سابق کھلاڑی اور ریئل میڈرڈ کے سابق کوچ ۲۰۲۶ء میں قومی ٹیم کی ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں.
EPAPER
Updated: September 12, 2025, 1:00 PM IST | Mumbai
سابق کھلاڑی اور ریئل میڈرڈ کے سابق کوچ ۲۰۲۶ء میں قومی ٹیم کی ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں.
رئیل میڈرڈ کے سابق کوچ زین الدین زیدان نے فرانس کی قومی ٹیم کے کوچ کے طورپر عہدہ سنبھالنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ توقع ہے کہ وہ ڈیڈیئر ڈیشچیمپس کی جگہ لیں گے جو ۲۰۲۶ء کے ورلڈ کپ میں ٹیم کا سفر ختم ہونے کے بعد اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔
فرانسیسی اخبار `کے مطابق زیدان خاموشی سے ڈیڈیئر کی جگہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں فرانسیسی کھلاڑیوں کی وسیع حمایت حاصل ہے جو ان کی تقرری کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔اخبار نےمزید بتایا کہ زیدان نے قومی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے اپنے تجربے کا فائدہ اٹھانے کیلئے۲۰۱۰ء ۲۰۱۲ءکے درمیان فرانس کے سابق کوچ لارینٹ بلینک کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔ اس بات چیت کا مقصد کوچنگ کے عملی پہلوؤں کو سمجھنا اور قومی ٹیم کے ماحول سے واقفیت حاصل کرنا ہے۔
اخبار نے مزید کہا کہ زیدان فرانسیسی قومی ٹیم کی کارکردگی اور کھیل کے انداز پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ قومی ٹیم اور اپنے کلبوں کے کچھ کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نوٹس بھی لے رہے ہیں۔ انہوں نے اس کھیل کے انداز کی منصوبہ بندی بھی شروع کر دی ہے جسے وہ عہدہ سنبھالنے پر نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ مواقع دینے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں تاکہ ٹیم کی طویل مدتی کامیابی یقینی بنائی جا سکے۔اخبار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مارسیلی کے سابق اسٹار زیدان، فرانس کی قومی ٹیم کے کوچ کے عہدے کے لئے سب سے نمایاں امیدوار بنے ہوئے ہیں، حالانکہ ابھی تک فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ ان کا کوئی باضابطہ رابطہ نہیں ہوا ہے۔اخبار نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ زیدان کو اس عہدے کے لئے کسی مضبوط حریف کا سامنا نہیں ہے، جس سے مستقبل قریب میں فرانس کی قیادت کرنے کے ان کے امکانات بہت روشن ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ قدم فرانسیسی فٹ بال کے مداحوں میں بہت جوش و خروش پیدا کر رہا ہے جو اپنے لیجنڈری کھلاڑی کو بطور کوچ دیکھنے کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ زیدان صرف ڈیڈیئر کی جگہ نہیں لے رہے بلکہ وہ فرانسیسی ٹیم کو ایک نئی شناخت دینا چاہتے ہیں۔ وہ ایک ایسے کھیل کا انداز اپنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو ان کی اپنی کوچنگ فلسفے کے مطابق ہو، جس میں جارحانہ کھیل، تیزی سے حملے اور کھلاڑیوں کی ذاتی مہارت کا بھرپور استعمال شامل ہو۔ وہ ٹیم کیساتھ ساتھ انفرادی کھلاڑیوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ ان کی صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے بروئے کار لا سکیں۔
یاد رہے کہ زین الدین زیدان نے ۲۰۲۱ء میں رئیل میڈرڈ چھوڑنے کے بعد سے کسی اور کلب کی کوچنگ نہیں کی۔ اس دوران انہیں کئی بڑے کلبوں کی جانب سے پیشکش آئیں، جن میں مانچسٹر یونائیٹڈ، پیرس سینٹ جرمین(پی ایس جی) اور یہاں تک کہ سعودی عرب کے ایک کلب کی ایک بڑی مالی پیشکش بھی شامل تھی۔ تاہم انہوں نے ان تمام پیشکش کو ٹھکرا دیا جس سے یہ واضح ہو گیا کہ ان کا واحد اور حتمی خواب فرانس کی قومی ٹیم کی کوچنگ کرنا ہے۔ ان کا یہ رویہ ان کے مقصد کیلئے ان کے عزم اور صبر کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، زیدان کو اس عہدے کےلئے کسی مضبوط حریف کا سامنا نہیں ہے۔ فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن اور مداحوں کی جانب سے وہ سب سے زیادہ پسندیدہ اور قدرتی انتخاب ہیں۔ اگرچہ تھیری ہنری کا نام بھی کبھی کبھار زیر بحث آتا ہے، خاص طور پر ۲۰۲۴ءکے پیرس اولمپکس میں ان کی کامیابی کے بعد، لیکن زیدان کی شہرت، تجربہ اور کھلاڑیوں میں مقبولیت انہیں اس دوڑ میں سب سے آگے رکھتی ہے۔ کئی فرانسیسی کھلاڑی، جن میں خاص طور پر رئیل میڈرڈ کے سپر اسٹار کیلیان ایمباپے بھی شامل ہیں، زیدان کی آمد کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ ایمباپے کے رئیل میڈرڈ میں شامل ہونے کے بعد زیدان اور ان کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں اور یہ تعلق قومی ٹیم کے مستقبل کے لئے ایک مثبت علامت ہے۔ اس کے علاوہ خود ڈیڈیئر ڈیشچیمپس بھی زیدان کو اپنا بہترین جاںنشین سمجھتے ہیں۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’زین الدین زیدان عہدے کیلئے ایک فطری اور متوقع امیدوار ہیں۔‘‘