• Mon, 10 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان کے سابق اسپنر کا دعویٰ،بابر اعظم کی سرعام تذلیل کی گئی

Updated: November 10, 2025, 8:59 PM IST | Karachi

پاکستان کے سابق اسپنر سعید اجمل نے دعویٰ کیا ہے کہ بابر اعظم کے آؤٹ آف فارم ہونے پر ان کی سرعام تذلیل کی گئی۔ انہوں نے ٹیم مینجمنٹ پر بھی تنقید کی کوچیز کے کردار بھی انگلی اٹھائی۔

Saeed Ajmal.Photo:INN
سعید اجمل۔ تصویر:آئی این این

مقامی اسپورٹس پلیٹ فارم کو دیئے جانے والے   انٹرویو میں سعید اجمل نے ٹیم مینجمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی ٹیم آگے بڑھتی ہے تو کوچز کا کردار صرف اور صرف کھلاڑیوں میں اعتماد پیدا کرنا ہوتا ہے، انہیں سب کچھ سکھانا کوچز کی ذمہ داری نہیں اگر کوئی کھلاڑی مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے تو کوچ کو ان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ 
اسپنر نے کہا کہ بابر اعظم کو عوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی حوصلہ شکنی کی گئی۔ سعید اجمل نے کہا کہ بابر کو اس حد تک نیچا دکھایا گیا کہ کھلے عام کہا گیا ٹی۲۰؍ میں جس طرح کے کھلاڑی کی ضرورت ہے وہ اس پر پورا نہیں اترے، اگر آپ کھلاڑیوں کی قدر نہیں کرتے تو وہ آپ سے کیسے سیکھ سکتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ دوسرے کھلاڑیوں کے مقابلے میں بابر اعظم کی ٹی۲۰؍ پرفارمنس کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ 
سابق کرکٹر نے کہا کہ ’’کیا آپ نے ہمارے کسی کھلاڑی کو ٹی ۲۰؍ کرکٹ مختلف انداز سے کھیلتے دیکھا ہے؟ کیا آپ نے کبھی اپنی ٹیم کے کسی ایسے کھلاڑی کو دیکھا ہے جس کا اسٹرائیک ریٹ بابر اعظم سے زیادہ تھا، پھر بھی اسے عالمی معیار کا کھلاڑی سمجھا جاتا تھا؟ اس کے بجائے آپ نے اسے میڈیا میں اس تک ذلیل کیا کہ وہ دباؤ کا مقابلہ بھی نہیں کرسکے۔ سعید اجمل نے کہا کہ اب ان کی مجبوری ایک بار پھر بابر کو ٹی ۲۰؍ میں لے آئی ہے کیونکہ کوئی کھلاڑی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھئے:شمس ملانی نے تباہی مچائی،ممبئی نے ہماچل پردیش کو اننگز اور۱۲۰؍ رنوں سے ہرایا

کوچز نے اسٹرائیک ریٹ کے چکر میں بابر اعظم کی بیٹنگ خراب کردی: راشد لطیف
 پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر راشد لطیف نے کہا ہے کہ بابر اعظم کی تکنیک بہترین ہے، ان کے پاس کبھی بھی اتنے تکنیکی مسائل نہیں تھے۔ پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر راشد لطیف نے سوشل میڈیا میڈیا ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ میرے خیال سے بابر اعظم کی تکنیک بہترین ہے اور رہے گی کیونکہ وہ کھیل کے تمام فارمیٹس میں مسلسل کارکردگی دکھا رہے تھے۔  انہوں نے کہا کہ پچھلے سال جب ان کی فارم گئی تو لوگوں اور کوچز نے سوچا کہ ان کی تکنیکی مسائل ہیں، لیکن میرے خیال میں ان کے پاس کبھی بھی اتنے تکنیکی مسائل نہیں تھے۔ پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ تمام کوچز نے ان کی تکنیک کے ساتھ ساتھ ان کے اسٹرائیک ریٹ کو بہتر بنانے کے لیئے ان سے بڑی بڑی شاٹس لگانا شروع کر دیں اور ان پر کام کیا جو کہ غلط طریقہ تھا۔  راشد لطیف نے کہا کہ کوچز نے اور ان کا  فارم واپس آنے کا انتظار نہیں کیا اور انہوں نے بابر کی بیٹنگ کو خراب کر دیا۔ اب ان کی ابتدائی تکنیک میں تھوڑی سی تبدیلی آئی ہے، لیکن اُس کو بابر کو خود ٹھیک کرنا ہو گا وہ کوئی کوچ بہتر نہیں کر سکتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK