Updated: December 24, 2025, 5:32 PM IST
| Ottawa
پہلی جنگِ عظیم کے بعد سے لاپتہ رہنے والا ہیپسبرگ خاندان کا تاریخی اور نایاب فلورنٹائن ہیرا بالآخر کنیڈا میں ایک نجی تجوری سے برآمد ہو گیا ہے۔ اس دریافت نے یورپی شاہی تاریخ کے ایک صدی پرانے راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ ۱۷۳؍ قیراط وزنی یہ ہیرا ۲۰۲۶ء میں کنیڈا میں عوامی نمائش کیلئےپیش کیا جائے گا، جبکہ اس کی اصلیت اور تاریخی سفر کی توثیق ماہرین نے کر دی ہے۔
فلورنٹائن ہیرا۔ تصویر: آئی این این
یورپ کی شاہی تاریخ سے جڑا ایک عظیم راز بالآخر منظرِ عام پر آ گیا ہے۔ ہیپسبرگ خاندان کا نایاب اور بیش قیمت فلورنٹائن ہیرا، جو پہلی جنگِ عظیم کے بعد سے لاپتہ سمجھا جا رہا تھا، کنیڈا میں ایک نجی تجوری سے برآمد ہو گیا ہے۔ اس حیران کن دریافت نے نہ صرف تاریخ دانوں بلکہ جواہرات کے ماہرین کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے۔ یہ تاریخی دریافت کنیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں ہوئی، جہاں ایک نجی بینک کی تجوری میں موجود ایک قدیم صندوق کی جانچ کے دوران یہ ہیرا سامنے آیا۔ اس صندوق میں ہیپسبرگ خاندان کے دیگر زیورات بھی شامل تھے، جو تقریباً ایک صدی تک دنیا کی نظروں سے اوجھل رہے۔
برآمد ہونے والا ہیرا ۱۷۳؍ قیراط وزنی ہے اور اسے تاریخی طور پر فلورنٹائن ہیرا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ہیرا اپنی منفرد سنہری جھلک، غیر معمولی تراش خراش اور بے مثال شفافیت کے باعث دنیا کے نایاب ترین جواہرات میں شمار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ ہیرا یورپ کے شاہی درباروں میں طاقت، دولت اور وقار کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ تاریخی ریکارڈ کے مطابق، فلورنٹائن ہیرا ابتدا میں آرڈر آف دی گولڈن فلیس کے پاس تھا، جو قرونِ وسطیٰ کا ایک بااثر شاہی و عسکری اعزازی ادارہ تھا۔ بعد ازاں یہ ہیرا وراثت کے ذریعے ہیپسبرگ خاندان کے خزانے کا حصہ بن گیا۔ پہلی جنگِ عظیم کے بعد جب یورپ میں سلطنتیں بکھرنے لگیں تو شاہی خزانے بھی مختلف ممالک میں منتشر ہو گئے، اور اسی دوران یہ ہیرا پراسرار طور پر غائب ہو گیا۔
یہ بھی پڑھئے: یوکرین: عالمی برادری کو روس پر دباؤ بڑھانا ہوگا، جنگ تبھی رکے گی: زیلنسکی
ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد سیاسی انتشار، جلاوطنی اور مالی عدم استحکام کے باعث ہیپسبرگ خاندان کے کئی قیمتی اثاثے خفیہ طور پر یورپ سے باہر منتقل کئے گئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہی صندوق محفوظ راستوں سے کنیڈا پہنچا، جہاں یہ کئی دہائیوں تک ایک بینک کی تجوری میں بند رہا، اور اس کی اصل شناخت کسی کے علم میں نہ آ سکی۔ نومبر میں ہونے والی اس دریافت کے بعد کنیڈین اور بین الاقوامی ماہرینِ آثارِ قدیمہ، جیمولوجسٹس اور مؤرخین نے مشترکہ طور پر اس ہیرے کی جانچ کی۔ کیمیائی ساخت، تراش کے انداز، اور تاریخی دستاویزات کے تقابلی مطالعے کے بعد اس بات کی تصدیق کی گئی کہ یہ واقعی اصل فلورنٹائن ہیرا ہے، جسے طویل عرصے سے لاپتہ تصور کیا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا مادورو سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ، وینزویلا پر دباؤ میں اضافہ
کنیڈین حکام کے مطابق یہ ہیرا ۲۰۲۶ء میں ایک خصوصی نمائش کے دوران عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا، جہاں اس کے ساتھ ہیپسبرگ خاندان کی تاریخ، پہلی جنگِ عظیم کے بعد یورپ کی سیاسی تبدیلیاں، اور شاہی خزانے کے بکھرنے کی کہانی بھی بیان کی جائے گی۔ اس نمائش کو عالمی سطح پر غیر معمولی دلچسپی حاصل ہونے کی توقع ہے۔تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ فلورنٹائن ہیرے کی دوبارہ دریافت محض ایک قیمتی جواہر کی بازیابی نہیں بلکہ یورپی تاریخ کے ایک گمشدہ باب کی تکمیل ہے۔ یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی بھی ہے کہ جنگیں نہ صرف انسانی جانوں بلکہ ثقافتی اور تاریخی ورثے کو بھی دنیا بھر میں منتشر کر دیتی ہیں۔