Updated: November 25, 2025, 5:38 PM IST
| New Delhi
بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظر دہلی حکومت نے عوام کو زہریلی ہوا سے کچھ راحت فراہم کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان۳؍ کے تحت، حکومت نے تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں ۵۰؍ملازمین کے لیے فوری طور پر گھر سے کام کا آرڈر جاری کیا ہے۔
دہلی میں آلودگی۔ تصویر:آئی این این
دہلی-این سی آر اور آس پاس کے شہروں میں ہوا کا معیار منگل کو شدید اور خطرناک سطح پر پہنچ گیا۔ اس زہریلی ہوا نے لوگوں کا سانس لینا مشکل کر دیا ہے۔ منگل کی صبح، دہلی کا ایئر کوالیٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ۴۶۱؍ ریکارڈ کیا گیا، جو شدید زمرے میں آتا ہے۔ پڑوسی شہروں میں بھی صورتحال بدتر ہے۔
نوئیڈا (۴۴۱) اور غازی آباد (۴۴۸) بھی ’’خطرناک‘‘ سطحوں کومتاثر، جب کہ گروگرام (۳۵۲) ’’انتہائی خراب‘‘ زمرے میں ریکارڈ کیا گیا۔ آلودگی این سی آر سے باہر بھی ہے، میرٹھ میں اے کیو آئی ۴۱۷؍ اور لکھنؤ میں ۳۲۶؍ ریکارڈ کیا گیا ہے۔آلودگی سے نمٹنے کے لیے ڈبلیو ایف ایچ آرڈربڑھتی ہوئی آلودگی کی روشنی میں دہلی حکومت نے مکینوں کو زہریلی ہوا سے کچھ راحت فراہم کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔
گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی اے آر پی ) ۳؍ کے تحت، دہلی حکومت نے تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں ۵۰؍ فیصد ملازمین کے لیے فوری طور پر ’’ورک فرام ہوم‘‘ (ڈبلیو ایف ایچ) آرڈر جاری کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دفاتر کو عملے کی حاضری کو ۵۰؍ فیصد تک محدود کرنا ہو گا، سڑکوں پر ٹریفک کو کم کرنے اور آلودگی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
بڑھتی ہوئی آلودگی کی اہم وجوہات ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آلودگی کی بنیادی وجوہات میں درج ذیل شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:اقوام متحدہ کا پہلگام حملے کے بعد کشمیر میں گرفتاری اور تشدد پر تشویش کا اظہار
پرالی کا دھواں: پڑوسی ریاستوں میں پرالی جلانے کے اثرات اب بھی جاری ہیں۔
مقامی عوامل: ٹھنڈی ہواؤں کی کمی اور گرتا ہوا درجہ حرارت آلودگی والے ذرات کو زمین کے قریب کررہے ہیں۔
اخراج: گاڑیوں کا ضرورت سے زیادہ اخراج اور تعمیراتی سرگرمیاں بھی بڑے معاون ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:میسی اور رونالڈو کے جادو کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا
صحت کے لیے سنگین خطرہ
ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ آلودگی کی یہ سطح صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ یہ پھیپھڑوں کی صلاحیت کو کمزور کرتا ہے، دل کی بیماری کا خطرہ بڑھاتا ہے، اور دائمی برونکائٹس اور دمہ جیسے حالات کو بڑھا سکتا ہے۔ماہر کا مشورہ بچوں، بوڑھوں اور سانس کی تکلیف میں مبتلا افراد کو باہر جانے سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔اگر باہر جانا ضروری ہے تواین ۹۵؍ ماسک استعمال کریں۔اندر کی ہوا کو صاف رکھنے کے لیے ایچ ای پی اے فلٹر کے ساتھ ایئر پیوریفائر کا استعمال کریں۔