ہندوستانی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز سچن تینڈولکر نے کہاکہ مجھے تیز گیند باز کا رویہ پسندہے اور انہیں وہ کریڈٹ نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے-
EPAPER
Updated: August 06, 2025, 8:15 PM IST | New Delhi
ہندوستانی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز سچن تینڈولکر نے کہاکہ مجھے تیز گیند باز کا رویہ پسندہے اور انہیں وہ کریڈٹ نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے-
ہندوستان کے مایہ ناز بلے باز سچن تینڈولکر نے کہا کہ انہیں محمد سراج کا رویہ پسند ہے اور کہا کہ فاسٹ بولر کو وہ کریڈٹ نہیں ملتا جس کے وہ حقدار ہیں۔ اوول کے پانچویں دن سراج نے۱۰۴؍ رن دے کر ۵؍ وکٹ حاصل کئےتھے اور ہندوستان نے انگلینڈ کو۶؍ رن سے شکست دے کر ۵؍ میچوں کی سیریز۲۔۲؍ سے برابر کر دی۔
انگلینڈ کے پاس محمد سراج کے حملے کا کوئی جواب نہیں تھا کیونکہ انہوں نے ۵؍ویں دن ۲۵؍ گیندوں پر صرف۹؍ رن کے عوض ۳؍ وکٹ لے کر انگلینڈ کے نچلے آرڈر کو ختم کر دیا۔ سراج نے ہندوستان کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے گس اٹکنسن کو آف اسٹمپ پر بولڈ کیا اور ہندوستانی کرکٹ تاریخ کے اہم باب میں شامل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیئے:انگلینڈ میں سیریز برابر کرنے کے بعد ٹیم انڈیا وطن واپس
سچن تینڈولکرنے کہاکہ `ناقابل یقین۔ بہت اچھا کرکٹ کھیلا۔ مجھے ان کا رویہ بہت پسند ہے۔ مجھے ان کے قدموں کی رفتار پسند ہے۔ ایک تیز گیند باز کسی بھی بلے باز کا آپ کے میچوں میں اس طرح ہونا پسند نہیں کرے گا اور آخری دن کے آخر تک انہوں نے یہ نظریہ برقرار رکھا۔ میں نے تبصروں میں یہ کہتے ہوئے بھی سنا کہ انہوں نے سیریز میںایک ہزار سے زیادہ گیندیں کرنے کے بعد آخری دن تقریباً ۹۰؍میل فی گھنٹہ(۱۴۵؍کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے گیند کی۔ یہ ان کی ہمت اور بڑے دل کو ظاہر کرتا ہے۔
سراج سیریز میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر بھی تھے جنہوں نے۴۳ء۳۲؍ کے اوسط سے ۱۱۱۳؍ گیندوں پر۲۳؍ وکٹ حاصل کئے۔ تینڈولکر نے مزید کہا کہ `دن کے اختتام پر انہوں نے جس طرح سے آغاز کیا وہ قابل تعریف تھا، انہوں نے سیریز میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔ جب بھی ہمیں ان کی ضرورت تھی، جب بھی ہم چاہتے تھے کہ وہ زبردست پرفارم کریں انہوں نے ایک اہم کردار ادا کیا۔ وہ اس سے پہلے بھی تسلسل کے ساتھ ایسا کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور اس سیریز میں ایسا ہی ہوا۔ جس طرح اس نے اتنے وکٹ لئے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہیں کریڈٹ دیا جانا چاہئے۔
سراج سیریز میں بہترین بولر کے طور پر ابھرے، جس میں جسپریت بمراہ تین میچ ہی کھیل سکے، خاص طور پر اس سال جنوری میں آسٹریلیا کے خلاف سڈنی ٹیسٹ میں گھٹنے کی انجری کا شکار ہونے کے بعد وہ میدان سے باہر ہی رہے تھے۔ انگلینڈ کے خلاف ۳؍ میچوں میں بمراہ نے۱۴؍ وکٹ لئے تھے۔