Inquilab Logo

کیاآپ اس ٹیکنا لوجی سےواقف ہیں جس میں انسانوں کا’ڈیجیٹل ہمزاد‘بھی بنایاجاسکتاہے

Updated: August 29, 2023, 1:23 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

’’جو ٹیکنالوجی ہم استعمال کر رہے ہیں ، وہ اس سے کہیں آگے ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ عمومی نہیں ہے بلکہ وہ آپ کی اپنی ذات اور شخصیت پر مرکوز ہے۔‘‘

Photo. INN
تصویر:آئی این این

 مصنوعی ذہانت (اے آئی )، چیٹ جی پی ٹی کے بارے میں آپ سن ہی رہے ہیں لیکن ٹیکنا لوجی اس سے بھی آگےبڑھ کر ڈیجیٹل کلون تک چکی ہے۔آج ناممکنات کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی نے ممکن بنا دیا ہے اور آرٹ کی دنیا میں جزوی طور پر اس پر عمل بھی ہو رہا ہے۔وائس آف امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق چند ہفتے پہلے امریکہ میں ٹیلی وژن ڈراموں اور فلموں کے قلمکاروں اور فن کاروں نے احتجاج کیا تھا۔ ان کی ایک شکایت یہ بھی تھی کہ پروڈیوسرز اب رائٹرز کی بجائے اےآئی سے اسکرپٹ لکھوا رہے ہیں اور اسی طرح فن کاروں سے کوئی سین کروانے کے بعد اسی جدید ٹیکنالوجی سے ان کا ڈیجیٹل ہمزاد بنوا کر باقی مناظر کی فلم بندی کروا رہے ہیں جس سے فن کاروں کی حق تلفی ہو رہی ہے۔جیسے جیسے اس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ رہا ہے اور اس کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے، آپ کو نت نئی اور حیرت انگیز چیزیں سننے اور دیکھنے کو مل رہی ہیں ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ دن اب شاید کچھ زیادہ دور نہیں رہا جب زندگی کے ہر شعبے میں اصل انسان کی بجائے اس کا کلون بھی کام کر رہا ہو گا جو خود کو حالات کے مطابق اپ ڈیٹ بھی کر رہا ہو گا۔جاپان کے کازوتاکا یونکورا بھی اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کا کام کر رہے ہیں ۔ ان کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ہے جو ایسے ڈیجیٹل کلون تیار کرتی ہے جن میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ خود کو اس شخص کے اطوار و عادات کے مطابق ڈھال لیتی ہے اور اس کی شخصیت میں آنے والی تبدیلی اپنے اندر سمو لیتی ہے جن کا وہ کلون ہے۔کسی شخص کا کلون اس کے بارے میں اتنا کچھ جانتا ہے کہ جب اس سے پوچھا جائے کہ تمہیں کونسا گانا پسند ہے تو وہ ایک لمحے کو سوچنے کے بعد اسی گانے کانام لیتا ہے جو اس کے مالک کے ذہن میں ہو۔یونکورا کہتے ہیں کہ لوگ چیٹ جی پی ٹی یا آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بات کرتے ہیں ، لیکن جو ٹیکنالوجی ہم استعمال کر رہے ہیں ، وہ اس سے کہیں آگے ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ عمومی نہیں ہے بلکہ وہ آپ کی اپنی ذات اور شخصیت پر مرکوز ہے۔ جو کچھ آپ ہیں ، آپ کا کلون بھی بالکل ویسا ہی ہے اور وہ بھی وہی کچھ جانتا اور کرتا ہے جو آپ کرتے اور جانتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ کلون اپنا ڈیٹا مستقل طور پر اپ ڈیٹ کرتا رہتا ہے ۔یعنی وہ ہمہ وقت اپنے مالک جیسا ہی رہتا ہے۔یونکورا کی کمپنی کے کلون فی الحال کافی مہنگے ہیں ۔ اگر کوئی شخص اپنا ڈیجیٹل کلون بنوانا چاہے تو اسے تقریباً ایک لاکھ۴۰؍ ہزار ڈالر صرف کرنے پڑتے ہیں ۔ یونکورا کہتے ہیں کہ جیسے جیسے کلونز کا رواج بڑھے گا اور ان کی پیداوار میں اضافہ ہو گا، تو اس کے ساتھ ساتھ کلون کی لاگت بھی گھٹتی جائے گی اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اپنا کلون بنوا سکیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK