کچھ بچوں کے چہرے پر اچانک کچھ سفید دھبے پڑنے لگتے ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بچوں کی کھانے کی عادات میں کی گئی ایک غلطی ان کے چہرے پر سفید دھبوں کی شکل میں دیکھی جاسکتی ہے۔
EPAPER
Updated: August 06, 2025, 4:28 PM IST | New Delhi
کچھ بچوں کے چہرے پر اچانک کچھ سفید دھبے پڑنے لگتے ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بچوں کی کھانے کی عادات میں کی گئی ایک غلطی ان کے چہرے پر سفید دھبوں کی شکل میں دیکھی جاسکتی ہے۔
کچھ بچوں کے چہرے پر اچانک کچھ سفید دھبے پڑنے لگتے ہیں۔ ان کی وجہ سے اکثر والدین کی پریشانی بہت بڑھ جاتی ہے۔ اگرچہ یہ سفید دھبے دیکھنے میں چھوٹے ہوتے ہیں لیکن یہ جسم کے اندر ہونے والے عارضے کی علامت بھی ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ سفید دھبے چہرے پر کیوں نظر آتے ہیں؟ دراصل اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ کھانے کی غلط عادات ہیں۔ آیورویدک ماہر ڈاکٹر انکت اگروال کا کہنا ہے کہ بچوں کی کھانے کی عادات میں کی گئی ایک غلطی ان کے چہرے پر سفید دھبوں کی شکل میں دیکھی جاسکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں ڈاکٹر کے مطابق کھانے کی کونسی غلطی چہرے پر سفید دھبے کا باعث بنتی ہے۔
دودھ اور نمک کا ملاپ نقصان دہ ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ دودھ اور نمک کا ملاپ جسم کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ جب بھی بچے دودھ، پراٹھے، نمکین یا چائے کے ساتھ نمکین کھانے کی کوئی چیز کھاتے ہیں تو اس سے نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں نمکین کھانے کی اشیاء کو دودھ کے ساتھ ملانے سے عمل انہضام میں مسائل پیدا ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جسم میں زہریلے مادے جمع ہونے لگتے ہیں۔ ان زہریلے مادوں کی وجہ سے نہ صرف نظام ہاضمہ کمزور ہو جاتا ہے بلکہ جلد پر سفید دھبے بھی نمودار ہونے لگتے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسی کو لیو کوڈرما، الرجی اور دیگر مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
سفید دھبوں کی اصل وجہ کیا ہے؟
ڈاکٹر انکت کے مطابق جلد پر سفید دھبے بعض اوقات کمزور ہاضمہ اور ناقص خوراک کی عادت کی وجہ سے بھی ہو سکتے ہیں۔ ہاضمہ درست نہ ہونے سے غذائی اجزا جسم میں صحیح طریقے سے جذب نہیں ہو پاتے جس کی وجہ سے جلد پر سفید دھبے نظر آنے لگتے ہیں۔ اس لیے بچوں کی خوراک پر خصوصی توجہ دینا بہت ضروری ہے۔
بچوں کی خوراک میں کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے
آیورویدک ڈاکٹرکے مطابق دودھ کو کبھی بھی نمکین یا کھٹی چیز کے ساتھ نہیں کھانا چاہئے۔ اس کے بجائے دودھ کے ساتھ بچوں کو تازہ پھل، میوے یا گھی پر بنی ہوئی اشیاء دیں۔ اس سے نہ صرف ان کی قوت ہاضمہ مضبوط ہوتی ہے بلکہ جلد صحت مند اور چمکدار بھی رہتی ہے۔
کھانے کی عادت قوت مدافعت کو بھی متاثر کرتی ہے۔
کھانے کی خراب عادات سے نہ صرف جلد کمزور ہوتی ہے بلکہ بچوں کی قوت مدافعت بھی متاثر ہوتی ہے۔ جب آنت کمزور ہوتی ہے تو جسم بیماریوں کے لیے زیادہ حساس ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر انکت کا کہنا ہے کہ بچوں کی آنتوں کو مضبوط رکھنا ان کی مجموعی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔
والدین کو کیا کرنا چاہیے؟
والدین کو بچوں کی خوراک میں صحیح امتزاج کا خیال رکھنا چاہیے۔ کبھی بھی نمکین یا کھٹی چیزیں دودھ کے ساتھ نہ دیں۔ بچوں کی خوراک میں تازہ پھل، میوے اور دیگر صحت بخش غذائیں شامل کریں۔ اس کے علاوہ بچوں کو متوازن غذا دیں تاکہ ان کی قوت ہاضمہ کو تقویت ملے۔ کھانے میں صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں۔