنہری موقع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیئے:خالد جمیل ہندوستانی سینئر مردوں کی ٹیم کے مستقل کوچ مقرر
سنجو سیمسن
سیمسن کچھ عرصے سے ہندوستان کے ٹی ۲۰؍ اسکواڈ کا باقاعدہ حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے پچھلے سال بنگلہ دیش کے خلاف ایک اور جنوبی افریقہ میں ۲؍ سنچریاں بنائی تھیں۔ اس دوران سیمسن نے اپنے ٹی ۲۰؍ ریکارڈ کو بہتر کیا اور اب۴۲؍ اننگز میں۳۲ء۲۵؍ کے اوسط سے۸۶۱؍ رن ان کے نام ہیں۔ تاہم انگلینڈ کے خلاف گھریلو ٹی ۲۰؍ سیریز میں سیمسن کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور ۵؍ اننگز میں ان کے بلے سے صرف۵۱؍ رن ہی بنائے۔اب یہ دیکھنا ہے کہ کیا ہندوستان ابھیشیک اور سیمسن کی اوپننگ جوڑی کے ساتھ ہی آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتا ہے یا نہیں۔
یشسوی جیسوال
جیسوال کو ہندوستان کے لیے ٹی ۲۰؍ کھیلے ہوئے ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لیکن ٹیسٹ فارمیٹ میں انہوں نے اپنی زبردست چھاپ چھوڑی ہے۔ جیسوال نے ہندوستان کے لیے آخری ٹی ۲۰؍ جولائی۲۰۲۴ء میں سری لنکا میں کھیلا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے صرف ٹیسٹ فارمیٹ ہی کھیلا ہے۔ جیسوال نے اب تک اپنے ٹی ۲۰؍ کریئر میں کل۲۳؍ میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے ۱۵ء۳۶؍ کے اوسط سے۷۲۳؍ رن بنائے ہیں۔ جیسوال پچھلے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں بھی ہندوستان کا حصہ تھے، لیکن روہت شرما کے ساتھ وراٹ کوہلی کے اننگز کا آغاز کرنے کی وجہ سے انہیں ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہ ملا۔ ابھیشیک کی طرح بائیں ہاتھ کے بلے باز جیسوال اپنی جارحانہ انداز کے لیے مشہور ہیں، اس لیے اگلے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کی دعویداری سے انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
شبھ من گل
جیسوال کی طرح ہی ہندوستانی ٹیسٹ کپتان گل نے آخری بار ٹی ۲۰؍ جولائی۲۰۲۴ء میں کھیلا تھا تاہم، گل نے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے فوراً بعد زمبابوے کے دورے پر ٹیم انڈیاکی قیادت بھی کی تھی۔ ٹیسٹ کپتان کے طور پر بھی گل نے اپنی پہلی سیریز میں شاندار کارکردگی پیش کی اور وہ پلیئر آف دی سیریز بھی بنے۔ آئی پی ایل۲۰۲۵ء میں گل نے گجرات ٹائٹنس کو تیسری بار پلے آف تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ گل نے۱۵؍ اننگز میں ۵۰؍کے اوسط اور۸۷ء۱۵۵؍ کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ ۶۵۰؍ رن بنائے تھے۔ گل سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر بھی تھے۔ گل نے اب تک۲۱؍ ٹی ۲۰؍میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے۴۲ء۳۰؍کے اوسط سے ۵۷۸؍ رن بنائے ہیں اور ان کے نام ایک سنچری بھی ہے۔
سائی سدرشن
گل کے ساتھ مل کر سائی سدرشن نے آئی پی ایل ۲۰۲۵ء میں گجرات ٹائٹنس کو پلے آف تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور سائی سدرشن اس سیزن کے اورنج کیپ فاتح بھی رہے تھے۔ انہوں نے۱۵؍ اننگز میں۲۱ء۵۴؍کے اوسط اور۱۷ء۱۵۶؍ کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ۷۵۹؍ رن بنائے تھے، جن میں ۶؍ نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل تھی لیکن کیا ہندوستان انہیں اپنی چھوٹے فارمیٹ کی منصوبہ بندی کا حصہ بنائے گا؟