Inquilab Logo Happiest Places to Work

رنبیر سے بہتر اداکاری تھی مگر بہترین ڈیبیو ایوارڈ نہیں دیا گیا: مزمل ابراہیم

Updated: August 15, 2025, 7:58 PM IST | Mumbai

ماڈل اور اداکار مزمل ابراہیم نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے اپنی پہلی فلم ’’دھوکہ‘‘ (۲۰۰۷ء) میں ’’سانوریا‘‘ (۲۰۰۷ء) کے رنبیر کپور سے بہتر اداکاری کی تھی اور بہترین ڈیبیو ایوارڈ کے مستحق تھے مگر یہ ایوارڈ رنبیر کو دیا گیا۔

Ranbir Kapoor and Muzammil Ibrahim. Photo: INN
رنبیر کپور اور مزمل ابراہیم۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان کے مشہور ماڈل اور اداکار مزمل ابراہیم، جنہوں نے ۲۰۰۷ء کی فلم ’’دھوکہ‘‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا تھا، نے اس بارے میں کھل کر بات چیت کی کس طرح انڈسٹری میں فلمی ستاروں کے بچوں کو دوسروں پر فوقیت دی جاتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ انہوں نے ’’سانوریا‘‘ (۲۰۰۷ء) کے رنبیر کپور سے زیادہ بہتر اداکاری کی تھی اور بہترین ڈیبیو ایوارڈ کے مستحق تھے لیکن انہیں ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ یاد رہے کہ رنبیر کپور کی پہلی فلم ’’سانوریا‘‘ ۲۰۰۷ء میں ریلیز ہوئی تھی جس کے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی تھے اور رنبیر کے مقابل سونم کپور ہیروئن تھیں۔ 
فلمی بیٹ پرائم سے بات کرتے ہوئے مزمل نے کہا کہ ’’میرے خیال میں انڈسٹری میرے معاملے میں ٹھیک نہیں رہی کیونکہ جس طرح میں نے اپنی فلم میں اداکاری کی تھی، اگر وہی کوئی ’’اسٹار کڈ‘‘ (فلمی ستارے کا بچہ) وہی کام کرتا تو وہ کہیں اور ہوتا، مجھے یاد نہیں کہ رنبیر کپور نے ’’سانوریا‘‘ میں اتنی زبردست اداکاری کی تھی۔ میں اتنا جانتا ہوں کہ میں اپنی پہلی فلم کیلئے بہترین ڈیبیو ایوارڈ کا حقدار تھا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: باکس آفس: رجنی کانت کی ’’قلی‘‘ نے رتیک روشن کی ’’وار ۲‘‘ کو پچھاڑ دیا

اداکار نے کہا کہ وہ اب پہچان حاصل کرنا شروع کر رہے ہیں، لیکن یہ اب بھی اس سطح پر نہیں ہے جس کے بارے میں وہ یقین رکھتے ہیں کہ انہوں نے کمایا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جتنا عرصہ میں نے کام کیا ہے، اگر وہ کوئی اسٹار کڈ کرتا تو آج انڈسٹری پر راج کرتا اور لوگ اس کیلئے دیوانے ہوتے۔ ‘‘ مزمل نے اپنے ڈیبیو کے بعد شائع ہونے والی خبروں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’لوگوں نے کہنا شروع کردیا تھا کہ ہندوستان کو اپنا اگلا سپر اسٹار مل گیا ہے۔ ‘‘ تاہم، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انڈسٹری کے سرکردہ ناموں نے جان بوجھ کر ان کے مواقع کو محدود کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ جانتے ہیں کہ میں اس کا مستحق ہوں۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ میں ان لڑکوں کیلئے خطرہ ہوں جو اے لسٹرز ہیں اور وہ اپنے اثاثوں کا بہت زیادہ خیال رکھتے ہیں۔ وہ ایک مرتبہ پھر مجھے ایک متوازی برتری سے ہٹا دیں گے۔ وہ ماضی میں ایسا کر چکے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: عامر خان کے ہاتھوں انڈین فلم فیسٹیول آف میلبورن کا افتتاح

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مزمل ابراہیم نے کہا ہے کہ انہیں کرداروں سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ سدھارتھ کنن کے ساتھ اپنے انٹرویو میں مزمل نے انکشاف کیا کہ ’’ایان مکھر جی نے ’’یہ جوانی ہے دیوانی‘‘ میں میرے لئے ایک کردار لکھا تھا، لیکن وہ آدتیہ رائے کپور کو دے دیا گیا۔‘‘ ان چیلنجوں کے باوجود مزمل نے کہا کہ وہ پرعزم ہیں اور اپنی شناخت بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK