• Mon, 15 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ نسل کشی میں شہید اور زخمیوں کی تعداد ۲؍ لاکھ سے زیادہ: سابق فوجی سربراہ

Updated: September 14, 2025, 10:02 PM IST | Telaviv

غزہ نسل کشی میں شہید اور زخمیوں کی تعداد ۲؍ لاکھ سے زیادہ ہے، اس بات کا اعتراف اسرائیل کے سابق فوجی سربراہ نے کیاہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اسرائیلی فوج نے جنگ کے اصولوں پر عمل نہیں کیا۔

Herzi Halevi, the former chief of staff of the Israeli army. Photo: X
اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف جنرل ہرزی ہلیوی۔ تصویر: ایکس

اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف جنرل ہرزی ہلیوی نے تسلیم کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج نے ۲؍ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کیا ہے۔جنوبی اسرائیل کے علاقے عین ہابیسور کے مقامی باشندوں سے بات چیت کے دوران ہلیوی نے کہا، ’’غزہ کی۲۲؍ لاکھ کی آبادی کے دس فیصد سے زیادہ افراد ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں — یہ تعداد۲؍ لاکھ سے زیادہ بنتی ہے۔‘‘ان کے ان بیانات کی ایک ریکارڈنگ اسرائیلی خبروں کی ویب سائٹ ’’ وائی نیٹ‘‘ نے شائع کی ہے۔ہلیوی نے اس سال مارچ میں نسل کشی کے پہلے۱۷؍ ماہ اسرائیلی فوج کی قیادت کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔انہوں نے کہا، "یہ کوئی نرم جنگ نہیں ہے۔ ہم نے پہلے ہی آغاز سے ہی اپنے تمام وسائل کو استعمال کیا ۔ افسوس کہ ہم نے اس سے پہلے ایسا نہیں کیا۔‘‘ان کے اس بیان سے اشارہ ملتا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے حملے سے قبل جو انتظامات کرنے چاہئے تھےوہ نہیں کئے گئے۔ ہلیوی کے بیان میں بتائے گئے اعداد و شمار فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے ظاہر کردہ اعداد و شمار کے قریب ہیں، جنہیں اسرائیلی حکام اکثر مسترد کرتے رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: بہیمانہ اسرائیلی حملوں کے سبب غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں،کہاں جائیں؟

ہلیوی نے غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کی مہم کے دوران فوجی وکلاء کے کردار پر بھی بات کی۔انہوں نے کہا، ’’کسی نے بھی مجھے ایک بار بھی نہیں روکا۔ فوجی ایڈووکیٹ جنرل (یفٹ تومر یروشلمی) نے بھی نہیں، جنہیں ویسے بھی مجھے روکنے  کا اختیار نہیں ہے۔‘‘انہوں نے زور دے کر کہا کہ قانونی مشورے نے آپریشنل فیصلوں کو متاثر نہیں کیا۔انہوں نے بین الاقوامی سطح پر اسرائیلی فوج کے اقدامات کے دفاع میں قانونی مشیروں کے عملی کردار کو بھی تسلیم کیا۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل وکلاء کا اثر فوج پر برائے نام ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں مزید۵۰؍ فلسطینی شہید

ہیولی کے اعتراف پر انسانی حقوق کے وکلاء نے سخت رد عمل کا اظہار کیا۔اسرائیلی انسانی حقوق کے معروف وکیل مائیکل سفارڈ نے گارڈین کو بتایا کہ ہلیوی کے بیانات "اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ قانونی مشیر ربر اسٹیمپ کا کام کر رہے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’جنرل انہیںباضابطہ مشیروں کے طور پر دیکھتے ہیں جن کا مشورہ کوئی بھی اپنا یا مسترد کر سکتا ہے، نہ کہ پیشہ ور وکلاء کے طور پر جن کے قانونی موقف یہ بتاتے ہیں کہ کیا جائز ہے اور کیا ممنوع ہے۔‘‘خیال رہے کہ ہلیوی کے جانشین اور اسرائیلی فوج کے موجودہ سربراہ ایال زامیر نے بھی غزہ میں شہریوں کی بے گھر ہونے کے حوالے سے قانونی مشورہ کو نظر انداز کیا ہے۔ہارٹز کی رپورٹ نےبطور ثبوت بتایا کے، فوجی ایڈووکیٹ جنرل نے تقریباً دس لاکھ غزہ شہر کے رہائشیوں کو بے دخل کرنے کے احکامات کو اس وقت تک موخر کرنے کا مشورہ دیا تھا جب تک کہ جنوبی غزہ میںپناہ گاہیں فراہم نہیں کی جاتیں، لیکن اس مشورہ کو نظر انداز کر دیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار یا قانونی نگرانی کے حوالے سے ہلیوی کے تازہ بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK