Inquilab Logo Happiest Places to Work

محمد سراج کو حیدرآباد آنے پر بڑا اعزاز ملنے کا امکان

Updated: August 05, 2025, 4:05 PM IST | New Delhi

سابق کوچ اور تجربہ کار کرکٹر روی شاستری، جو میچ کے دوران کمنٹری کر رہے تھے، نے سراج کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ’’اب محمد سراج ڈی ایس پی نہیں ہوں گے۔ حیدرآباد واپس آتے ہی انہیں بڑی ترقی ملے گی

Mohammed Siraj. Photo:INN
محمد سراج۔(تصویر:(آئی این این)

ہندوستان کی تاریخی ٹیسٹ جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے فاسٹ بولر محمد سراج ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ – اس بار میدان سے باہر ایک نئی امید اور اعزاز کے ساتھ سے شہ سرخیوں میں ہیں۔سراج نے انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ میں ۹؍ وکٹ حاصل کئے  اور ہندوستان کو سیریز۲۔۳؍ سے جیتنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ انہیں ’پلیئر آف دی میچ‘ بھی قرار دیا گیا اور کرکٹ شائقین سے لے کر تجزیہ کاروں تک سبھی نے انہیں ہندوستانی بولنگ اٹیک کی ریڑھ   قرار دیا۔
 اب وہ ڈی ایس پی نہیں بنیں گے
سابق کوچ اور تجربہ کار کرکٹر روی شاستری، جو میچ کے دوران کمنٹری کر رہے تھے، نے سراج کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ’’اب محمد سراج ڈی ایس پی نہیں ہوں گے۔ حیدرآباد واپس آتے ہی انہیں بڑی ترقی ملے گی۔ انہوں نے وہ کر دکھایا ہے جو بہت کم لوگ میدان میں کر سکتے ہیں۔‘‘ یہ بیان محض تعریف ہی نہیں بلکہ ممکنہ انتظامی اعزاز یا نئے کردار کی طرف اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:خالد جمیل کےکوچ بننے سے ہندوستانی فٹبال کے ’اچھے دن‘ کی امید

ڈی ایس پی سراج - ایک کھلاڑی، ایک افسر
سراج کو۲۰۲۳ء میں ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد تلنگانہ حکومت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی ) کا عہدہ دیا تھا۔ یہ اعزاز نہ صرف ان کی کھیلوں کی کارکردگی بلکہ نوجوانوں کے رول ماڈل کے طور پر معاشرے میں ان کے تعاون کے لیے بھی تھا۔ اب روی شاستری کے اس تبصرے کے بعد یہ قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں کہ شاید ریاستی حکومت انہیں ترقی دے کر کسی اعلیٰ عہدے پر تعینات کر سکتی ہے یا پھر انہیں قومی سطح پر کوئی بڑا اعزاز مل سکتا ہے۔
سیریز میں سراج کی ریکارڈ ساز کارکردگی
کل وکٹ:۲۳؍ (سیریز میں سب سے زیادہ)،
اوول ٹیسٹ:۹؍ وکٹ، میچ جیتنےجتانے والا اسپیل۔ ہندوستانی تیز گیند باز جنہوں نے سب سے زیادہ اوور پھینکے:۱۸۵ء۳؍ اوور (۹؍اننگز میں)  
 `یقین`کامیابی کا منتر بن گیا
میچ کے بعد ہونےوالی پریس کانفرنس میں سراج نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں اپنے فون کا وال پیپر تبدیل کیا ہے۔ اس پر صرف ایک لفظ لکھا ہوا تھا یقین کرو۔یہ لفظ میرے لیے صرف ایک تحریک نہیں تھا بلکہ ہر گیند کو کرنے سے پہلے میرے اعتماد کا ذریعہ تھا۔
ایک عام خاندان سے قومی فخر تک
حیدرآباد کے ایک آٹو ڈرائیور کے بیٹے سے لے کر ٹیم انڈیا کے میچ ونر اور پولیس افسر بننے تک سراج کی کہانی ہزاروں نوجوانوں کے لیے تحریک بن چکی ہے۔ اب جب وہ اوول ٹیسٹ کی فتح کے ساتھ وطن واپس آرہے ہیں تو ملک کو بھی ان سے ایک نئی خوشخبری کی توقع ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK