Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھونی کے تعلق سے ویریندر سہواگ کا بڑا انکشاف

Updated: August 15, 2025, 3:42 PM IST | New Delhi

ٹیم انڈیا کےسابق اوپننگ بلے بازنے کہاکہ دھونی نے مجھے ٹیم سے باہر کیا، میں ورلڈ کپ ۲۰۱۱ءسے پہلے ریٹائرڈ ہونے والا تھا، لیکن سچن تینڈولکر نے مجھے روک دیا۔

Virender Sehwag And Sachin Tendulkar.Photo:INN
سچن تینڈولکر اور ویریندر سہواگ۔ تصویر:آئی این این

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ویریندر سہواگ نے چونکا دینے والا انکشاف کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ۲۰۱۱ء کے ورلڈ کپ سے قبل انہوں نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا ذہن بنا لیاتھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے انہیں طویل عرصے تک پلیئنگ الیون سے باہر رکھا تھا۔ سہواگ نے بتایا کہ ان کے ساتھی اور لیجنڈری بلے باز سچن تینڈولکر نے انہیں یہ فیصلہ کرنے سے روک دیا۔
سہواگ نے بتایا کہ یہ واقعہ ۰۸۔۲۰۰۷ءکامن ویلتھ بینک سیریز کا ہے۔ اس سیریز میں انہوں نے پہلے ۵؍ میچ کھیلے اور۲۰ء۱۶؍کے اوسط سے صرف ۸۱؍رن بنائے۔ اس دوران ان کا بہترین اسکور صرف۳۳؍ رن تھا۔ اس کے بعد انہیں آخری تین میچوں سے باہر کر دیا گیا اور ہندوستان نے دونوں فائنل میں سری لنکا اور آسٹریلیا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ ۶؍ماہ بعدسہواگ ٹیم میں واپس آئے، جہاں انہوں نے۳؍ میچوں میں۱۵۰؍ رن بنائے۔ اس میں دو نصف سنچریاں شامل تھیں اور انہوں نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھئیے:بریوس کو چنئی نے زیادہ رقم دے کر سائن کیا تھا : اشون کا دعویٰ

۶؍ ماہ بعد سہواگ کٹپلی کپ میں ٹیم میں واپس آئے جہاں انہوں نے ۳؍ میچوں میں  ۱۵۰؍رن بنائے جس میں ۲؍ نصف سنچریاں بھی شامل تھیں اور انہوں نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سہواگ نے کہا کہ آسٹریلیا میں۰۸۔۲۰۰۷ء کی سیریز میں، میں نے پہلے ۳؍  میچ کھیلے اور پھر ایم ایس دھونی نے مجھے ٹیم سے ڈراپ کر دیا، اس کے بعد مجھے کچھ عرصے کے لیے ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا، پھر مجھے لگا کہ اگر میں پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں بن سکتا تو میرے ون ڈے کرکٹ کھیلنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ‘‘انہوں نے کہاکہ میں نے سچن سے کہا کہ میں ون ڈے کرکٹ چھوڑنے کا سوچ رہا ہوں۔ انہوں نے مجھے سمجھایا کہ یہ ایک مشکل مرحلہ ہے اور گزر جائے گا۔ جذباتی ہو کر فیصلہ نہ کریں۔  اس کے بعد سہواگ نے۲۰۱۱ء کا ورلڈ کپ کھیلا اور ہندوستان کو جتانے میں اہم کردار ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK