وویک اگنی ہوتری نے مہاراشٹر کے پکوانوں کی برائی کرتے ہوئے اسے ’’غریبوں کا کھانا‘‘ قررا دیا۔ مداحوں نے ان کے بیان پر انہیں تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 4:14 PM IST | Mumbai
وویک اگنی ہوتری نے مہاراشٹر کے پکوانوں کی برائی کرتے ہوئے اسے ’’غریبوں کا کھانا‘‘ قررا دیا۔ مداحوں نے ان کے بیان پر انہیں تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔
فلمساز وویک اگنی ہوتری دہلی سے تعلق رکھتے ہیں لیکن انہوں نے پلوی جوشی سے شادی کی جو مہاراشٹرین ہیں۔وویک اپنے متنازع بیانات کیلئے مشہور ہیںاور اس مرتبہ بھی انہوں نے کچھ مختلف بیان دیا ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں وویک اگنی ہوتری نے مہاراشٹرین کھانوں کو غریبوں کا کھانا قرار دیا جس کے بعد مداح انہیں تنقیدوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: شنکر مہادیون آر کے نارائن کے افسانوی قصبے کی طرز پر ممبئی میں ریستوراں بنائیں گے
وویک اگنی ہوتری نے مہاراشٹر کے کھانوں کے متعلق کیا کہا
کڑی ٹیلس سے گفتگو کرتے ہوئے پلوی جوشی نے بتایا کہ ’’میں آپ کو مہاراشٹر کے پکوانوں کے متعلق بتاتی ہوں۔ میں جو بھی بناتی ہوں اسے (وویک اگنی ہوتری) کو وہ پسند نہیں آتا۔اس نے مجھ سے زندگی بھر صرف یہی کہا ہے کہ ’’یہ غریبوں کا کھانا ہےاور اب وہ بھی وہی کھا رہے ہیں۔‘‘ پلوی جوشی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ ان کیلئے ثقافتی صدمہ ثابت ہوا کہ ’’میرا تعلق دہلی سے ہے جہاں میں بٹر چکن، کباب، تندوری اور مسالوں سے بھرپور دیگر چیزیں کھاتی ہوں اور ان سب میں گھی زیادہ مقدار میں ہوتی ہے۔ جب ہماری نئی شادی ہوئی تھی تو ہم نے ورن بھات بھی کھایا تھا لیکن ورن میں نمک نہیں تھا۔ علاوہ ازیں وہ کسی بھی چیز کو کم مقدار میں پیش کرتے ہیں۔اب مجھے کانسپٹ سمجھ آگیا ہے کہ میں کھانےضائع نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن دہلی میں اگر کوئی مرغی کھا رہا ہے اور اس نے مرغی کی ۲؍ یا ۳؍ ہڈیاں پھینکی نہیں تو اسے اچھا نہیں سمجھا جاتا۔‘‘ وویک اگنی ہوتری نے مہاراشٹر کے پکوانوں کے متعلق کہا کہ ’’شروعات میں حیرت زدہ رہ گیا تھالیکن بعد میں سادہ کھانا کھانے لگا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ کھانے کا بہترین طریقہ ہے۔ جو مہاراشٹرین تھالی ہوتی ہے نا بہت کمرشیل، صحت مند اور اچھی تھالی ہوتی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ثناء خان کی زندگی گلیمر سے روحانیت تک کا سفر ہے
مداحوں نے وویک اگنی ہوتری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا
وویک اگنی ہوتری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹرین خوراک اور غریب؟مہربانی کر کے مجھے وقت دیجئے، یہ زیادہ متنوع ہے، اس میں کثیر مقدار میں چھوٹے مگر اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیںاور یہ صحت کیلئے بہترین ہے۔‘‘ دوسرے صارف نے بھی کمینٹس میں فحش کلمات کہے۔
’’دی بنگال فائر‘‘
یاد رہے کہ وویک اگنی ہوتری اپنی اگلی فلم ’’دی بنگال فائر‘‘ کی ریلیز کیلئے تیار ہےجو ۱۶؍ اگست ۱۹۴۶ء کے تاریخی واقعات پر مبنی ہے جس کے متعلق ان کا دعویٰ ہے کہ عوام یہ سب بھول گئی ہے۔اس فلم کو اس کی ریلیز سے قبل ہی تنقیدوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔