Inquilab Logo Happiest Places to Work

لارڈس میں انگلینڈ ٹیم انڈیا کو سخت چیلنج دینے کیلئے تیار

Updated: July 09, 2025, 3:31 PM IST | Mumbai

انگلینڈ لارڈس میں رفتار اور اچھال کے ساتھ ہندوستان کوہرانا چاہتا ہے۔ ٹیم میں جو فرا آرچر اور گس اٹکنسن کی واپسی ہو سکتی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

انگلینڈ نے لارڈس میں رواں ہفتے کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ کے لیے  رفتار اور  اچھال والی `دمدار پچ  کا مطالبہ کیا ہے۔  اس میچ میں جوفرا آرچر اور گس اٹکنسن کی واپسی ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ  ہی  وہ ایجبسٹن میں  ہندوستان  سے ۳۳۶؍ رن کی بری شکست  سے بھی آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
انگلینڈ کے کوچ برینڈن میکولم کا خیال ہے کہ ایجبسٹن میں تیار کی گئی `برصغیر جیسی پچ اور انگلینڈ کے ٹاس پر بولنگ کا انتخاب کرنے کے فیصلے نے ہندوستان کے حق میں کام کیا۔ وہ جمعرات سے شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں گھریلو حالات  کا بہتر فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ وہ اپنے تیز  بولنگ  حملہ میں بھی تبدیلیاں کرنے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ ان گیند بازوں کو گزشتہ ۲؍ ٹیسٹ  کے دوران میدان پر سخت محنت کرنی پڑی ہے۔
 گزشتہ ماہ لارڈس میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن  شپ کے فائنل میں تیز گیند بازوں کا غلبہ رہا، جہاں پیٹ کمنس اور کگیسو ربادا کواچھی سیم موومنٹ ملی تھی۔ میکولم نے بھی ایسی ہی پچ کا مطالبہ کیا ہے، جس میں کچھ رفتار، اچھال اور حرکت ہو۔ انہوں نے کہا کہ `یہ میچ بہت اچھا ہوگا لیکن اگر پچ میں جان رہی تو یہ اور بھی زبردست  ہوگا۔ ہندوستان ۲۰۱۸ء میں لارڈس کی سبز پچ پر بری طرح پھنس گیا تھا، لیکن ۴؍ سال قبل ٹیم نے یہاں ایک سنسنی خیز ٹیسٹ میچ بھی جیتا تھا۔ ہندوستان جسپریت بمراہ کی واپسی کا انتظار کر رہا ہے، جنہیں برمنگھم میں آرام دیا گیا تھا۔ وہ بھی  ایک مختلف قسم کی پچ کی توقع کر رہا ہے۔ ٹیم انڈیا کے کپتان شبھمن گل نے کہاکہ ’’دیکھتے ہیں کہ لارڈس میں ہمیں کس طرح کی پچ ملتی ہے۔ میرا اندازہ ہے کہ یہ فلیٹ نہیں ہوگی۔
آرچر نے دوسرے ٹیسٹ سے قبل انگلینڈ کے ساتھ پریکٹس کی تھی  اور پوری  طرح گیندبازی بھی کی تھی۔ وہ گزشتہ ماہ سسیکس کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپس آئے  اور بتدریج اپنے کام کا بوجھ بڑھا رہے ہیں۔ کہنی اور کمر کی انجری کے باعث وہ فروری۲۰۲۱ء سے ٹیسٹ کرکٹ سے باہر ہیں۔ 
میکولم نے اشارہ دیا ہے کہ وہ واپسی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’وہ (آرچر) سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔ ہمارے تیز گیند بازوں نے لگاتار دو ٹیسٹ کھیلے ہیں اور اب ہمیں مین گراؤنڈ میں جانا ہے۔ ہم اس میچ کے بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ دوسری طرف جوفرا فٹ ہیں، مضبوط ہیں، کھیلنے کے لیے تیار ہیں اور وہ سلیکشن کے دائرے میں ہوں گے۔ یہ ہمارے لیے ایک حوصلہ افزا خبر ہے۔ وہ ٹیم کے ساتھ رہ کر کافی خوش ہیں اور ان کا ٹیم کے ساتھ ہونا شاندار ہے۔ انہوں نے کافی انجری کا سامنا کیا ہے  اورطویل عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ سے دور ہیں، لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں کیا حاصل کر سکتے ہیں۔

انگلینڈ کا پیس اٹیک میں تبدیلی پر غور

ایجبسٹن میں شکست کے بعد انگلینڈ نے پیس اٹیک میں تبدیلی پر غور شروع کر دیا ہے۔ جمعرات سے ہندوستان کے خلاف لارڈس میں شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں تازہ دم تیز گیندبازوں کو میدان پر اتارا جا سکتا ہے۔اس مقصد کیلئے  اسکواڈ میں گس ایٹکنس کو شامل کر لیا گیا، وہ ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر تھے۔ ہندوستان کے خلاف ابتدائی۲؍ ٹیسٹ میچ میں بریڈن کارس، جوش ٹونگ اور کرس ووکس نے پیس بولنگ کا بوجھ اٹھایا تھا۔ ایٹکنسن نے اسکواڈ میں جوفرا آرچر، سیم کک اور جیمی اورٹن کو جوائن کیا، وہ اگلے میچ کے لئے  متبادل سیم بولنگ متبادل  ہو سکتے ہیں۔ ہیڈ کوچ برینڈن میکولم  نے کہا کہ ابتدائی۲؍ میچ  کے  الیون میں شامل پیسرس نے کافی بولنگ کرلی، ا نہیں  آرام کا موقع دیا جاسکتاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK