• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار: مسلمان دکاندار پر حملہ کرنے کے الزام میں آٹھ افراد گرفتار

Updated: December 16, 2025, 4:23 PM IST | Patna

’’دی ہندو‘‘ کی رپورٹ کے مطابق بہار کے نوادہ ضلع میں ایک مسلم کپڑا فروش پر حملے کے معاملے میں آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جمعہ کو انتقال کر گیا تھا۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

’’دی ہندو‘‘ کی رپورٹ کے مطابق بہار کے نوادہ ضلع میں ایک مسلم کپڑا فروش پر حملے کے معاملے میں آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جمعہ کو انتقال کر گیا تھا۔ محمد اطہر حسین، جو گگن دیوان گاؤں کے رہائشی تھے، سائیکل پر کپڑے فروخت کرتے تھے۔ ان پر۵؍ دسمبر کو روہ تھانہ علاقے کے تحت بھٹاپر گاؤں کے قریب حملہ کیا گیا تھا۔ ان کے بھائی محمد ثاقب عالم کے مطابق، حسین کو گاؤں کے چند افراد نے روکا، ان سے ان کا نام اور پیشہ پوچھا اور پھر ان پر حملہ کر دیا۔ پولیس نے۵؍ دسمبر کو حسین کی اہلیہ شبنم پروین کی شکایت پر مقدمہ درج کیا تھا۔ انہوں نے اپنی شکایت میں ۱۰؍ افراد کو نامزد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے ان کے شوہر کو چور سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ 

یہ بھی پڑھئے: تقرری نامہ دیتے وقت خاتون ڈاکٹر کا حجاب کھینچنے پرنتیش کیخلاف برہمی، استعفیٰ کی مانگ

یہ مقدمہ بھارتیہ نیائے سنہیتا کی اُن دفعات کے تحت درج کیا گیا جو غیر قانونی اجتماع، فساد، سنگین چوٹ، خطرناک ذرائع کے استعمال، اعانتِ جرم اور مشترکہ نیت سے متعلق ہیں۔ بعد میں اس کیس میں قتل کی دفعات بھی شامل کر دی گئیں۔ سنیچرکو نوادہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھینو دھیمان نے بتایا کہ صدر سب ڈویژنل پولیس افسر کی نگرانی میں تشکیل دی گئی خصوصی ٹیم نے شکایت درج ہونے کے۲۴؍ گھنٹوں کے اندر چار ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، ’’مزید تفتیش کی بنیاد پر اس کیس میں ملوث چار مزید ملزمان کو۱۳؍ دسمبر کو گرفتار کیا گیا۔ اب تک مجموعی طور پر آٹھ ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور سبھی کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ‘‘بیان میں مزید کہا گیا کہ باقی ملزمان کی گرفتاری کیلئے تلاش جاری ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ملک گیر ایس آئی آر غیر آئینی ہے،صرف حلقہ کی حدتک اس کی اجازت ہےوہ بھی تحریری وجہ کے ساتھ

واقعے کے بعد ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں حسین نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پہلے ان کا نام پوچھا، انہیں سائیکل سے گھسیٹ کر نیچے اتارا، ۱۸؍ ہزار روپے لوٹ لئے اور ان پر تشدد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں حملہ آوروں کی تعداد بڑھ کر تقریباً۱۵؍ سے۲۰؍ ہو گئی تھی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہجوم نے ’’انہیں برہنہ کرکے ان کے نجی اعضا کی جانچ کی اور گرم لوہے کی سلاخ سے ان کے جسم کو داغا۔ ‘‘حسین کو پہلے روہ کے پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا، جہاں سے انہیں نوادہ صدر اسپتال منتقل کیا گیا اور بعد ازاں پاواپوری وی آئی ایم ایس لے جایا گیا، جہاں جمعہ کی رات وہ انتقال کرگئے۔ دریں اثنا، اس کیس میں نامزد ایک ملزم سکندر یادو کی جانب سے دائر کی گئی جوابی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ حملے کی رات حسین نے چوری کی کوشش کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس شکایت کی بھی جانچ کر رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK