۲۲؍سالہ ورون رہیجا کو انٹرن شپ کے دوران کسانوں کو ہونیوالے اس نقصان کا سستا حل نکالنے کا خیال آیا اور انہوں نے یہ مشین بنائی۔
EPAPER
Updated: September 25, 2023, 12:41 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
۲۲؍سالہ ورون رہیجا کو انٹرن شپ کے دوران کسانوں کو ہونیوالے اس نقصان کا سستا حل نکالنے کا خیال آیا اور انہوں نے یہ مشین بنائی۔
اسٹوریج کی سہولت نہ ہونے سے فصلیں خراب ہونا ایک عام مسئلہ ہے، اس باعث نہ تو کسانوں کو اپنی محنت کا صحیح معاوضہ مل پاتا ہے اور نہ ہی عام آدمی تک اچھی کوالیٹی کے پھل اور سبزی پہنچ پاتے ہیں۔ اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک اندور کے ایک نوجوان میکانیکل انجینئر نےشاندار پہل کی ہے ۔ ورن رہیجا نے ایک کفایتی پورٹ ایبل سولار ڈرائر تیار کیا ہے۔ ان کی یہ انوکھی ایجاد آج کئی چھوٹے کسان کیلئے کارگر اور منافع بخش ثابت ہورہی ہے۔
۲۲؍سالہ ورون رہیجا کو ہمیشہ سے ہی فطرت سے لگاؤ رہا ہے اور اپنی والدہ کے ساتھ مل کر گھر کھر کمپوسنٹنگ اور باغبانی جیسی سرگرمیاں کرتے رہے ہیں ۔ انہیں اپنی انٹرن شپ پروگرام کے دوران کسانوں کی برباد ہونے والی فصلوں اور اس سے جڑے مسائل کے بارے میں پتہ چلا ۔ اس دوران ورون کو لگاکہ فصلوں کو لمبے وقت تک محفوظ رکھنے کا آسان طریقہ سولار ڈرائر ہے، اس کے باوجود زیادہ تر کساناسے استعمال نہیں کرتے، کیونکہ بازار میں ملنے والے سولار ڈرائیر سائز میں کافی بڑے اور مہنگے ہوتے ہیں ۔اس لئے ورون نے گھر پر ہی ایک پورٹ ایبل سولار ڈرائر ڈیزائن کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسے بنانے میں ورون کامیاب رہے اور کئی تجربات کے بعد یہ بخوبی کام کرنے لگا۔ انہوں نے اسے مقامی کسانوں میں متعارف کرایا اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کا یہ سولار ڈرائر مقبول ہوگیا۔ کسانوں سے ملنے والے فیڈ بیک سے ہی انہیں اس سولار ڈرائر کے کاروبار کا آئیڈیا ملا اور انہوں نے باقاعدہ طور پر اپنی کمپنی’رہیجا سولار فوڈ پروسیسنگ‘کی بنیاد رکھی۔ لاکھوں کی قیمت والی مشین کے مقابلے ورون نے اپنی بنائی ہوئی مشین کے دام ۱۵؍ہزار روپے رکھے اور اس طرح دھیرے دھیرے ان مشینوں کی فروخت شروع ہوئی۔ ورون نے دعویٰ کیا کہ آج ۳۵۰۰؍ سے زائد کسان ان کی بنائی ہوئی مشین کا استعمال کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ ہارویسٹ انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ۱۶؍فیصد سے زائد خوردنی پیداوار ہر سال برباد ہوجاتی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق اس ضیاع کی اہم وجہ ذخیرہ کی سہولیات کا فقدان، مہنگے اسٹوریج آلات اور مہنگا ٹرانسپورٹیشن ہے۔ لہٰذا اس حوالےسےورون کی یہ کاوش انقلابی پہل ثابت ہوسکتی ہے۔