Updated: September 28, 2025, 5:32 PM IST
| Mumbai
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے اتوار کو سابق رنجی ٹرافی کرکٹر متھن منہاس کو اپنا نیا صدر مقرر کیا۔ وہ تجربہ کار روجر بنیّ کی جگہ لیں گے۔ مردوں کی قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں سابق کرکٹرس پرگیان اوجھا اور آر پی سنگھ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
پربھتیج سنگھ بھاٹیہ اور متھن منہاس۔ تصویر:پی ٹی آئی
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے اتوار کو سابق رنجی ٹرافی کرکٹر متھن منہاس کو اپنا نیا صدر مقرر کیا۔ وہ تجربہ کار روجر بنیّ کی جگہ لیں گے۔ مردوں کی قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں سابق کرکٹرس پرگیان اوجھا اور آر پی سنگھ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ دہلی کی امیتا شرما کو ممبئی کی سلکشنا نائک اور حیدرآباد کی سریونتی نائیڈو کے ساتھ خواتین کی سلیکشن کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ایس شرت کو جونیئر سلیکشن پینل کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ شرتھ ۲۰۲۳ء سے سینئر پینل کا حصہ تھے۔
یہ بھی پڑھیئے:ملائیشیا کے عبداللطیف روملی کی گولڈ میڈلز کی ہیٹ ٹرک
منہاس کے متفقہ طور پر صدر منتخب ہونے کے بعد اس فیصلے کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ ان کا نام گزشتہ چند ہفتوں سے کرکٹ اور انتظامی حلقوں میں گردش کر رہا تھا اور ایسی اطلاعات تھیں کہ وہ اس عہدے کے لیے سب سے آگے ہیں۔ بی سی سی آئی نے اب قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے ان کی تقرری کی تصدیق کر دی ہے۔منہاس، دہلی اور جموں و کشمیر کے سابق کھلاڑی رہے ہیں ،انہیں اپنے طویل گھریلو کریئر اور قائدانہ کرداروں کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کی تقرری کو ہندوستانی کرکٹ انتظامیہ میں نسلی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے نوجوان اور حال ہی میں فعال کرکٹرس کو فیصلہ سازی کے کردار میں لایا جا رہا ہے۔
منہاس کے علاوہ، سینئر ایڈمنسٹریٹر راجیو شکلا کو بی سی سی آئی کے ڈھانچے کے اندر ایک اہم نیا کردار دیا گیا ہے، جس سے بورڈ کے قائدانہ ڈھانچے کو مزید تقویت ملی ہے۔ منہاس اب ایک مصروف بین الاقوامی کیلنڈر کے دوران ہندوستانی کرکٹ کی گورننگ باڈی کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ کی ترقی، گورننس اور عالمی نمائندگی میں موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔ ان اہم تقرریوں کے ساتھ، بی سی سی آئی نے ہندوستانی کرکٹ کے مستقبل کی تشکیل میں تسلسل اور نئی توانائی کو یقینی بناتے ہوئے سابق کھلاڑیوں کے نئے تناظر کے ساتھ انتظامی تجربے کو یکجا کرنے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیا ہے۔ بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کوئی بھی انڈر ۱۶؍ کھلاڑی اس وقت تک آئی پی ایل میں نہیں کھیل سکتا جب تک کہ اس نے کم از کم ایک میچ رنجی ٹرافی میں اپنی ریاست کی نمائندگی نہ کی ہو۔