Inquilab Logo

آج سپرجائنٹس اور پنجاب کنگزمیں گھمسان

Updated: March 30, 2024, 12:46 PM IST | Agency | Lucknow

آئی پی ایل کے لیگ راؤنڈ میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے پر سبقت لےجانا چاہیں گی۔ راہل پچھلے میچ کی کارکردگی دُہر انا چاہیں گے۔

Lucknow team captain KL Rahul. Photo: INN
لکھنؤ کی ٹیم کے کپتان کے ایل راہل۔ تصویر : آئی این این

کے ایل راہل کی قیادت والی لکھنؤ سپر جائنٹس سنیچر کو یہاں انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے دوسرے میچ میں پنجاب کنگز سے مقابلہ کرتے وقت ہر شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہے گی۔ لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کو چندی گڑھ میں راجستھان رائلز کے خلاف پہلے میچ میں ۲۰؍ رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ اس میچ میں کرونال پانڈیا کو چھوڑ کر لکھنؤ کے تمام گیند بازوں نے رن  دیئے اور متاثر نہ کر سکے۔ 
 انگلینڈ کے مارک ووڈ اور ڈیوڈ ولی کی غیر موجودگی میں ایل ایس جی کے تیز گیند باز کمزور نظر آئے جن میں محسن خان، نوین الحق اور یش ٹھاکر سے ذمہ داری قبول کرنے کی امید تھی۔ روی بشنوئی، جو اگلے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ ٹیم میں جگہ بنانے کےلئے مہم چلا رہے ہیں، آئی پی ایل میں ٹیم کے ابتدائی میچ میں عام نظر آئے۔ کپتان راہل نے بھی ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا اور واپسی کے میچ میں ۵۸؍ رن کی اننگز کھیلی جسے وہ اگلے میچ میں مزید بہتر کرنا چاہیں گے۔ 
 کے ایل راہل یہ بھی امید کریں گے کہ ان کے اوپننگ پارٹنر کوئنٹن ڈی کاک پنجاب کنگز کے خلاف اپنی بہترین فارم میں واپس آئیں۔ ٹیم کو دیودت پڈیکل، آیوش بدونی، دیپک ہڈا اور کرونل سے لوور آرڈر میں اچھی کارکردگی کی امید ہوگی۔ ایل ایس جی کی کامیابی کا انحصار آسٹریلوی آل راؤنڈر مارکس اسٹوئنس کے فارم پر بھی ہوگا جو گزشتہ سال۴۰۸؍ رن کے ساتھ ٹیم کے سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی تھے۔ 
  دوسری طرف پنجاب کنگز نے اب تک ۲؍ میں سے ایک میچ جیتا ہے اور دوسرا ہارا ہے۔ شکھر دھون کی قیادت والی ٹیم کو پاور پلے میں رن ریٹ کو تیز کرنے کی ضرورت ہے اور یہ تب ہی ہو گا جب پہلے ۲؍ میچوں میں ناکام رہنے والے جونی بیریسٹو نے دھماکہ خیز بلے بازی کی۔ دھون، جو صرف آئی پی ایل میں کھیلتے ہیں، کو بھی اپنے اسٹرائیک ریٹ کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خود اعتراف کیا کہ رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف بیٹنگ سست تھی۔ پربھسمرن سنگھ اچھی شروعات کو بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کر پائے ہیں۔ 
 آل راؤنڈر سیم کیورن نے دونوں میچوں میں بلے سے اپنی مہارت دکھائی لیکن وہ گیندبازی میں ایسا کمال نہیں کر پائے۔ نائب کپتان جیتیش شرما بھی ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کیلئے ٹیم میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں بھی قومی سلیکٹرس کو راغب کرنے کیلئے اچھی کارکردگی دکھانا ہو گی۔ تیزگیندبازی کے شعبےمیں، کگیسو ربادا کو کیورن، ارشدیپ سنگھ اور ہرشل پٹیل سے مزید تعاون کی توقع رہے گی۔ لیفٹ آرم اسپنر ہرپریت برار موثر رہے جبکہ لیگ اسپنر راہل چاہر کو اچھی بولنگ کرنی ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK