خواتین کے کرکٹ میں سنیچر کو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تاریخی ون ڈے میچ کھیلا گیا۔ میچ میں دونوں ٹیموں نے مل کر ریکارڈ۷۸۱؍ رن بنائے۔ دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا نے بیتھ مونی کی۵۷؍گیندوں پر سنچری کی بدولت۴۱۲؍ رن بنائے۔
EPAPER
Updated: September 21, 2025, 5:53 PM IST | New Delhi
خواتین کے کرکٹ میں سنیچر کو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تاریخی ون ڈے میچ کھیلا گیا۔ میچ میں دونوں ٹیموں نے مل کر ریکارڈ۷۸۱؍ رن بنائے۔ دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا نے بیتھ مونی کی۵۷؍گیندوں پر سنچری کی بدولت۴۱۲؍ رن بنائے۔
خواتین کے کرکٹ میں سنیچر کو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تاریخی ون ڈے میچ کھیلا گیا۔ میچ میں دونوں ٹیموں نے مل کر ریکارڈ۷۸۱؍ رن بنائے۔ دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا نے بیتھ مونی کی۵۷؍گیندوں پر سنچری کی بدولت۴۱۲؍ رن بنائے۔ یہ ہندوستانی خواتین کے خلاف سب سے زیادہ ٹوٹل تھا۔ جواب میں ہندوستان کی اسمرتی مندھانا نے۵۰؍ گیندوں پر سنچری بنا کر ٹیم کو۲۰؍ اوورس میں۲۰۰؍رن سے آگے لے گئی۔ کپتان ہرمن پریت کور اور دپتی شرما نے نصف سنچریاں بنا کر ٹیم کو۳۵۰؍ رن تک پہنچا دیا، لیکن ٹیم۳۶۹؍ رن پر ڈھیر ہو گئی۔ ٹیم۴۳؍ رن سے میچ ہار گئی ۔
یہ بھی پڑھیئے:متھن منہاس بی سی سی آئی کے صدر بننے کے لیے تیار
اس سے پہلے کبھی بھی خواتین کے ون ڈے میچ میں ۷۰۰؍ رن نہیں بنائے گئے تھے۔ انگلینڈ اور جنوبی افریقہ نے۲۰۱۷ء میں۶۷۸؍ رن بنائے۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم نے انڈیا ویمن کے خلاف ۴۰۰؍ رن بنائے۔ یہ آسٹریلیا کی خواتین کے خلاف ون ڈے کا سب سے بڑا مجموعہ تھا۔ اس سے پہلے کسی نے ٹیم کے خلاف۳۰۰؍ رن بھی نہیں بنائے تھے۔ یہ پہلا موقع تھا جب کوئی ٹیم خواتین کے ون ڈے میں۳۵۰؍ رن بنانے کے باوجود ہاری ہو۔ بیتھ مونی کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ مندھانا کو۳۰۰؍ رن بنانے پر پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا۔
3⃣ Matches
— BCCI Women (@BCCIWomen) September 20, 2025
3⃣0⃣0⃣ Runs
2⃣ Hundreds
1⃣ Fifty#TeamIndia vice-captain Smriti Mandhana put on a dominating performance the bat and bagged the Player of the Series award. 🙌 🙌#INDvAUS | @mandhana_smriti | @IDFCFIRSTBank pic.twitter.com/3uBhVLJXh2
ہمیں یقین تھا کہ ہم کہیں سے بھی جیت سکتے ہیں: مندھانا
دہلی میں تیسرے ون ڈے میں جب آسٹریلیا نے بیتھ مونی کی شاندار سنچری کی بدولت ہندوستان کو ۴۱۳؍ رن کا بڑا ہدف دیا تو بہت کم لوگوں نے ہی سوچا ہوگا کہ ہندوستانی ٹیم ہدف کے اتنے قریب پہنچ جائے گی اور جیتنے کی کو شش کرے گی لیکن ڈریسنگ روم میں یہ اعتماد شروع سے ہی موجود تھا، جس کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم ایک موقع پر میچ جیتنے کے دہانے پر نظر آرہی تھی اور انہوں نے آسٹریلیا کو آخر تک سخت ٹکر دی۔ میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں مندھانا نے کہاکہ ’’اننگز کے وقفے کے دوران، ہم صرف اس حقیقت کے بارے میں بات کر رہے تھے کہ وکٹ فلیٹ ہے اور آؤٹ فیلڈ کافی تیز ہے، اس لیے ہم ہدف کا تعاقب کر سکتے ہیں۔ ہمارے پاس بھی بلہ ہے اور ہم بھی یہاں کرکٹ کھیلنے آئے ہیں۔ آپ لوگوں (بولرس) نے اپنی بہترین بولنگ کی اور انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ہم بھی اپنی پوری کوشش کریں گے اور ان رن کو حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ٹیم میں اعتماد ہمیشہ کافی اوپر تھا۔