Inquilab Logo Happiest Places to Work

اوڑھنی اسپیشل: ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے کیا کریں؟

Updated: June 06, 2024, 2:15 PM IST | Saaima Shaikh | Mumbai

اس موضوع پر ہمیں کئی تحریریں موصول ہوئی تھیں جن کی پہلی قسط ۳۰؍ مئی ۲۰۲۴ء (جمعرات) کو شائع ہوچکی ہے۔ آج ملاحظہ کیجئے دوسری قسط۔

Keep yourself away from negative thinking as it robs you of peace of mind. Photo: INN.
خود کو منفی سوچ سے دور رکھیں کیونکہ اس سے آپ کا ذہنی سکون چھین جاتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کریں


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کریں۔ اپنی زندگی سے مطمئن رہیں۔ دوسروں کی زندگی سے اپنا موازنہ نہ کریں۔ ہر شخص میں خوبی اور خامی ہوتی ہے اسلئے خود کو بے حد خاص سمجھیں۔ روزانہ ورزش کریں، کتابیں پڑھیں، کوئی مشغلہ اپنائیں، ہمدرد بنیں اور کسی کے کام آئیں۔ آپ کے قلب کو سکون ملے گا۔ 
جویریہ طارق (سنبھل، یوپی)
شکر گزار اور قناعت پسند بنیں 
انسانی صحت کی بہتری کیلئے غذا جتنی ضروری ہے اسی طرح ذہنی سکون بھی بے حد ضروری ہے۔ ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم ہر حال میں اللہ کے شکر گزار رہیں اور قناعت پسند بنیں۔ باقاعدگی سے پنج وقتہ نماز ادا کریں اور روزانہ قرآن مجید کی تلاوت کریں۔ نماز سے جسمانی و ذہنی ورزش ہوتی ہے۔ زندگی منظم منصوبہ بندی سے گزاریں اور تمام اُمور وقت پر ادا کریں۔ روزانہ کم از کم ۷؍ سے ۸؍ گھنٹے کی نیند مکمل کریں کیونکہ مکمل نیند جسمانی و ذہنی سکون کیلئے بہت ضروری ہے۔ یوں زندگی پرسکون ہوگی۔ 
غوثیہ ام الخیر محمد شارف شیخ (نالاسوپارہ، پال گھر)
اللہ کی رضا میں راضی رہنا


بیشک اللہ جو چاہتا ہے اُسی میں خیر ہوتا ہے۔ چاہے فوری طور پر ہمیں وہ نظر نہ آئیں لیکن جب ہم اپنے معاملات اللہ کے سپرد کر دیتے ہیں، اُس رب کی رضا میں راضی ہو جائیں تو ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔ پھر کوئی بھی مصائب ہمیں ذہنی طور پر کمزور نہیں کرسکتے۔ اسلئے ہمیں چاہئے کہ نیک اعمال کرتے رہیں اور ہر فیصلے کو اللہ تعالیٰ کی رضا سمجھ کر تسلیم کریں۔ 
سیمیں صدف میر نوید علی (جلگاؤں، مہاراشٹر)
گھریلو لڑائی جھگڑوں کا حصہ نہ بنیں 


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے درج ذیل باتوں اور طریقوں پر عمل کیا جاسکتا ہے: ٭اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریں اور ان سے سیکھیں۔ ٭منفی سوچ والوں سے دور رہیں۔ ٭روزانہ مطالعہ کریں۔ ٭گھریلو لڑائی جھگڑوں کا حصہ نہ بنیں۔ ٭ہفتے میں ایک بار فیملی کے ساتھ تفریح کیلئے جائیں۔ ٭دوستوں سے تعلق میں رہیں۔ کچھ وقت ان کے ساتھ بتائیں۔ ٭اپنے لئے وقت نکالیں۔ جس کام سے آپ کو خوشی ملے اسے ترجیح دیں۔ 
صبیحہ عامر (بھیونڈی، تھانے)
ذہنی سکون نماز میں ہے


صبح جلدی اٹھ کر ہلکی پھلکی ورزش کرنا یا چہل قدمی کرنا، دوستوں کے ساتھ گپ شپ کرنا، بچوں کے ساتھ کھیلنا، جانوروں کی دیکھ بھال کرنا، باغبانی کرنا، کتب بینی اور موسیقی سے لطف اندوز ہونا کے علاوہ فنون لطیفہ سے بھی ذہنی سکون حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے کاموں کی مدد سے نمایاں فرق نظر آئیگا۔ مگر قرآن مجید میں کہا گیا ہے کہ دلوں کا سکون ذکر ِ الٰہی میں ہے اور ذہنی سکون نماز میں ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ذکر و عبادت کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔ 
نسیم رضوان شیخ (کرلا، ممبئی)
اپنے مشغلے پر بھی توجہ دیں 


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئےضروری ہے کہ ہم روزانہ کے کاموں کو کرتے ہوئے اپنے مشغلے پر بھی توجہ دیں۔ اپنی پسندیدہ چیزیں اور کام کرنے سے انسان ذہنی سکون کو محسوس کرتا ہے اور خوش رہتا ہے۔ اپنے دن کے کچھ حصے میں ورزش کرنے سے بھی انسان ذہنی تناؤ سے خود کو دور رکھ سکتا ہے۔ ساتھ ہی نماز کی پابندی بھی ذہن کو سکون میسر کرتی ہے۔ اللہ کی یاد سے دل و ذہن کو سکون پہنچتا ہے۔ غرضیکہ مایوس ہونے سے بہتر ہے خود کو تنہا نہ سمجھیں اور ایسے کاموں میں ملوث رہیں جس سے آپ خود کو ہر قسم کے تناؤ اور دباؤ سے دور رکھ سکیں۔ 
 مومن رضوانہ محمد شاہد (ممبرا، تھانے)
گھر کے ماحول کو سازگار بنائیں 


عبادت کرنے سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔ کتابیں پڑھنے سے بھی ذہن کو سکون ملتا ہے۔ باغبانی ذہن کو سکون بخشتا ہے۔ اپنوں کے ساتھ وقت گزاریں، ذہن ہر قسم کے دباؤ سے نجات محسوس کرے گا۔ گھر کے ماحول کو سازگار بنائیں تاکہ ہر فرد سکون محسوس کرسکے۔ بلا وجہ نہ بولیں اور دوسروں کے کام میں نقص نہ نکالیں، اس طرح آس پاس کا ماحول خوشگوار ہوگا۔ 
شاہدہ وارثیہ (وسئی، پال گھر)
ماضی کی صرف اچھی اور خوشگوار باتوں کو ہی یاد رکھیں


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم پرانی باتوں کو نہ یاد کریں خاص طور سے وہ باتیں جو ہمیں تکلیف دیتی ہو۔ ماضی کی تلخ یادیں ہمیشہ تکلیف دہ ہوتی ہیں اس لئے ماضی کی صرف اچھی اور خوشگوار باتوں کو ہی یاد رکھیں۔ اچھی کتابوں کا مطالعہ کریں اور مثبت خیالات کو اپنائیں۔ خود کا نہ کسی سے موازنہ کریں نہ ہی کسی سے مقابلہ کیونکہ جب ہم اپنے آپ کو کسی سے کمتر پاتے ہیں یا مقابلے میں پیچھے رہ جاتے ہیں تب ذہنی تناؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ صراط مستقیم پر چلیں تو ذہنی سکون خود بخود حاصل ہو جاتا ہے۔ 
ڈاکٹر روحینہ کوثر سیّد (ناگپور مہاراشٹر)
کھلی فضا میں گہری سانس لیں 


ذہنی دباؤ سے نجات حاصل کیلئے گہری سانس لیں، خود کو مصروف رکھیں اور روزانہ نئے نئے کاموں میں مشغول رہیں۔ ماہرین کے مطابق، گہری سانس نہ لے پانا ہی ذہنی تھکاوٹ ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ گہری سانس لینے والے افراد کے ذہنوں میں مثبت خیالات آتے ہیں۔ امکان ہے کہ کھلی فضا میں گہری سانس لینا ذہنی سکون کا سب سے آسان اور سستا طریقہ بن سکتا ہے۔ 
بی بشریٰ خاتون (جامعہ نگر، نئی دہلی)
خود کے اندر جھانکیں


جارج برناڈ شا کا قول ہے: ’’ہم کھیلنا اسلئے نہیں بند کرتے کہ ہم بوڑھے ہو رہے ہیں بلکہ ہم پر بڑھاپا اس لئے طاری ہوتا ہے کہ ہم نے کھیلنا چھوڑ دیا ہے۔ ‘‘ زندگی کے ہر شعبے میں ہم نے یہی رویہ اپنایا ہے۔ ہم نے جینا چھوڈ دیا ہے۔ نماز، ذکر ِ الٰہی اور دوسروں کی مدد کرنے کے جذبے سے عاری ہوتے جا رہے ہیں۔ زندگی بزرگوں کی طرح سادگی سے گزاریئے، ان شاء اللہ ذہنی سکون حاصل ہوگا۔ 
شگفتہ راغب شیخ (نیرول، نوی ممبئی)
رب کو اپنے دل کا حال سنائیں


ذہنی سکون حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ تنہائی میں بیٹھ کر اپنے رب کو یاد کریں، اپنے رب سے باتیں کریں، دعائیں مانگیں، روئیں، گڑگڑائیں اور اپنے دل کا حال سنائیں تو آپ خود کو ہلکا اور پر سکون محسوس کریں گی۔ ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے ورزش کریں، اپنے آپ کو مصروف رکھیں، جس کام میں آپ کو دلچسپی ہو، جس میں آپ خوشی محسوس کرتے ہوں، وہ کام کریں۔ 
خان نرگس سجاد (جلگاؤں، مہاراشٹر)
لوگوں سے توقعات مختصر رکھیں


ہمیشہ خوش رہنے کی کوشش کریں۔ قرآن مجید میں کہا گیا ہے کہ، ’’اللہ کی یاد ہی سے دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ ‘‘ اس لئے اللہ کے تخلیقی نقشہ پر راضی رہیں اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرتے رہیں۔ لوگوں سے توقعات مختصر رکھیں۔ ذہنی سکون کیلئے دوسروں کو معاف کر دینے کا عمل ایک لازمی امر ہے۔ اگر آپ مکمل اور بھرپور صحت و خوشی چاہتے ہیں تو اس شخص کو بھی معاف کر دیں جس نے کبھی آپ کے دل کو ٹھیس پہنچائی ہو۔ نفیس، پاکیزہ اور روحانی اصول و ضوابط سے اپنے خیالات و تصورات کو ہم آہنگ کرکے اپنے آپ کو بھی معاف کر دیں۔ 
انصاری عائشہ آبشار احمد (گرانٹ روڈ، ممبئی)
پُرسکون نیند ذہنی سکون کیلئے لازمی


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ذہن آرام کرے اور ذہن کو آرام پہنچانے کے لئے پُرسکون نیند ضروری ہے۔ ادھوری نیند کی وجہ سے ذہن پر غیر ضروری دباؤ پڑتا ہے۔ اس کا اثر مزاج پر بھی پڑتا ہے۔ اس لئے اپنی نیند پوری کریں تاکہ آپ کا ذہن پُرسکون رہے۔ 
سیّد شمشاد بی احمد علی (کرلا، ممبئی)
اپنی خواہشات پر قابو رکھیں 


سکون کا تعلق یقین سے ہے۔ اللہ پر جتنا یقین پختہ ہوگا انسان اتنا ہی پُرسکون ہوگا۔ جس شخص کو اس بلند و برتر ہستی کے ساتھ ہونے کا احساس ہوجاتا ہے۔ اس کی سوچ بھی بلند ہوجاتی ہے۔ پھر اسے ساری پریشانیاں آسان معلوم ہونے لگتی ہیں اور زندگی پُرسکون ہوجاتی ہے۔ 
ڈاکٹر حنا کلیم خان (ناسک، مہاراشٹر)
چہچہاتے پرندوں کی مدھر آواز سنیں 


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ کچھ وقت کیلئے اپنے آپ کو سوشل میڈیا سے دور رکھیں۔ موبائل کو اپنی پہنچ سے دور رکھ دیں۔ اپنے اطراف کی چھوٹی چھوٹی لیکن خوبصورت چیزوں کو محسوس کریں۔ کسی معصوم بچے کو کھلکھلاتا ہوا دیکھیں۔ درختوں کو دیکھیں۔ ان پر چہچہاتے پرندوں کی مدھر آواز سنیں۔ بہت ہی پُر اثر ذرائع ہیں ذہنی سکون حاصل کرنے کے۔ 
ناہید رضوی (جوگیشوری، ممبئی)
صبر و شکر کو اپنی عادت بنائیں 
بیشک سکون اطاعت و رضائے الٰہی میں ہے۔ حضورؐ کی زندگی ہماری رہنمائی کیلئے ہے۔ محنت و مشقت، حق گوئی، ایمانداری اور انصاف اس کے اصول ہیں۔ مظلوموں پر ظلم کرنے سے بچ کر، اپنے لئے جو چیز پسند کرتے ہیں وہی دوسروں کیلئے پسند کرکے، صبر و شکر کو اپنی عادت بنا کر ہم دل کا سکون پا سکتے ہیں۔ 
رابعہ عبدالغفور شیخ (ممبئی)
اپنے آپ سے محبّت کریں 
اپنے آپ سے محبت کریں۔ اپنے آپ کو وقت دیں۔ اپنا موازنہ کسی سے نہ کریں۔ کسی انسان کو راضی کرنے کی کوشش نہ کریں بلکہ صرف اور صرف اللہ کو راضی کریں، اس میں ہماری بہتری ہے اور زندگی کا سکون بھی۔ ایسے لوگوں سے دور رہیں جو آپ کی مثبت توانائی کو ضائع کرتے ہیں۔ ہمیشہ مثبت سوچیں اور ذہن کو ماضی و مستقبل میں الجھا کر نہ رکھیں بلکہ حال میں جئیں۔ 
انصاری کے ایس (بھیونڈی، تھانے)
صالحین اور نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں 


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ہمیں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر گزار ہونا چاہئے۔ جو چیزیں ہمیں میسر نہیں ہیں اس میں اللہ تعالیٰ کی حکمت تلاش کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ لوگوں سے میل جول بڑھائیں، دوست بنائیں اور ان سے اپنا سکھ دکھ بانٹیں۔ صالحین اور نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں تاکہ آپ کا وقت اچھا گزرے۔ اور آپ کا دل و دماغ مطمئن اور پُرسکون رہے۔ مثبت سوچیں اور منفی سوچوں کو بالائے طاق رکھ کر نیک خیالات کو اپنے دل میں جگہ دیں۔ 
ریحانہ قادری (جوہو اسکیم، ممبئی)
فضول گوئی سے بچنے کی کوشش


دنیاوی اور مادّی چیزوں سے دور رہ کر ذہنی سکون حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ جھوٹ سے پرہیز کرکے، لوگوں کے درمیان نااتفاقی کی باتیں نہ کرتے ہوئے، فضول گوئی سے بچتے ہوئے اور ایمانداری کو اپنا شیوہ بنا کر ہم ذہنی سکون حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر وہ بات جس پر ہمارے نبیؐ نے خود عمل کیا اور ہمارے لئے مثال قائم کی، ان پر عمل کرکے ہم تمام پریشانیوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ 
قریشی عربینہ محمد اسلام (بھیونڈی، تھانے)
بے جا مداخلت نہ کریں


میرے نزدیک ذہنی سکون حاصل کرنے کا بنیادی اصول ہے جیو اور جینے دو۔ دوسروں کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے سے ہم سکون سے رہ سکتے ہیں۔ اور ایک بہترین ذریعہ جو میرا ذاتی تجربہ ہے وہ ہے قرآن پاک کی قرأت کو سننا۔ مَیں اکثر تنہائی میں تلاوت قرآن پاک مع ترجمہ و تفسیر اپنے موبائل میں سنتی ہوں جس سے مجھے بہت زیادہ سکون ملتا ہے۔ 
نگار رضوی اشفاق (اندھیری، ممبئی)
منفی رویوں کو نظرانداز کرنا


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے اللہ سے دل لگائیں، روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ اسکے علاوہ ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے آپ دوسروں کے منفی رویے کو نظرانداز کریں۔ ماضی یا حال میں کوئی ایسی بات جس سے آپ کو گہرا صدمہ پہنچا ہو اسے بھولنے کی کوشش کریں۔ اللہ نے ہمیں جو دیا ہے اس پر صبر و شکر کریں۔ ہر حال میں خوش رہیں۔ 
تسنیم کوثر نوید (ارریہ، بہار)
حسد، حرص اور برابری نہ کریں 


جب حد سے زیادہ خواہشیں بڑھنے لگتی ہیں تو سکون کی کمی ہوجاتی ہے۔ جتنا ملتا جاتا ہے لالچ اتنی ہی بڑھتی جاتی ہے اور سکون چھینتا جاتا ہے۔ سکون حاصل کرنا ہے تو جتنا ہے اس میں صبر کرنا سیکھ لیں۔ لوگوں سے حسد کرنا چھوڑ دیں۔ حرص بھی ایک خاص وجہ ہے جو ہمارا سکون برباد کرتی ہے۔ کس کے پاس کیا ہے؟ یہ برابری کبھی نہ کریں، آپ کو ذہنی طور پر سکون حاصل ہوگا۔ لوگوں کی باتوں کو زیادہ دل سے نہ لگائیں۔ چار لوگوں میں دو لوگ آپ کو اچھا کہیں گے تو دو برا کہیں گے۔ ان کی باتوں کا اثر خود پر نہ ہونے دیں تاکہ آپ کی زندگی میں سکون برقرار رہے۔ 
ہما انصاری (مولوی گنج، لکھنو ٔ)
اپنے لئے وقت نکالیں 
مرد اور عورت، دونوں اپنی اپنی ذمہ داریوں میں اس طرح الجھے ہوتے ہیں کہ اپنا ہوش تک نہیں رہتا۔ دونوں ہی اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے وقت مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ جن کے اثرات دل و دماغ پر پڑنا لازمی ہے اور جو منفی اثرات ہوتے ہیں ان کی زد میں پورا کنبہ آجاتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ اپنے ذہن کو پر سکون رکھنے کیلئے تمام مصروفیات کو ایک طرف رکھ کر اپنے لئے کچھ وقت نکالیں۔ اس دوران کوئی مشغلہ اپنایا جاسکتا ہے۔ کتابوں کا مطالعہ کرنا بھی ذہن کو سکون فراہم کرتا ہے۔ ایک مفید طریقہ باغبانی ہے۔ پیڑ پودوں سے لگاؤ، ان کی دیکھ بھال کرنا، پانی دینا، ان کی کانٹ چھانٹ کرنا وغیرہ، سے ہمارے ذہن پر بہت ہی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور ذہنی سکون حاصل ہوگا!
ایس خان (اعظم گڑھ، یوپی)
لوگوں کی خدمت کریں 


ذہنی سکون اللہ تعالیٰ کی بہترین نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ ذہنی سکون حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ اللہ کا ذکر ہے۔ قرآن کریم کی یہ آیت عمدہ دلیل ہے، اللہ کے ذکر ہی سے دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے۔ نماز کے ذریعے بھی ہم اپنا تعلق اللہ سے مضبوط کرکے ذہنی سکون حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم اپنی استطاعت کے مطابق لوگوں کی خدمت کریں۔ ان کی پریشانیاں اور مسائل دور کرکےبھی ہم ذہنی سکون حاصل کرسکتے ہیں۔ یقین جانیں جو ذہنی سکون کسی حاجتمند کی ضرورت پوری کرکے ملتاہے، اس کی بات ہی الگ ہے۔ 
ترنم صابری (سنبھل، یوپی)
ذہنی سکون عادت پر منحصر ہے
اپنے اہل خانہ کیساتھ گزرا ہر پل میرے لئے ذہنی سکون کا باعث ہے، جس کی تشنگی بیرون ملک میں رہائش پذیر کی بنا پر زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ میرے بچوں کے محبت بھرے پیغامات، میرے ہم سفر کے حوصلہ آمیز جملے، میرے لبوں پر مسکراہٹ بکھیر دیتے ہیں۔ اکثر دوران امتحان درسی کتابوں کے تھکا دینے والے ماحول سے نکلنے کیلئے میں کوئی ناول پڑھ لیتی ہوں۔ لوگوں کی مدد کرنا ذہنی سکون کا باعث ہوتے ہیں مگر اپنے رب کی بارگاہ میں چشم نم گوش گزار ہونا ذہنی سکون کا بہترین ذریعہ ہے۔ انسانی زندگی جہاں بہت سارے بوجھ تلے دبی ہے، وہیں بہت سے اسباب اس بوجھ کو ہلکا کرنے میں مددگار ہوتے ہیں مگر انسان کی اپنی شخصیت پر منحصر ہے کہ وہ خود کو پرسکون ماحول کس طریقے سے فراہم کر سکتا ہے۔ 
ایم ممتاز اعظمی (اعظم گڑھ، یوپی )
منفی خیالات سے اجتناب کریں


ہمیں چاہئے کہ ہم ذکر الٰہی، اللہ اور اس کے پاک رسولؐ کی اطاعت، سبھوں کی عزت، سب سے محبت، سب کی خدمت، قناعت، صبر و تحمل، اور سادہ زندگی کو شعار بنائیں اور اضطراب کی کیفیت میں غصه، حسد، نفرت، انتقام، تکبر، کشیدگی، حرص و ہوس اور منفی خیالات سے اجتناب کریں۔ دل کی نہ سنیں اور دماغ سے رہنمائی حاصل کریں۔ معیاری کتب، پاکیزہ رسائل و جرائد کے مطالعے سے اپنے جذبات کو پروان چڑھائیں اور انہیں خوبصورت نام فراہم کریں۔ ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے اپنی اخلاقی تربیت پر بھی توجہ دیں۔ 
ناز یاسمین سمن (پٹنه، بہار)
اللہ کے ذکر سے سکون ملتا ہے
ہمیشہ مثبت سوچیں۔ مثبت باتوں کا ہی اظہار کریں۔ اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ جب آپ کو ایسا لگے کہ مَیں بہت پریشان ہوں تو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے کیونکہ سکون تو صرف اللہ کی یاد میں ہے۔ ۲؍ رکعت نفل نماز پڑھیں اور جس وجہ سے آپ کو سکون نہیں مل رہا ہے۔ اللہ سے ساری باتیں دعاؤں کے ذریعے کہہ دیں، ان شاءاللہ سکون ضرور ملے گا۔ روزانہ قرآن کریم کی تلاوت کریں۔ کثرت سے دعائیں کریں۔ تہجد میں ضرور اٹھ کر دعا کریں، اس سے قلب کو سکون ملتا ہے۔ موجودہ دور میں ہر دوسرا شخص ذہنی دباؤ میں مبتلا نظر آتا ہے اس لئے اپنا رشتہ اللہ سے خوب مضبوط کرلیں کیونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: اللہ کے ذکر ہی سے دل کو سکون ملتا ہے۔ 
گلناز مطیع الرحمٰن قاسمی (مدھوبنی، بہار)
اس کی یاد کے بنا کہاں چین ہے


ذہنی سکون حاصل کرنے کی ترکیب تو بہت آسان ہے۔ تلاوت کریں، عبادت میں مشغول رہیں، کتابوں کا مطالعہ کریں۔ دنیا کی باتوں سے پرہیز کریں۔ موبائل فون سے باتیں کم کریں اور اچھی اچھی باتیں کرنے کی کوشش کریں۔ گھر کے کاموں کو بخوشی انجام دیں تاکہ سکون بھی حاصل ہو اورکام بھی ہو جائے۔ گھومنے پھرنےجائیں۔ اپنا پسندیدہ کھانا کھائیں۔ ذہنی سکون کے لئے گہری نیند لیں۔ یہ بہت ضروری ہے۔ اس سے بہت سکون ملے گا۔ اور سب سے بڑھ کر خدا کو ہمیشہ یاد رکھیں۔ اس کی یاد کے بنا کہاں چین ہے۔ 
نشاط پروین (شاہ کالونی، مونگیر، بہار)

منفی جذبات اور رجحانات سے دور رہیں 


ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے آپ کئی اقدامات کر سکتے ہیں : ٭نماز کی ادائیگی ذہنی سکون کیلئے بے حد ضروری ہے لہٰذا نمازوں کی وقت پر ادائیگی کریں۔ ٭روزانہ کی ورزش ذہنی تناؤ کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ ٭حسد، نفرت، غصہ، تعصب، بے صبری ان تمام منفی جذبات اور رجحانات سے دور رہیں۔ ٭متوازن غذا کھائیں اور کیفین اور شکر کا استعمال کم کریں۔ ٭مناسب نیند سوئیں کیونکہ نیند کی کمی ذہنی تناؤ کو بڑھا سکتی ہے۔ ٭اپنے دن کی منصوبہ بندی کریں تاکہ آپ پر بوجھ کم ہو۔ ٭اپنے پسندیدہ مشاغل میں وقت گزاریں۔ ٭قریبی لوگوں سے بات چیت کرنے سے ذہنی سکون ملتا ہے۔ ٭جب بھی آپ کو تناؤ محسوس ہو، گہری سانس لیں اور خود کو پرسکون کرنے کی کوشش کریں۔ اِن عادتوں کو اپنا کر آپ ذہنی سکون حاصل کریں گی۔ 
نکہت انجم ناظم الدین (مانا، مہاراشٹر)
تفریح کے لئے جائیں 
ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے کسی پرسکون مقام یا کسی پکنک اسپاٹ پر جائیں۔ سمندر کے کنارے جانا بھی اچھا متبادل ہے۔ اس دوران خود کو منفی باتوں سے دور رکھیں۔ 
شیخ صالحہ عبدالموحد (مہاپولی، بھیونڈی)
گناہوں سے چھٹکارا ذہنی سکون کا ذریعہ
مادیت کے دور میں آج ہر انسان ذہنی سکون کی تلاش میں ہے۔ کوئی شخص اس سکون کو نشہ میں تلاش کر رہا ہے تو کوئی گانا سن کر ذہن کو پرسکون کرتا ہے۔ کوئی سیر و تفریح کرکے تو کوئی کسی اور طرز پر۔ لیکن ذہنی سکون حاصل کرنے کا بہترین طریقہ انسان اپنے رب کی طرف لوٹے اور گناہوں سے دستبردار ہو جائے۔ لوگوں کی غلطیوں کو نظرانداز کرنے کی کوشش کرے اور تکلیف پہچانے والے کو معاف کرے۔ 
پٹھان ضیاء سمیہ ابراہیم (گوونڈی، ممبئی)
اپنے راز ہر کسی کے سامنے بیان نہ کریں 


ذہنی سکون اصل میں وابستہ ہے ہماری سوچ سے، ہمارے دماغ میں چل رہے خیالات سے۔ ذہنی سکون حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے جائزہ۔ ہم یہ سوچیں کہ ہم جو سوچ رہے ہیں کیا وہی حقیقت ہے؟ یا حقیقت کچھ اور ہے اور ہم بلا وجہ سوچ کر خود کو پریشان کر رہے ہیں۔ ہمیشہ سوچ مثبت رکھیں اور ہر کام میں اللہ کی حکمت تلاش کریں۔ جس دن ہمارا اس بات پر کامل یقین ہوگا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس میں ہماری بہتری ہے، ہم خود بخود سکون والی زندگی گزار سکیں گے۔ ٭کم سوچیں۔ ٭مثبت سوچیں۔ ٭اللہ پر توکل رکھیں۔ ٭بدلہ نہ لیں۔ ٭معاف کرنے والے بنیں۔ ٭حسد سے دور رہیں۔ ٭نیت صاف رکھیں۔ ٭آپ خوش ہو یا دکھی ہو اس کا اظہار لوگوں کے سامنے نہ کریں۔ ٭اپنے راز ہر کسی کے سامنے بیان نہ کریں۔ ٭سوشل میڈیا پر دکھاوا نہ کریں۔ ٭خاموش رہیں، ضرورت پڑنے پر ہی اپنی بات کا اظہار کریں۔ ٭دنیاوی خواہشات کم رکھیں۔ ٭اور ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کریں۔ ان تدابیر سے ہم ذہنی سکون حاصل کرسکتے ہیں۔ 
آفرین عبدالمنان شیخ (شولاپور، مہاراشٹر)
صبر و تحمل کا دامن نہ چھوڑیں

 
ضرورتوں میں بے وجہ اضافہ کرتے جانا ذہنی سکون کو ختم کر دیتا ہے۔ ضرورتوں کو محدود رکھیں۔ کتنے بھی مشکل حالات ہوں اللہ تعالیٰ پر توکل رکھیں اور صبر و تحمل کا دامن نہ چھوڑیں۔ دل کو صاف رکھیں اور چھوٹی موٹی ناراضگیاں دور کرنے میں خود پہل کریں۔ اپنی اور اپنے گھر کے سبھی افراد کی صحت کی بابت مکمل طور پر کوشاں رہیں۔ بھوک سے کچھ کم کھائیں اور ہلکی پھلکی ورزش کریں۔ پانچ وقت نماز نیز یہ کہ تہجد کا بھی اہتمام کیا جائے۔ خود کو مصروف رکھیں۔ بچوں کے ساتھ گھل مل کر کھیلیں اور بزرگوں کا خیال رکھیں۔ دوست، احباب پڑوس اور رشتے داروں سے بہترین اخلاق سے پیش آئیں۔ جب بھی بے چینی کا احساس ہو قرآن کی تلاوت کی جائے۔ ان شاءاللہ ذہنی سکون قائم رہے گا۔ 
سلطانہ صدیقی (جامعہ نگر، نئی دہلی)
لامحدود توقعات ہمارے اطمینان اور سکون کی دشمن


ذہنی سکون کو پانے کا ایک آسان نسخہ یہ ہے کہ جس غلطی یا کوتاہی کی بدولت ہمارا ذہن احساس جرم میں مبتلا ہے اس غلطی کی اصلاح کی جائے کہ باضمیر افراد کی خوبی یہی ہے وہ اپنی بے سکونی کا سبب تلاش کرتے ہیں اور جب تک وہ اپنی غلطی کو درست نہ کرلیں اُن کا ذہن اور ضمیر اُنہیں بے چین رکھتا ہے۔ بیشک اللہ تعالیٰ کی یاد اس کی بندگی، نمازوں کی پابندی، صدقہ خیرات اور دیگر عبادتیں سکون و رحمت کا سر چشمہ ہیں۔ عبادتوں میں سکون تلاش کریں۔ صبر اور قناعت پسندی کو اپنی زندگی میں شامل کریں کہ لامحدود توقعات ہمارے اطمینان اور سکون کی دشمن ہیں لہٰذاجو کچھ میسر ہے اس کی قدر کریں اور مطمئن رہیں کہ اللہ کی رضا میں راضی رہنے والے بندے ہمیشہ پُرسکون ہوتے ہیں۔ 
خالدہ فوڈکر (ممبئی)
ذہنی سکون کیلئے قرآن شریف کی تلاوت کریں 
جس طرح انسان کا جسمانی صحت کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے اسی طرح اس کی ذہنی صحت بھی اہمیت رکھتی ہے۔ سب سے پہلے ہمیں اپنے ذہنی سکون کے لئے قرآن شریف کی تلاوت کرنی چاہئے۔ قرآن شریف کی تلاوت ہمیں روزانہ کرنی چاہئے لیکن جب ہمارا ذہن کسی کشمکش میں مبتلا ہو، ہمیں بہت غصہ آرہا ہو یا ہم بہت پریشان ہو تو ہمیں قرآن شریف کو بامعنی اور سمجھ کر پڑھنا چاہئے۔ ہم قرآن شریف کو جیسے ہی سمجھ کر پڑھنا شروع کریں گے ہمیں ہمارے سارے جوابات مل جائیں گے اور ذہنی الجھن کم ہوتی جائے گی۔ ہمیں ہماری پریشانی کا حل بھی مل جائے گا ااور صبر کرنے کی توفیق بھی نصیب ہوگی۔ ہم اپنی ذہنی کشمکش کی وجہ سے اپنے آس پاس کے لوگوں کو بھی اکثر پریشان کر دیتے ہیں ایسا کرنے سے ہمیں بچنا چاہئے۔ قرآن شریف کو بامعنی سمجھ کر تلاوت کرنے سے ہمیں ذہنی سکون ملتا ہےاور اس عبادت پر اجر بھی ملتا ہے۔ 
گل افشاں شیخ (عثمان آباد، مہاراشٹر)
مثبت سوچ اور آپسی محبت رکھیں

 
پُرسکون زندگی کے لئے ضروری ہے کہ انسان کا ذہن غیر ضروری فکر و پریشانی سے دور رہیں۔ آپسی رشتے کو سلجھائیں۔ سب سے محبت سے پیش آئیں۔ غصہ اور حسد سے دور رہیں۔ ایک دوسرے کی مدد کریں۔ مثبت سوچ اپنائیں۔ وقت پر نماز ادا کریں۔ ذکر الٰہی میں مصروف رہیں، اس سے انسان کو قلبی سکون ملتا ہے۔ 
فرحین انجم (امراوتی، مہاراشٹر)
صحتمند سرگرمیاں اپنائیں 
بعض دفعہ ہماری چند عادتیں ہمارا چین و سکون چھین لیتی ہیں۔ اچھی ذہنی و جسمانی صحت کیلئے ضروری ہے کہ صحتمند سرگرمیاں اپنائی جائیں۔ روزانہ ورزش کریں، متوازن غذا کھائیں اور ۸؍ گھنٹہ سوئیں۔ 
ف ق (مہاراشٹر)
اللہ کی رضا میں راضی ہو جائیں

 
شکر گزار ی، اور ہر حال میں اللہ سے راضی رہنا ذہنی سکون کا باعث ہے۔ ہماری زندگی کے حالات ہمیشہ یکساں نہیں ہوتے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو مشقت کرنے کیلئے پیدا کیا ہے۔ لہٰذا ہمیں ہر حال میں نیک راستے پر چلنا چاہئے اور امید رکھنا چاہئے کہ اللہ ہمیں ضرور اجر دے گا۔ ہاں ! مشکلات میں غمزدہ ہونا آنسو بہانہ تو قدرتی ہے لیکن اللہ کی حدود کو پار نہ کرنے میں دلی مسرت حاصل ہوتی ہے۔ کیا ہی بہتر ہے کہ اللہ کی رضا میں راضی ہو جائیں اور یہ مان لیں کہ اللہ تعالیٰ کے فیصلے ہمارے لئے بہت بہتر ہیں اور ہم اس کی حکمت سمجھنے سے قاصر ہیں۔ اللہ ہمیں ہماری ذمہ داریاں پوری کرنے والا بنائے اور ہمارے دلوں میں سکینت انڈیل دے۔ (آمین)
ارجینا اشرف علی انصاری (بھیونڈی، تھانے)
صحتمند عادتیں اپنائیں 


ذہنی سکون اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمت ہے۔ زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لئے ذہنی حالت اچھی ہونا ضروری ہے۔ انسان کو چاہئے کہ ایمانداری اور محنت کرکے زندگی گزارے، حلال روزی کمانے کی پوری کوشش کرتا رہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دوسروں کیساتھ اپنے معاملات کو درست رکھے، یقیناً ذہنی سکون حاصل ہوگا۔ جب ہمارے معاملات پاک صاف ہوں گے، ہماری اقتصادی حالت اچھی ہوگی اور ہمارے اوپر کسی کا قرض نہیں ہوگا تو ہم خو د بخود سکون محسوس کریں گے۔ کسی کی حق تلفی نہ کریں۔ جہاں تک ممکن ہو اللہ کی عبادت میں مصروف رہیں۔ قرآن مجید کی تلاوت کریں۔ ترغیبی کتابیں پڑھیں۔ صحتمند عادتیں اپنائیں، ذہنی طور پر پُرسکون رہیں گے۔ 
انجم صباغ (اٹاوہ، یوپی)
نماز سے قلب و ذہن کو سکون ملتا ہے


اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ اس نے ہماری تخلیق قوم مسلم کے یہاں کی جہاں پر سب سے پہلے بچے کو کلمہ طیبہ کا ورد کرایا جاتا ہے اور پھر اس کو نماز کی تنقید کی جاتی ہے۔ میرا ماننا یہ ہے کہ اگر انسان کے قلب و ذہن کو جو سکون ملتا ہے وہ بس خدا تعالیٰ کی عبادت کرنے ہی سے حاصل ہوتا ہے اور تمام لوگوں کو نماز کی ادائیگی کرنی چاہئے۔ 
شریفہ بیگم عرف مرو (بلگرام، یوپی)
بے جا دخل مداخلت نہ کریں 
کچھ لوگوں کو دوسروں کی زندگی میں بے جا مداخلت کرنے کی عادت ہوتی ہے۔ اس عادت کی وجہ سے وہ اپنا چین و سکون کھو دیتے ہیں۔ اسلئے ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ بے جا مداخلت نہ کریں۔ 
روزمین مومن (بھیونڈی، تھانے)
اپنی امیدوں کا دائرہ محدود رکھیں 
ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے دل کا پرسکون ہونا انتہائی اہم ہے۔ آج کل ہمارے معاشرے میں نوجوان نسل ڈپریشن جیسے نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں، جس کی وجہ صرف یہی نظر آتی ہے کہ انہیں ذہنی سکون حاصل نہیں ہے۔ اور بھلا سکون حاصل ہو بھی کیسے؟ آج کے نوجوانوں کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے بغض، کینہ، حسد، جلن، جیسی اخلاقی برائیاں عام ہوگئی ہیں۔ سکون حاصل کرنے کے لئے ان تمام برائیوں کو ختم کرنا انتہائی اہم ہے۔ ایک دوسرے کے تعلق سے اچھا سوچیں، لوگوں کے لئے اپنے دلوں سے نفرتیں ختم کریں۔ اور اپنے اندر سے دنیا پرستی کو ختم کریں۔ جب امیدیں پوری نہیں ہوتی ہیں تو لوگ پریشان ہو جاتے ہیں، ذہنی الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس لئے بہتر یہ ہے کہ اپنی امیدوں کا دائرہ محدود رکھیں۔ جو کچھ میسر ہے اس پر راضی رہیں۔ اس طرح آپ کا ذہن سکون محسوس کرے گا۔ 
فائقہ حماد خان (بنکٹوا، سرائے خاص، بلرامپور)
سوشل میڈیا سے وقفہ لیں

 
اپنے ذہن کو طویل مدت تک پرسکون کرنے کے لئے، یہ ضروری ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلیاں کرنے کی کوشش کریں۔ ایسے طریقوں کو اپنانا چاہئےجو آپ کے مزاج کو بہتر بنانے اور آپ کے دماغ کو تناؤ سے دور کرنے میں مدد کریں۔ کسی بھی شخص کے لئے جو اضطراب میں مبتلا ہو مفید ہو سکتا ہے۔ درج ذیل کچھ مفید عادات اور علاج کے طریقے ہیں جو اضطراب اور تناؤ کے احساسات کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں : ٭باقاعدگی سے ورزش کریں۔ ٭نیند مکمل کریں۔ ٭صحت مند کھائیں۔ ٭اپنی غذا میں اومیگا تھری شامل کریں۔ ٭سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔ ٭سوشل میڈیا سے وقفہ لیں۔ ٭روزانہ ۳۰؍ منٹ چہل قدمی کریں۔ 
تسنیم کوثر انصار پٹھان (کلیان، تھانے)
منفی باتوں سے دور رہیں 


انسان اپنے کاموں میں الجھا ہو تب بھی ذہن میں لاشعوری طور پر اچھے برے خیالات آتے جاتے رہتے ہیں، یہ فطری ہے، یہ خطرناک بن جاتے ہیں جب ان کے اثرسے دل و دماغ ماؤف ہو جاتا ہے اورجسم پر بھی اس کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ ایسی صورت میں منفی باتوں سے دور رہیں۔ پالتو جانور، گھر کے چھوٹے بچوں کے ساتھ کھیلنے میں مصروف ہوجانا ان کی معصومیت موجودہ حالت سے نکلنے میں کارگر ثابت ہوگی۔ بے سکونی محسوس ہوتے ہی اپنی موجودہ حالت کو بدلنا جیسے لیٹے ہیں تو بیٹھ جائیں، بیٹھے ہیں تو کھڑے ہو جائیں غرضیکہ اس جگہ سے ہٹ جائیں جہاں سے اس کی ابتدا ہوئی ہو۔ سب سے بات، اپنے سے کمتر کو دیکھیں اور اپنے رب کا شکر ادا کریں۔ 
رضوانہ رشید انصاری (بلجیم)
پرسکون رہنے کیلئے مثبت رویہ اپنائیں 
ذہنی سکون حاصل کر نے کے لئے ہمیں اپنے قلب کو ہر برائی سے پاک کرنا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ جس کام سے خوش ہوتے ہیں اسی کے مطابق زندگی گزارنی ہوگی۔ ہمارا دل ہمیں ہر برے کام پہ سرزنش کرتا ہے مگر جس شخص کا ضمیر مردہ ہو جاتاہے وہ ذہنی سکون کو بھی ترس جاتاہے۔ غیبت، چغل خوری، حسد، جلن، کینہ ان برائیوں سے بچ کر انسان ذہنی سکون حاصل کرسکتاہے۔ معاشرے میں زیادہ تر خواتین اس برے فعل میں ملوث ہوکر خود کو ذہنی مریض بنا لیتی ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم نیک عمل کریں۔ کسی سے بات کریں تو قرآن کریم کی روشنی میں کریں۔ صرف اپنی بات کریں تو ذہن بالکل پرسکون رہے گا۔ پرسکون رہنے کیلئے مثبت رویہ اپنائیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں زیادہ سے زیادہ ذکر و اذکار والا بنائے۔ خود اپنے ذہن کو پرسکون رکھیں اور دوسروں کو بھی ذہنی سکون فراہم کریں۔ ہر کسی کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آنے پر بھی ہمیں سکون ملتا ہے۔ 
ایمن سمیر (اعظم گڑھ، یوپی)
تعلقات محدود اور معاملات میں اعتدال رکھیں 
اس بھاگ دوڑ بھری زندگی میں سکون کی بڑی اہمیت ہے اور ہونی بھی چاہئے کیونکہ اگر انسان کا ذہن پرسکون رہے گا تو وہ ایک صحتمند اور خوشحال زندگی بسر کر سکتا ہے۔ میری نظر میں ذہنی سکون حاصل کرنے کیلئے:
٭اپنی خواہشات کو محدود رکھیں۔ ٭مصروفیت میں سے وقت نکال کر روزانہ ورزش کریں۔ ٭صحت بخش اور متوازن غذا کا استعمال کریں۔ ٭منفی تنقید کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں۔ ٭تعلقات محدود اور معاملات میں اعتدال رکھیں۔ ٭اپنی مصروفیت میں ان کاموں کی انجام دہی کو اولیت دیں جو زیادہ اہم اور ضروری ہو۔ ٭وقت پر نماز کی پابندی کرے اور ذکر و اذکار کو اپنی زندگی میں شامل کر لیں۔ خدا کو یاد کرنے سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔ اور یہ حقیقت ہے کہ اعتدال پسندی اور میانہ روی کی روش اختیار کرنے سے حالات سازگار رہتے ہیں۔ اگر حالات موافق اور سازگار ہوں تو ذہن خود بخود پرسکون رہتا ہے۔ 
سمیرہ گلنار محمد جیلانی (ناندیڑ، مہاراشٹر)
تنہا بیٹھ کر رب کو یاد کریں 
ذہنی اور جذباتی صحت کا ہماری خوشحال اور صحتمند زندگی میں بہت بڑا کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ آج ہر کوئی پرسکون زندگی کی تلاش میں ہے لیکن ان چیزوں کی ہماری زندگی میں کتنی اہمیت ہے اس سے لاعلم ہے۔ کبھی کبھی تنہا بیٹھ کر رب کو یاد کریں اور دل سے کہیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے آپ سے بے حد محبت ہے۔ میں دنیا کی رنگینیوں میں مگن ہو کر آپ کو نہیں کھونا چاہتی۔ یا اللہ تعالیٰ! مجھے ایسا بنا دیں کہ میرا ذکر آسمانوں میں ہو۔ مجھے لوگ بےشک نہ جانتے ہوں مگر آپ اور آپ کے فرشتے مجھے جانتے ہوں۔ اللہ یہ کمزور ندی اکثر تھک جاتی ہے مگر مایوس کبھی نہیں ہوتی کیونکہ مایوسی کفر ہے اور مَیں آپ کی ذات سے پُراُمید ہوں۔ میرے اللہ میں کمزور ہوں مجھے تھام کر رکھئے گا۔ کبھی خود سے دور نہ ہونے دیجئے گا۔ اللہ تعالیٰ آپ تو سب جانتے ہیں، بس آپ ہمیں قلبی اور ذہنی سکون عطا فرمائیں (آمین)۔ 
ہاجرہ نورمحمد (چکیا حسین آباد، اعظم گڑھ)
 ہر برے کام کو چھوڑ کر بھلائی کے کام کریں 
ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے ہمیں کچھ منفی عادتوں کو چھوڑنا ہوگا اور کچھ اچھی عادتوں کو اپنا نا ہوگا۔ جیسے: منفی سوچنے کے بجائے مثبت سوچیں۔ ہر چیز کو حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں بلکہ جو میسر ہو اس میں خوش رہیں اور اللہ کا شکر ادا کریں۔ اپنا موازنہ دوسروں سے نہ کریں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کریں۔ مایوس نہ ہوں کیونکہ مایوسی کفر ہے اور احساس کمتری میں بھی مبتلا کر دیتی ہے۔ ہر برے کام کو چھوڑ کر بھلائی کے کام کریں۔ خدا کو یاد کریں، نماز پڑھیں، ذکر اور اذکار کریں۔ سب سے اہم اپنی غلطی و ناکامی اور ہار کو تسلیم کرنا سیکھیں، یہ نہ سوچیں کہ ہم ہر اعتبار سے پرفیکٹ ہیں کیونکہ یہ سوچ انسان کو سب سے زیادہ ذہنی مریض بنا دیتی ہے۔ ہم انسان ہیں اور ہر انسان غلطیاں کرکے ہی سیکھتا ہے اور بلندی تک پہنچتا ہے۔ ان شاء اللہ ان عادتوں کو اپنا کر کافی حد تک ہم ذہنی سکون حاصل کر سکتے ہیں۔ 
شازیہ رحمٰن (غازی آباد، یوپی)
صبر، شکر اور در گزر کو اپنائیں 
آج کے اس پر فتن دور میں ذہنی سکون پانا آسان نہیں رہ گیا ہے۔ سکون‌چاہے ذہنی ہو یا قلبی وہ تو صرف قادرِ مطلق کی پناہ میں ہی پنہاں ہے۔ تاہم، ذہنی سکون پانے کے لئے چند اقدامات کئے جا سکتے ہیں : ٭لمبی سانس لیں۔ ٭آپ جو محسوس کر رہے ہیں، اسے لکھیں۔ ٭آپ جس ماحول میں رہتے ہیں اسے وقتاً فوقتاً تبدیل کریں۔ ٭لکھنے کی عادت بنائیں، روزانہ کے واقعات کو لکھ لیا کریں۔ ٭مراقبہ اور یوگا کریں، اس سے ذہنی سکون حاصل کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ ٭دوسروں کی مدد کریں۔ ٭ایسے کام کریں جن کو کرنے سے خوشی ملتی ہوں جیسے مصوری، سیاحت، شاپنگ وغیرہ۔ ٭صبر، شکر اور در گزر کو اپنائیں۔ ٭دستبردار ہونا سیکھیں۔ ٭مثبت سوچ کے حامل افراد کے ساتھ وقت گزاریں۔ ٭تنقید کو اپنے ذہن پر حاوی نہ کریں۔ ٭صحت بخش غذائیں کھائیں۔ ٭اپنے لئے وقت نکالیں۔ 
فردوس انجم ( بلڈانہ، مہاراشٹر)

اگلے ہفتے کا عنوان: بچپن کی پہلی بارش کی یادیں۔ اظہار خیال کی خواہشمند خواتین اس موضوع پر دو پیراگراف پر مشتمل اپنی تحریر مع تصویر ارسال کریں۔ وہاٹس ایپ نمبر: 8850489134

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK