Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہنسل مہتا نے ’ستارے زمیں پر‘ کو یوٹیوب پر ریلیز کرنے کےفیصلے کی تعریف کی

Updated: August 01, 2025, 5:21 PM IST | Mumbai

ہنسل مہتا نے عامر خان کے ’’ستارے زمیں پر‘‘ کو ’’پےپر ویو ماڈل‘‘ کے تحت یوٹیوب پر ریلیز کرنے کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے اسے اسمارٹ اقدام قرار دیا۔ایک ایکس صارف نے ہنسل مہتاپر پوسٹ لکھنے میں اے آئی کے استعمال کا الزام عائد کیا۔ ہنسل مہتا نے کہا ’’صرف گرامر ٹھیک کرنے کیلئے اے آئی استعمال کیا ہے۔‘‘

Hansal Mehta and Aamir Khan. Photo: INN
ہنسل مہتا اور عامر خان۔ تصویر: آئی این این

عامر خان نے اپنی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘ کو ’’پے پر ویو‘‘ ماڈل کے تحت یوٹیوب پر ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج سےناظرین ۱۰۰؍ روپے ادا کر کے فلم کو یوٹیوب پر دیکھ سکیں گے۔ اب فلمساز ہنسل مہتا نے عامر خان کے فلم کو ’’پے پر ویو‘‘ماڈل کے تحت ریلیز کرنے کے فیصلے کو ’’اسمارٹ‘‘ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اقدام تعریف کا مستحق ہے نہ کہ تنقید کا۔‘‘ 

عامر خان نے ایک نوٹ لکھتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اس اقدام نے کس طرح فلموں تک ناظرین کی رسائی کو جمہوری بنایا ہے اور تخلیق کاروں کے پاس اختیار باقی رکھا ہے۔‘‘ ہنسل مہتا نے لکھا کہ ’’عامر خان کے اپنی فلم ’’ستارے زمیں پر‘‘کو ’’پے پر ویو‘‘ ماڈل کے تحت یوٹیوب پر ریلیز کرنے کا فیصلہ کسی کیلئے بھی خطرہ نہیں ہے۔ یہ ایک اسمارٹ اقدام ہے جو تعریف کا مستحق ہے نہ کہ تنقید کا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس اقدام نے حقیقت میں کیا کیا ہے، ۱) تخلیق کاروں کے پاس اختیار باقی رکھا ہے؟۲) مداح کس فلم کو کب دیکھیں گے اور کس طرح دیکھیں گے یہ فلمساز کا انتخاب ہونا چاہئے؟ ۳) آمدنی کا پائیدار نظام، سنیماگھروں کے بعد او ٹی ٹی واحد انتخاب نہیں ہونا چاہئے۔ ۴) رسائی کو جمہوری بنانا، مناسب قیمت، آسان ادائیگی اور یوٹیوب کی پہنچ جو سنیما کی پہنچ کو ملٹی پلیکسیز اور سبسکرپشن ویڈیو آن ڈیمانڈ (ایس وی او ڈی)سے آگے بڑھاتی ہے۔ اگر پے پر ویود ماڈل اپنے قدم جما لیتا ہے تو یہ سنیما گھروں اور سبسکرپشن ڈیل کے بیچ درمیانی سطح کا ماڈل بن سکتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ’سیارہ‘ کا ٹائٹل ٹریک گلوبل بل بورڈ پر ٹاپ ۱۰؍ میں شامل ہونے والا پہلا بالی ووڈ نغمہ

ہنسل مہتا نے مزید کہا کہ ’’ یہ ان پیسوں کی واپسی کا بہترین ذریعہ ہے جو خطرے میں ہیں۔سنیما گھروں میں فلم کے رن ٹائم کے بعد آنے والے پیسوں سے پروڈیوسرز دستاویزی فلم، مقامی کہانیوں اور دیگر پروجیکٹس کو فنڈ کر سکتے ہیں۔ یہ سنیما گھروں اور اسٹریمز کے درمیان جنگ نہیں ہے بلکہ یہ فلموں کی تقسیم میں ایک ’’اصلاح‘‘ہے۔ او ٹی ٹی ایک راستہ ہونا چاہئے بلکہ اس پر انحصار کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس طرح کے ماڈل کے ذریعے فلموں کی مناسب قیمتیں، ادائیگی میں آسانی اورشفاف یوزر انٹرفیرینس (یو آئی) ایک خواب نہیں رہتا بلکہ طویل مشق کے بعد پالیسی بن جاتا ہے۔ اس طرح کے تجربات کرنے چاہئیں جس کے بعد دیگر فلموں کیلئے بھی راستہ ہموارہوتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ۸۲؍ سالہ امیتابھ بچن نے انسٹاگرام پر کہا کہ سیکھنے کی کوشش کررہا ہوں کہ یہ کیسے کام کرتا ہے

ایکس صارف کا ہنسل مہتا پر ’’ایس زیڈ پی‘‘ کی یوٹیوب ریلیز پر لکھے جانے والے مواد میں چیٹ جی بی ٹی استعمال کرنے کا الزام
ایک ایکس صارف نے ہنسل مہتا پر پوسٹ لکھنے میں چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہنسل مہتا،آپ ایک مصنف اور فلمساز ہیں۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ آپ جیسے فلمساز اپنے خیالات کااظہار کرنے کیلئے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کررہے ہیں۔ آپ کی رائے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے بغیر ’’حقیقی‘‘ ہونی چاہئے۔‘‘ ہنسل مہتا نے اس کے جواب میں لکھا ہے کہ ’’یہ میری رائے اورمیرے الفاظ ہیں جبکہ اے آئی نے صرف گرامر ٹھیک کیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK