مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو شفافیت کو پائیدار ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے رضاکارانہ تعمیل کو فروغ دے کر عوام کا تعاون حاصل کیا ہے اور معیشت کو رفتار دی ہے۔
EPAPER
Updated: December 02, 2025, 3:40 PM IST | New Delhi
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو شفافیت کو پائیدار ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے رضاکارانہ تعمیل کو فروغ دے کر عوام کا تعاون حاصل کیا ہے اور معیشت کو رفتار دی ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو شفافیت کو پائیدار ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے رضاکارانہ تعمیل کو فروغ دے کر عوام کا تعاون حاصل کیا ہے اور معیشت کو رفتار دی ہے۔
سیتارمن نے نئی دہلی میں گلوبل فورم کی ۱۸؍ویں عام میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے لیے ٹیکس کے معاملات میں شفافیت ہمیشہ محض انتظامی اصلاحات سے کہیں زیادہ اہم رہی ہے۔ یہ اس بنیادی اصول سے جڑی ہے کہ اقتصادی حکمرانی کی بنیاد انصاف اور جوابدہی پر ہونی چاہیے۔ جب عام لوگ اور کمپنیاں اپنا واجب ٹیکس ادا کرتی ہیں اور ٹیکس چوری کو مؤثر طریقے سے روکا جاتا ہے تو معاشرہ زیادہ مضبوط اور مساوات پر مبنی بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:اسرائیلی فوج کو اپنی تاریخ میں افرادی قوت کے ’’بدترین بحران‘‘ کا سامنا ہے: جنرل
انہوں نے کہاکہ شفافیت کو صرف تعمیل کے ایک آلے کے طور پر نہیں بلکہ پائیدار ترقی اور مالیاتی مضبوطی کی بنیاد کے طور پر دیکھنا ضروری ہے۔ ہندوستان کا تجربہ اس سمجھ کو مزید تقویت دیتا ہے۔ موجودہ حکومت کے تجربات اشتراک کرتے ہوئے وزیرِ مالیات نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں حکومت نے رضاکارانہ تعمیل میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے۔ شہری اُس وقت زیادہ تعاون کرتے ہیں جب انہیں یقین ہو کہ نظام دیانت داری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ٹیکس چوری کے خلاف مضبوطی سے کارروائی کرتا ہے۔ یہ صرف نفاذ کے ذریعے ہی ممکن نہیں ہوا بلکہ وضاحت، سادگی اور ٹیکس دہندگان کے ساتھ اعتماد سازی کی مسلسل کوششوں سے بھی ممکن ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:جی ڈی پی میں حیرت انگیز بہتری کے باوجود روپیہ رُوبہ زوال
انہوں نے کہا کہ شفافیت ٹیکس دہندگان کے اخلاقی احساس کو مضبوط کرتی ہے۔ جب لوگوں کو یقین ہوتا ہے کہ نظام منصفانہ ہے اور قوانین مسلسل اور یکساں طور پر نافذ ہوتے ہیں، تو رضاکارانہ تعمیل مزید مضبوط ہوتی ہے۔ انہوں نے مستقبل کے چیلنجوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔