Inquilab Logo Happiest Places to Work

سچن تینڈولکر اور سنیل گاوسکر بھی ایسا سوچتے تو شاید وہ عظیم کھلاڑی نہ بن پاتے: سرفراز

Updated: August 12, 2025, 3:50 PM IST | Mumbai

سرفراز خان کا کانگا لیگ کے بارے میں کہنا ہے کہ اگر سچن تینڈولکر اور سنیل گاوسکر بھی ایسا سوچتے تو شاید وہ عظیم کھلاڑی نہ بن پاتے۔ سرفراز خان ۳؍ سال بعد اس لیگ میں کھیل رہے ہیں۔

Sarfaraz Khan. Photo:INN
سرفرازخان۔ تصویر:آئی این این

سرفراز خان کو انگلینڈ کے خلاف ۵؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے ہندوستان کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں ملی۔ وہ آسٹریلیا کے دورے پر گئے تھے لیکن انہیں ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا اور انہیں براہ راست ٹیم سے باہر کر دیا گیا۔ سیریز کے وسط میں سرفراز خان کی ایک تصویر نے ہلچل مچا دی، جب وہ پہلے سے کافی پتلے نظر آئے۔ انہوں نے وزن کم کیا اور اس وقت کانگا لیگ میں کھیل رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سچن تینڈولکر اور سنیل گاوسکر اس لیگ میں کھیلنے سے گریز کرتے تو آج وہ لیجنڈ کھلاڑی نہ بنتے۔

یہ بھی پڑھیئے:منوبھاکر نے تعلیم کیلئے آئی آئی ایم روہتک کا انتخاب کیا

پارکوفون کرکٹرس کی جانب سے کھیلتے ہوئے سرفراز خان نے اسلام جمخانہ کے خلاف۴۲؍ گیندوں پر ۶۱؍رن بنائے۔ سرفراز خان نے کہا کہ بچپن میں میں نے اپنے والد (کوچ نوشاد خان) سے کئی کہانیاں سنی تھیں کہ سنیل گاوسکر اسی صبح انگلینڈ سے واپسی کے باوجود ایک بار کانگا لیگ کا میچ کھیلنے پہنچ گئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’اس لیے، مشیر (چھوٹا بھائی) اور مجھے ہمیشہ اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے پر فخر رہا ہے۔ کل شام (سنیچر) کو ناگپور سے واپسی پر ہم امید کر رہے تھے کہ آج بارش نہیں ہوگی، آج صبح تھوڑی بارش ہوئی، لیکن جب میں اسلام جمخانہ پہنچا تو موسم اچھا تھا۔ میں نے اپنا آخری کانگا لیگ میچ کھیلا تھا، میں ۳؍ سال پہلے اس لیگ فکس لیگ کے میچ میں کھیلا تھا اور میں نے اس سے پہلے فکس بک میچ کھیلا تھا۔سرفراز نے کہا کہ ممبئی کے تمام کھلاڑیوں کو اس لیگ میں کھیلنا چاہیے، کیونکہ ماضی میں عظیم کھلاڑی بھی اس لیگ میں کھیل چکے ہیں۔ یہ لیگ۱۹۴۸ء سے کھیلی جا رہی ہے اور اس لیگ کا انعقاد ممبئی میں ایسے وقت میں کیا جاتا ہے جب مطلع ابر آلود ہوتا ہے، بارش بھی ہوتی ہے اور پچ نم ہوتی ہے جس کی وجہ سے بلے بازوں کے لیے رن بنانا مشکل ہوتا ہے اور بین الاقوامی کرکٹرس عموماً اس سے محروم رہتے ہیں۔
 سرفراز نے کہاکہ ممبئی کے تمام کھلاڑیوں کو کانگا لیگ میں کھیلنا چاہیے، کچھ کھلاڑیوں کو لگتا ہے کہ اگر وہ یہاں ناکام  ہوئے تو یہ ان کے مستقبل کے لیے برا ہوگا، لیکن اگر گاوسکر سر اور سچن تینڈولکر سر نے بھی ایسا ہی سوچا ہوتا تو شاید وہ اتنے عظیم کھلاڑی نہ بنتے، اگر بڑے کھلاڑی اس ٹورنامنٹ میں کھیلتے ہیں، تو یہ کنگا لیگ کے نوجوانوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنے گی۔ یہاں، آپ دنیا میں کہیں بھی رن بنا سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK