Updated: December 03, 2025, 4:00 PM IST
| Sagar
۳۰؍سالہ ریٹنگ والے کھلاڑی کو شکست دے کر تاریخ رقم کردی۔ سروگیہ سنگھ کشواہا فیڈے (ایف آئی ڈی ای) کی درجہ بندی میں جگہ حاصل کرنے کے بعد دنیا کے سب سے کم عمر شطرنج کھلاڑی بن گئی ہیں۔ سروگیہ نے یہ کارنامہ۳؍ سال ۷؍ ماہ اور ۲۰؍ دن کی عمر میں انجام دیا۔ اس سے قبل مغربی بنگال کے انیش سرکار نے۳؍ سال ۸؍ ماہ کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
سروگیہ سنگھ کشواہا۔ تصویر:آئی این این
کہا جاتا ہے کہپوت کے پیر پالنے میں ہی نظرآتے ہیں اور یہ لائن ساگر کے نوجوان سال کھلاڑی سروگیہ سنگھ کشواہا پر بالکل فٹ آتے ہیں۔ صرف۳؍ سال کی عمر میں سروگیہ سنگھ کشواہا نے۳۰؍ سالہ فیڈے ریٹیڈ کھلاڑی کو شکست دے کر ایسا کارنامہ انجام دیا ہے کہ یہ نہ صرف ضلع بلکہ پورے ملک میں موضوع بحث بن گیا ہے۔بین الاقوامی سطح پر سب سے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے۔
آج سروگیہ سنگھ کشواہا،۳؍ سال، ۷؍ ماہ اور۲۰؍ دن کی عمر میں، بین الاقوامی سطح پر سب سے کم عمر شطرنج کی درجہ بندی کرنے والی کھلاڑی بن گئی ہیں۔ انہوں نے ۱۵۷۲؍ پوائنٹس کی فیڈے ریٹنگ حاصل کرکے تاریخ رقم کی ہے۔ سروگیہ سنگھ کشواہا نے شطرنج کی شروعات ساگر ضلع شطرنج اسوسی ایشن کے ساتھ کی۔ ان کی آن لائن ریٹنگ ڈھائی سال کی عمر میں ریکارڈ کی جانے لگی۔
یہ بھی پڑھئے:امریکہ کی جانب سے یوکرین جنگ بند کروانے کی کوششیں تیز
وہ سودیش شطرنج اکیڈمی، اولمپیاڈ اسپورٹس ایرینا میں باقاعدگی سے پریکٹس کرتا ہے۔ سروگیہ نے شطرنج کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ مقابلے میں اپنا پہلا ٹورنامنٹ جیتا تھا۔اسے موبائل فون سے دور رکھنے کی کوششوں نے شطرنج کا چمپئن بنا۔سروگیہ کی ماں نیہا سنگھ کشواہا بتاتی ہیں کہ وہ اسے موبائل فون سے دور رکھنا چاہتی تھیں۔ اس مقصد کے لیے، انہوں نے اسے تائیکوانڈو اکیڈمی میں داخل کروایا۔ تاہم بچہ تائیکوانڈو سیکھنے کے بجائے بار بار وہاں جا کر کھڑا ہو جاتا۔ایک دن جب شطرنج کے کوچ کی نظر اس چھوٹے بچے پر پڑی تو اس نے اسے اندر بلایا اور بورڈ دکھایا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سروگیہ نے صرف چند دنوں میں اصول اور حکمت عملی سیکھ کر سب کو حیران کر دیا۔
یہ بھی پڑھئے:پانی سپلائی، گٹروں کی نکاسی، سڑک اور فٹ پاتھ سب سے زیادہ توجہ طلب
کوچنگ اور نظم و ضبط نے ٹیلنٹ کو جنم دیا۔قومی کوچ آکاش پیاسی نے اپنی سمجھ اور کھیل کی سطح کو بلند کرنے کے لیے جدید تکنیکی تربیت فراہم کی۔گھر میں صحیح سمت اور ماحول سروگیہ کے والد، سدھارتھ سنگھ کشواہا بتاتے ہیںکہ ’’جب ہمیں احساس ہوا کہ اس کے پاس منفرد ٹیلنٹ ہے، تو ہم نے اس کی مکمل حمایت کی۔ ہم نے گھر کے ماحول کو اس کے کھیل کے مطابق بنایا اور راستے کے ہر قدم پر اس کی حوصلہ افزائی کی۔ ‘‘اس کے والدین کا تعاون، اس کے کوچیز کی محنت اور سروگیہ کی فطری صلاحیت نے مل کر اس بظاہر ناممکن کامیابی کو ممکن بنایا ہے۔ اب، مقصد بین الاقوامی ٹورنامنٹ اور بڑے ٹائٹل ہیں۔ سروگیہ اب اگلے درجے کے ٹورنامنٹس کی تیاری کر رہے ہیں اور مستقبل میں بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے لیے تمغے جیتنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔